دلہا دلہن فوٹوشوٹ کے لیے تھانے پہنچ گئے
Image

مظفر گڑھ:(ویب ڈیسک)شادی بلاشبہ کسی بھی شخص کے لیے حسین ترین لمحات ہوتے ہیں جنہیں وہ انتہائی خوبصورتی سے اپنی یادوں کا حصہ بنانا چاہتا ہے لیکن مظفر گڑھ کے نوبیاہتا جوڑے نے اپنی شادی کو یادگار بنانے کے لیے سٹی تھانے کا رخ کیا اور فوٹوشوٹ کروایا۔

مقامی میڈیا کے مطابق نئے جوڑے نے اپنی نئی زندگی کے سفر کا آغاز منفرد انداز سے کرتے ہوئے تھانے میں تصاویر بنوائیں۔ دلہا عبدالصمد نے کہا کہ تھانہ سٹی کی عمارت اب شہر کی خوبصورت عمارت بن چکی ہے، جہاں میں نے اور میری دلہن نے اپنے خوبصورت لمحات کو تصاویر میں قید کیا۔

دلہا نے کہا کہ وہ تھانے میں فوٹو شوٹ کی اجازت دینے پر پولیس کے مشکور ہیں۔ اس دوران پرامن اور محفوظ ماحول فراہم کرنے پر بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔

عبدالصمد نے مزید کہا کہ ایسے تھانے بن جائیں گے، کبھی زندگی میں سوچا بھی نہیں تھا۔ میں نے سب سے پہلے سوشل میڈیا پر اس تھانے کی نئی عمارت کو دیکھا تھا، جس کے بعد یہاں فوٹو شوٹ کا فیصلہ کیا۔

دوسری جانب اسپائس جیٹ کی ممبئی سے بنگلورو کی فلائٹ میں ٹوائلٹ کا دروازہ خراب ہونے کے بعد ایک مسافر کو ایک گھنٹے سے زیادہ بیت الخلا میں گزارنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/08/01/2024/latest/63604/

پرواز کے بنگلورو پہنچنے کے بعد، انجینئر کی مدد سے دروازے کھولنے کے بعد مسافر باہر نکلنے میں کامیاب ہوا۔ یہ واقعہ منگل کی صبح پیش آیا۔ ممبئی سے بنگلور کے سفر میں تقریباً 105 منٹ لگتے ہیں۔اسپائس جیٹ نے مسافروں کو ہونے والی ‘تکلیف’ پر غور کرتے ہوئے ان سے معذرت کی ہے اور اس سفر کا پورا کرایہ واپس کر دیا ہے۔اسپائس جیٹ کے ترجمان نے بتایا: “ہمارے عملے نے پورے سفر میں اس کی مدد اور رہنمائی کی۔بنگلورو پہنچنے کے بعد، ایک انجینئر نے ٹوائلٹ کا دروازہ کھولا اور مسافر کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی۔

سپائس جیٹ کے ترجمان نے اس سے زیادہ کچھ بتانے سے انکار کر دیا ہے۔ ایک اور افسر نے ایک انگریزی اخبار کو بتایا کہ عملے کے رکن نے کئی بار بیت الخلا کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی، لیکن دروازہ نہ کھل سکا۔

افسر نے یہ بھی بتایا کہ جب دروازہ نہیں کھلا تو ایک ایئر ہوسٹس نے دروازے کے نیچے سے پرچی کے ذریعے مسافر کو سمجھایا۔ ایئر ہوسٹس نے پرچی پر لکھا، “براہ کرم ڈرو نہیں! ہم دروازہ کھولنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ہم چند منٹوں میں اترنے والے ہیں، تب تک کموڈ کے ڈھکن پر بیٹھ جائیں۔ مین ڈور کھلتے ہی انجینئرز آجائیں گے۔