اسلام آباد: (سنو نیوز) پاک ایران کشیدگی کے تناظر میں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اورچیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا ، نگران وزیر خارجہ، خزانہ اور خفیہ اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہیں۔ اجلاس میں پاک ایران کشیدگی پر غور اور فیصلے ہونگے۔ وزارت خارجہ کے حکام قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کو بریفنگ دینگے۔
یاد رہے پاکستان نے ایران میزائل حملے پر بھرپور جواب دیتے کالعدم بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے بیان میں بتایا تھاکہ یہ دہشتگرد پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے، 18 جنوری کی صبح پاکستان نے ایران میں موثر سٹرایئکس کیں۔
بیان میں بتایا گیا کہ دہشتگردوں کے خلاف حملے ڈرونز، راکٹوں، بارودی سرنگوں اور اسٹینڈ آف ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے کیے گئے، اجتماعی نقصان سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ احتیاط برتی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان لبریشن آرمی اور بلوچستان لبریشن فرنٹ نامی دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال ٹھکانوں کو انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
https://sunonews.tv/18/01/2024/pakistan/65190/پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ آپریشن کا کوڈ نام ‘مرگ بار سرمچار’ رکھا گیا، نشانہ بنائے گئے ٹھکانے بدنام زمانہ دہشت گرد استعمال کر رہے تھے، ہلاک دہشتگردوں میں دوستا عرف چیئرمین، بجر عرف سوغات، ساحل عرف شفق، اصغر عرف بشام اور وزیر عرف وزی شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان عوام کی حمایت سے دشمن کے ارادے خاک میں ملا نے کے لیے پرعزم ہے، افواج پاکستان دہشت گردی کے خاتمے اور پاکستانی شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر وقت تیار ہیں، پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام اور تحفظ کو یقینی بنانے کا ہمارا عزم غیر متزلزل ہے، دونوں ہمسایہ برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ مسائل کا بات چیت کے ذریعے حل ہی دانشمندانہ راستہ ہے۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage