غزہ:ہسپتال پر فضائی حملہ، انڈونیشیا کی شدید مذمت
Image

غزہ: (سنو نیوز) انڈونیشیا کے وزیر خارجہ رینٹو مارسودی نے غزہ میں انڈونیشیا کے ہسپتال پر حملے کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں، رینٹو مارسودی نے "تمام ممالک، خاص طور پر اسرائیل کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے والوں" سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے "اثر و رسوخ اور صلاحیتوں" کو استعمال کریں اور "اسرائیل سے ان مظالم کو روکنے کے لیے کہیں۔" دوسری جانب اسرائیل نے اس ہسپتال پر ہونے والے اس حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے جس میں 10 سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں۔

قبل از وقت پیدا ہونے والے فلسطینی بچے مصر منتقل:

غزہ کے جنوب میں قائم الشفاء ہسپتال میں قبل از وقت پیدا ہونے والے فلسطینی بچوں کو مصر کے قاہرہ اور عریش شہروں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ کچھ بچوں کو غزہ کی سرحد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع عریش کے ایک ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جن بچوں کی حالت زیادہ خراب ہے انہیں علاج کے لیے قاہرہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہیں پہلے جنوبی غزہ کے اماراتی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تاکہ ان کی صحت مستحکم ہو سکے۔ خاندان کے پانچ افراد بچوں کے ساتھ مصر گئے ہیں، لیکن کچھ بچوں کی شناخت یتیم کے طور پر ہوئی ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوتن کا غزہ کے بارے میں برکس ورچوئل میٹنگ میں شرکت کا اعلان:

کریملن نے اعلان کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوتن کل برکس ورچوئل اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس بھی شرکت کریں گے۔ یہ اجلاس موسم گرما میں اس تنظیم کے سالانہ اجلاس کے بعد برکس کے رہنماؤں کی پہلی میٹنگ ہے، جو جنوبی افریقا میں منعقد ہوئی تھی۔پچھلے ہفتے، جنوبی افریقانے ان ممالک میں شمولیت اختیار کی جنہوںمیں اسرائیل کو غزہ میں مبینہ "جنگی جرائم" کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی جارحیت، شہداء کی تعداد 13 ہزار سے بڑھ گئی

جنوبی افریقا کی پارلیمنٹ جمعرات کو سفارت خانہ بند کرنے اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے منصوبے پر غور کر رہی ہے۔ جنوبی افریقا کی حکومت نے اس منصوبے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اگلے سال سے برکس کے پانچ اہم ارکان برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقا میں چھ مزید ارکان شامل کیے جائیں گے اور یہ تنظیم ’برکس پلس‘ بن جائے گی۔ ایران، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، ایتھوپیا اور ارجنٹائن چھ نئے رکن ہوں گے۔

غزہ جنگ: اردن کا ایک فیلڈ ہسپتال خان یونس میں داخل

اردن نے غزہ کی پٹی میں دوسرا اردنی فیلڈ ہسپتال تیار کیا ہے، جس میں 41 بستروں کی گنجائش ہے اور اس میں رائل میڈیکل سروسز اور ایڈمنسٹریٹرز کی میڈیکل ٹیم کے 145 ارکان شامل ہیں، جب کہ اردن کے ولی عہد حسین بن عبداللہ دوم نے مصری شہر سے آلات کے عمل کی نگرانی کی۔

اردن کے ولی عہد پیر کے روز العریش انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے، رائل اردنی ایئر فورس کے ایک فوجی طیارے میں سوار تھے، جس میں ہسپتال کا عملہ، آلات اور طبی آلات بھی تھے۔ غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس میں قائم ہونے والا یہ ہسپتال ایمرجنسی، جنرل انٹرنل میڈیسن، انتہائی نگہداشت اور قبل از وقت کے شعبوں پر مشتمل ہے اور اس میں 41 انکیوبیٹرز کی گنجائش ہے۔ اس کے علاوہ مردوں اور عورتوں کے لیے خصوصی شعبہ جات، ایک لیبارٹری، فارمیسی، ریڈیولاجی، فوری جراحی کے آپریشن کے لیے دو کمرے شامل ہیں۔ اردن کی مسلح افواج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ہسپتال کے عملے میں جنرل سرجری، ویسکولر سرجری، نیورولوجی، تھوراسک سرجری، پلاسٹک سرجری، آرتھوپیڈکس، پیڈیاٹرکس اور میکسیلو فیشل سرجری کی خصوصیات شامل ہیں۔

اس سے قبل 40 ٹرک رفح کراسنگ پر پہنچے تھے جو ہسپتال کو لیس کرنے کے لیے آلات اور طبی سامان لے کر آئے تھے۔قابل ذکر ہے کہ اردن 2009 ء سے غزہ میں ایک فیلڈ ہسپتال چلا رہا ہے اور شروع سے لے کر اب تک اسے ایک سے زیادہ بار طبی امداد پہنچا چکا ہے۔