کاروبار کے آغاز پر سٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
Image
کراچی:(سنو نیوز) ماہرین کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پرسرمایہ کار محتاط رہے، 100 انڈیکس 490 پوائنٹس کمی سے 63077 کی سطح تک گر گیا، مارکیٹ ایران پاکستان کشیدگی کے باعث مندی کا رجحان ہے۔ دوسری جانب سیاسی عدم استحکام کے باعث سٹاک مارکیٹ مسلسل مندی کا شکار رہی، رواں ہفتے مندی کی ہیٹرک مکمل ہو گئی، سرمایہ کار سیاسی صورتحال سے پریشان ہیں، کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بھی انڈیکس میں 170 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد انڈیکس 63 ہزار 567 پر بند ہوا۔ گذشتہ روز سٹیٹ بینک کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 15 پیسے سستا ہو کر 280 روپے 10 پیسے پر بند ہوا تھا، اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قیمت 19 پیسے کم ہو کر 280 روپے 73 پیسے ہو گئی تھی۔ آئی ایم ایف سے 70 کروڑ ڈالر کی قسط ملنے اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کے 2 ارب ڈالر کے ڈپازٹس رول اوور ہونے، عالمی مارکیٹ میں خام تیل، کوئلے کی گھٹتی ہوئی قیمتوں کے باعث ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا ہونے لگا۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی، ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 54 پیسے کم ہوکر 279 روپے 70 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی جو 11 ہفتوں کی کم ترین سطح تھی۔ محدود پیمانے پر ڈیمانڈ آنے اور مارکیٹ فورسز کی خریداری سرگرمیوں سے ڈالر کی قدر 280 روپے سے نیچے نہ آسکی اور کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 14 پیسے کی کمی سے 280 روپے 10 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں عازمین عمرہ، تعلیمی و طبی نوعیت کی ڈیمانڈ کے باوجود سپلائی بہتر ہونے کے سبب ڈالر کی قدر میں 19 پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قدر گھٹ کر 280 روپے 73 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ ڈالر کے انٹربینک اور اوپن ریٹ کے درمیان فرق صرف 63 پیسے کا رہ گیا۔ مزید پڑھیں https://sunonews.tv/17/01/2024/business/65016/ گذشتہ روز سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 1 پیسے مہنگا ہوا تھا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹربینک میں کاروبار کے اختتام پر ایک امریکی ڈالر کا بھاؤ 280 روپے 25 پیسے تھا، انٹربینک میں گزشتہ روز ڈالر 280 روپے 24 پیسے پر بند ہوا تھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق پہلی ششماہی کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ 83.1 کروڑ ڈالر رہا، گذشتہ مالی سال 6 ماہ میں خسارے کی مالیت 3.62ارب ڈالر تھی، پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کے توازن میں بہتری آگئی ہے،دسمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ 39 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے ساتھ سرپلس رہا ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق چھ ماہ بعد پاکستان کی ادائیگیوں کا توازن مثبت رہا، رواں مالی سال کے چھ ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 77 فیصد کمی آئی، جولائی سے دسمبر تک کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 83 کروڑ ڈالر رہا، ایک سال پہلے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ارب 63 کروڑ ڈالر تھا۔