غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانا وحشیانہ اقدام: محمد بن سلمان
Image
ریاض: (سنو نیوز) شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانا قابل نفرت جرم اور وحشیانہ اقدام ہے۔ اردو العربیہ کے مطابق برطانوی وزیراعظم رشی سونک دورے پر سعودی عرب پہنچے ہیں۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے ریاض میں ملاقات کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ غزہ میں عام شہریوں کو نشانہ بنانا قابل نفرت جرم اور وحشیانہ اقدام ہے۔ انہوں نے سونک سے بات کرتے ہوئے اس امر کی ضرورت پر زور دیا کہ امن و استحکام کی بحالی کی جانب واپسی کے لیے ماحول تیار کیا جانا چاہئے۔ یاد رہے کہ نائب گورنر ریاض شہزادہ محمد بن عبدالرحمن، برطانیہ میں متعین سعودی سفیر شہزادہ خالد بن بندر، میئر ریاض شہزادہ فیصل بن عبدالعزیز بن عیاف، سعودی عرب میں متعین برطانوی سفیر نیل کرمپٹن، ریاض پولیس کے ڈائریکٹر میجر جنرل منصور العتیبی اور شاہی پروٹوکول کے سیکریٹری فہد الصھیل نے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے پر برطانوی وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ اسرائیلی بربریت: فلسطینی شہداء کی تعداد3900 ہوگئی دوسری جانب اسرائیل اپنی بربریت سے باز نہ آئی۔ صیہونی فوج کی بیکریوں کے باہر خوراک کیلئے قطاروں میں کھڑے فلسطینیوں پر بمباری میں 435 افراد شہید ہوگئے جبکہ شہدا کی مجموعی تعداد 3900 سے تجاوز کرگئی۔ لاشیں اور ملبہ غزہ شہر کی نئی پہچان بن گئے، کہیں ہسپتال تباہ تو کہیں نہتے شہریوں پر بموں کی بارش کی گئی۔ رفح میں گھروں پر بمباری سے 33 جبکہ غزہ کے گرجا گھر پر بمباری سے سیکڑوں فلسطینی شہید ہوئے۔ شہداء میں سینکڑوں بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں۔ ہزاروں زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت نازک ہے۔ فلسطینی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں واقع ایک یونانی آرتھوڈوکس سینٹ پورفیریئس چرچ کے احاطے میں پناہ لینے والے متعدد بے گھر افراد اسرائیلی حملے کے نتیجے میں شہید اور زخمی ہوئے۔ عینی شاہدین کے مطابق بظاہر اس حملے کا مقصد اس عبادت گاہ جس میں غزہ کے بہت سے باسیوں نے فلسطینی علاقوں میں جنگ کے دوران پناہ لی تھی، کے قریب ہدف کو نشانہ بنانا تھا، حملے کے نتیجے میں چرچ کے اگلے حصے کو نقصان پہنچا اور اس سے ملحقہ ایک عمارت گر گئی، حملوں کے متعدد زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔