
لاہور:(رپورٹ ،مرزا رمضان بیگ)بلا ٹرکاں والا کے قتل سے آغاز ہونے والی دشمنی کوئی بھی حکومت ختم نہ کرسکی ۔ گذشتہ رات امیر بالاج ٹیپوٹرکاں والا کا بیٹااب اس دشمنی کی بھیٹ چڑھ گیا ۔
امیر بالاج کے والد امیر عارف عرف ٹپیو ٹرکاں والے کو 14 سال پہلے لاہور ایئر پورٹ پر قتل کر دیا گیا تھا، اس سے قبل ان کے والد بلا ٹرکاں والے کو بھی 1994 میں قتل کیا گیا تھا، اس خاندان کی دشمنی اس وقت شروع ہوئی جب امیر بالاج کے والد شاہ عالمی چوک پر ٹرک اڈا چلاتے تھے، پھر اثر رسوخ استعمال کرتے مختلف غیر قانونی کام بھی کرتے رہے لیکن جب نام اور بد معاشی بڑھی تو اس خاندان کے دشمن بھی بڑھنے لگے۔
2004 میں بھی ٹیپو ٹرکاں والے پر حملہ ہوا جس میں پانچ بے گناہ افراد مارے گئے ۔۔جس کا مقدمہ طیفی بٹ ۔گوگی بٹ خالد چٹا مبین بٹ اور عامر بوڑا وغیرہ پر درج ہوا ۔ٹیپو ٹرکاں والا کے قتل کے بعد اسکا بیٹا بالاج ٹیپو دشمنی کا سامنا کرتا رہا اور آخر کار وہ بھی گزشتہ رات سابق ڈی ایس پی کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں مارا گیا۔
اس دشمنی میں اب تک کئی لوگ بھینٹ چڑھ چکے ہیں، ٹپیو ٹرکاں والے قتل کا الزام بھی لاہور کے مشہور بد معاش طیفی بٹ اور گوگی بٹ پر لگایا گیا تھا، اور اب ان کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کے قتل میں بھی انہی ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
اہل محلہ کا کہنا ہے کہ بالا اچھا انسان تھا دیرینہ دشمنی کی بھیٹ چڑھ گیا،اس دشمنی کو ختم ہونا چاہیے ،دوسری جانب ایس ایس پی انوسٹی گیشن انعوش چوہدری کا کہنا ہے کہ بلا ٹرکاں والا سے شروع ہونے والی دشمنی کی زد میں آکر بالاج ٹیپو قتل کردیا گیا ہے ٹیمیں بنا دی گئیں جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:
https://sunonews.tv/19/02/2024/crime/69856/مقتول امیر بالاج ٹیپو کی نماز جنازہ شاہ عالم چوک میں ادا کردی گئی جس میں سیاسی اور سماجی شخصیت کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،دیرینہ دشمنی کا سلسلہ کب ختم ہوگا اس پر اعلی افسران کو حکمت عملی طے کرنا ہوگی۔
امیر بالاج ٹیپو کے دو بیٹے اور دو بھائی ہیں، بیٹے ابھی چھوٹے ہیں، دونوں چھوٹے بھائی بڑے بھائی کے ساتھ کاروبار میں ہاتھ بٹاتے تھے۔
امیر بالاج ٹیپو کے قتل کا جان لیوا واقع کا مقدمہ مقتول کے بھائی امیر مصعب کی مدعیت میں تھانہ چوہنگ میں درج کیا گیا، مقدمہ خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ اور خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ سمیت 4 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق بالاج ٹیپو کو خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ اور خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ کی ایما پر 4 نامعلوم افراد نے قتل کیا، واقعہ میں ملوث افراد فائرنگ کرکے موقع سے فرار ہوگئے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق امیر بالاج ٹپیو فارن گریجویٹ تھا، اس کے بھائی بھی پڑھے لکھے ہیں، باہر آنا جانا بھی لگا رہتا تھا، بالاج ٹپیو دشمنی نبھانے کے بجائے مذاکرات کا حامی تھا، وہ چاہتا تھا کہ اس پرانی دشمنی میں بہت سے لوگ موت کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں، لہذٰا یہ دشمنی رکا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے قیام پر امیر بالاج ٹپیو نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی تھی لیکن 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی چھوڑ کر ن لیگ میں شامل ہوگئے تھے، بالاج ٹپیو لاہور کے حلقہ این اے 118 کے رہائشی تھے، جہاں انہوں نے حمزہ شہباز کی نہ صرف حمایت کی تھی بلکہ بہت سے ریلیاں اور ورکرز کنونشن بھی منعقد کروائے، خاندانی ذرائع کے مطابق با لاج ٹپیپو انٹی سیٹ سیاست کا حامی نہیں تھا اس لیے اس نے پاکستان تحریک انصاف کو بھی خیر آباد کہہ دیا تھا۔
دوسری جانب امیر بالاج ٹیپو ٹرکاں والا کی نمازجنازہ شاہ عالم مارکیٹ میں ادا کر دی گئی،جنازے میں سیاسی سماجی اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،امیر بالاج کا جسد خاکی میانی صاحب منتقل کیا جارہا ہے۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage