سلامتی کونسل غزہ میں بمباری کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے: دفتر خارجہ
Image

اسلام آباد:(اے پی پی) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بدھ کو ہونے والے ہنگامی اجلاس کے نتائج پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے غزہ پر بمباری اور غیر انسانی ناکہ بندی کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ سلامتی کونسل کو انسانی تباہی کا سبب بننے والی بمباری اور ناکہ بندی کو فوری طور پر ختم کرنے کے لیے اپنا مقررہ کردار ادا کرنا چاہیے۔ ترجمان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل سے غزہ کی پٹی میں داخلے کی اجازت دینے، لڑائی میں وقفہ اور شہریوں کے وہاں سے نکلنے کے حکم کو ختم کرنے کی قرارداد پر امریکہ کی جانب سے ویٹو پاور کے استعمال کا حوالہ دیا۔

یہ اجلاس چین، روس اور متحدہ عرب امارات نے غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بات چیت کے لیے بلایا تھا۔ برازیل کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کو وسیع حمایت حاصل تھی اور اس میں شہریوں کے خلاف ہر قسم کے تشدد کی مذمت بھی کی گئی۔ 15 رکنی کونسل میں ایک (امریکہ) کے مقابلے میں 12 ووٹ پڑے جبکہ روس اور چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشیدگی میں یقین نہیں رکھتا بلکہ جنگ بندی اور دشمنی کا خاتمہ چاہتا ہے اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ امن کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کرے۔

اس سوال پر کہ کیا پاکستان کسی مینڈیٹ کے تحت اسرائیل کے خلاف جنگ نہیں بلکہ قیام امن کے لیے اپنی فوجیں فلسطین بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موقف پرامن ہے اور اس نے کبھی کسی ملک کے ساتھ جنگ ​​شروع نہیں کی اور مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ بات چیت پر زور دیا۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیلی مظالم بالخصوص ہسپتال پر حالیہ حملے پر پاکستان کی مذمت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں پر جان بوجھ کر حملہ جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔

ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ فلسطینیوں کے لئے ایک چارٹرڈ طیارہ 100 ٹن انسانی امداد بشمول طبی سامان، خیمے اور کمبل لے کر مصر روانہ ہو گا۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان سے غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کی وطن واپسی کے موضوع پر سفارتی کور کے لیے ایک بریفنگ سیشن منعقد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہراساں کرنے کے واقعات کو روکنے کے لیے ایک ادارہ جاتی طریقہ کار تیار کیا گیا ہے اور شکایات کے ازالے کے لیے ایک ہیلپ لائن بھی قائم کی گئی ہے۔ 31 اکتوبر کی آخری تاریخ میں کسی بھی توسیع کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس ایسا کوئی بھی فیصلہ کرنے کا اختیار ہے۔

بدھ کو جدہ میں غزہ کے معاملے پر ہونے والے او آئی سی کے وزارتی اجلاس کے بارے میں ترجمان ممتاز بلوچ نے کہا کہ مشترکہ اعلامیہ رکن ممالک کے درمیان اتفاق رائے کی عکاسی کرتا ہے۔ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے لیے وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے چین کے جاری دورے کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ دورہ سی پیک کی دہائی کے جشن کی مناسبت سے ہے، چینی قیادت سے ملاقات، تقریب میں شریک دیگر رہنمائوں سے ملاقات اور تھنک ٹینکس اور میڈیا کے ساتھ بات چیت اس دورے کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دورے کے دوران پاکستان اور چین نے رابطے، مواصلاتی منصوبوں بشمول ایم ایل ون، فوڈ سکیورٹی اور ریسرچ، صنعتی تعاون اور موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرتے ہوئے ترجمان نے گزشتہ جمعہ کو سرینگر کی جامع مسجد کو زبردستی بند کرنے اور کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کرنے کا حوالہ دیا جنہیں حال ہی میں چار سال کی نظر بندی کے بعد رہا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد تک کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی حمایت جاری رکھے گا۔