10 December 2023

Homeٹیکنالوجیچیٹ جی پی ٹی کمپنی نے سی ای او کو برطرف کر دیا

چیٹ جی پی ٹی کمپنی نے سی ای او کو برطرف کر دیا

سیم آلٹمین

چیٹ جی پی ٹی کمپنی نے سی ای او کو برطرف کر دیا

لندن:(ویب ڈیسک) دنیا میں ٹیکنالوجی دن بدن ترقی کر رہی ہے، آج کل مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے دنیا ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے، مصنوعی ذہانت کی مشہور ومصروف فرم اوپن اے آئی کے سربراہ سیم آلٹمین کو کمپنی کے بورڈآف ڈائریکٹرز نے نوکری سے نکال دیا ہے۔

کمپنی کے بورڈ اراکین کا کہنا ہے کہ سیم آلٹمین اب مزید کمپنی کی قیادت کرنیکی اہلیت کھو چکے ہیں، بورڈ اراکین نے مزید کہا کہ آلٹمین اپنے رابطوں کے دوران مسلسل کھل کر بات نہیں کرتے جسکی وجہ سے ان کی ذمہ داریاں نبھانے کی صلاحیت متاثر ہوتی جارہی ہے۔


اوپن اے آئی کمپنی نے چیٹ جی پی ٹی بوٹ کی تخلیق کر کے دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کے بارے میں ایک نیا قدم رکھا تھا جس سے ٹیکنالوجی میں بہت پیش رفت ہوئی تھی،38 سالہ سیم اس ابھرتی ہوئی صنعت کیلئے ترجمان بھی بن گئے تھے۔

رواں سال 2023 میں انہوں نے کانگریس کے سامنے مصنوعی ذہانت کے نئے قوانین بارے گواہی دینے کیلئے اپنے آپکوپیش کیا تھا،سوشل میڈیا پر سیم الٹ مین نے لکھا کہ انکا کمپنی میں اچھا وقت گزراہے۔

سیم نے مزید لکھا کہ بورڈ کے اس فیصلے نے مجھے ذاتی طور پر بہت تبدیل کیا، مجھے سب سے زیادہ ہونہار لوگوں کیساتھ کام کرنا پسند آیا ہے اسکے بعد وہ کیا کریں گے اس متعلق وہ بعد میں بات کریں گے۔

کمپنی کے بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ سیم الٹ مین کے کام پر انکے شکرگزار ہیں لیکن بورڈ کے اراکین کا ماننا ہے کہ کمپنی کو اب ایک نئی قیادت کی ضرورت ہے۔

کمپنی کے بورڈ ممبران نے کہا کہ بورڈ کو سیم کی اوپن اے آئی کو چلانے کی قائدانہ صلاحیت پر اب اعتماد نہیں رہا،کمپنی کے اس اعلان نے مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ہل چل مچا دی ہے۔

سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر گوگل کے سابق سی ای او ایرک شمٹ نے لکھا کہ سیم آلٹ مین میرا ہیرو ہے، اس نے اس کمپنی کو صفر سے 90 بلین ڈالر تک پہنچا دیا اور ہماری اجتماعی دنیا کو ہمیشہ کے لیے بدل دیا، میں یہ دیکھنے کے لیے انتظار نہیں کر سکتا کہ وہ آگے کیا کرتا ہے، اب میں اور اربوں لوگ اسکے کام سے فائدہ اٹھائیں گے، سیم آپ کو بہت شکریہ، آپ نے ہمارے لیے بہت کام کیا۔


سیم کی معزولی کے بعد اوپن اے آئی کے صدر کو فاؤنڈر گریگ براکمین نے اعلان کیا ہے کہ انھوں نے بھی کمپنی چھوڑ دی ہے۔


ایکس پر انھوں نے پوسٹ کیا کہ آٹھ سال پہلے اپنے اپارٹمنٹ میں شروع ہونے کے بعد سے ہم سب نے مل کر جو کچھ بھی اس کمپنی کیلئے بنایا ہے مجھے اس پر بہت فخر ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ انھوں نے سیم کے ساتھ مل کر بہت مشکل حالات کا سامنا کیا ہے اور ایسی کامیابیاں حاصل کی ہیں جو ناممکن ہونی چاہیے تھیں لیکن آج کی خبرسن کر انھوں نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ اور گوگل کا بیک اپ پالیسی میں بڑی تبدیلی کا اعلان

خیال رہے کہ اوپن اے آئی کی شروعات 2015 میں بحثیت نان پرافٹ کمپنی کے طور پر ہوئی تھی، سال 2019 میں اس کے ڈھانچے میں تبدیلی آئی اور اس میں مائیکروسافٹ نے کئی ارب ڈالر کی سرمایا کاری کی۔

چند ہفتے قبل یہ اطلاعات آ رہی تھیں کہ کمپنی ایسی قیمت پر ایک سرمایہ کار کو اپنے شیئرز بیچ رہی ہے جسکے بعد اس کی مالیت 80 بلین ڈالر سے زیادہ ہو جائے گی۔

اے آئی کمپنی کا کہنا ہے کہ جب تک بارڈ نیا مستقل کا سی ای او تلاش نہیں کرلیتی تب تک چیف ٹیکنالوجی آفیسر میرا موراتی نگراں سی ای او کے فرائض سر انجام دیں گی۔

Share With:
Rate This Article