مصر غزہ میں امداد کے لیے رفح کراسنگ کھولنے پر رضامند
Image
واشنگٹن: (سنو نیوز) امریکی صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ مصری صدر سیسی نے مصر سے غزہ تک رفح کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ نے کہا ہے کہ مصر نے فلسطینیوں تک امداد پہنچانے کی اجازت دینے کے لیے غزہ کی پٹی کے ساتھ اپنی سرحدی گزر گاہ کو دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ اسرائیل کے 8 گھنٹے سے بھی کم کے دورے کے بعد واپس امریکہ روانگی کے وقت صدر جوبائیڈن نے فون پر مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ غزہ کے لیے امداد پر تبادلہ خیال کیا۔ بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر سیسی نے مصر سے غزہ تک رفح کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی تاکہ انسانی امداد لے جانے والے تقریباً 20 ٹرکوں کو پٹی میں جانے کی اجازت دی جا سکے جہاں اسرائیل کی جانب سے ناکہ بندی اور فضائی حملوں کے بعد لوگوں کو خوراک، پانی، ایندھن اور دیگر ضروری اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ صدر بائیڈن نے امداد کی فراہمی کی کوئی ٹائم لائن نہیں دی لیکن امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ یہ سڑک کی مرمت کے بعد آنے والے دنوں میں ہوگا۔ تنازعے کے غزہ سے باہر پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر صدر بائیڈن نے عرب رہنماؤں سے ملاقات کا منصوبہ بنایا تھا لیکن غزہ کے ہسپتال پر حملے کے بعد عرب ممالک نے ان سے طے شدہ ملاقات منسوخ کر دی۔ عالمی برادری اسرائیل کا محاسبے کرے: او آئی سی دوسری جانب سعودی عرب کے شہر جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس ہوا جہاں اسرائیل کی غزہ پر بمباری کی مغربی ممالک کی حمایت پر تنقید کرتے ہوئے حملوں کی مذمت کی گئی۔ اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی نے خصوصی اجلاس میں غزہ کی صورت حال پر 20 نکاتی اعلامیہ جاری کیا جس میں اسرائیلی کی ’غیر انسانی جارحیت‘ کو فوری روکنے اور بین الاقوامی برادری سے اسرائیل کے ’احتساب‘ کا مطالبہ کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق تنظیم نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے شہریوں کے خلاف ’جارحیت، بمباری، انہیں ختم کرنے کی دھمکیوں، امداد تک رسائی پر پابندیوں‘ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ غزہ میں منگل کو ہسپتال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے تنظیم کا کہنا تھا کہ ’معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔‘ مسلمان ممالک پر مشتمل تنظیم نے بین الاقوامی برادری سے اسرائیل کے ’محاسبے‘ کا مطالبہ بھی کیا۔ اسلامی تعاون تنظیم نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے ’اسرائیلی قابض فورسز کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کو نہ رکوانے‘ اور ’اپنی ذمہ داریاں نہ نبھانے‘ پر افسوس کا اظہار اور مذمت کی۔