لاہور میں نمونیا نے پنجے گاڑھ لیے
Image

لاہور:(سنونیوز)سردی کے باعث بچے نمونیہ کا شکار. 24 گھنٹے کے دوران پنجاب میں نمونیہ کے 140 کیسز رپورٹ۔

محکمہ صحت کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق لاہور میں 24 گھنٹے کے دوران نمونیہ کے 60 مریض رپورٹ ہوئے، جنوری کے دوران نمونیہ کے 780 مریض سرکاری اسپتالوں میں سامنے آئے، محکمہ صحت پنجاب کے مطابق پنجاب میں نمونیہ کے 4900 سے زائد مریض رپورٹ۔

گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران صوبے میں نمونیہ سے 6 بچوں کی اموات ،لاہور میں گزشتہ روز نمونیہ سے ایک بچے کی موت ہوگئی۔لاہور کے چلڈرن اسپتال میں 60 سے زائد نمونیہ کا شکار بچے زیرعلاج ہیں۔

محکمہ صحت نے ہدایات جاری کی ہیں کہ بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کروایا جائے،بچوں کو غیرضروری گھروں سے باہر نہ نکالیں۔

پاکستان میں ہر سال سردیوں میں پچاس ہزار سے زائد پانچ سال سے چھوٹی عمر کے بچے نمونیا کی وجہ سے جان سے ہاتھ سے چلے جاتے ہیں۔

نمونیا سے بچاؤ کی ویکسین کی قلت کے باعث مریضوں کے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، پنجا ب کے میدانی علاقوں میں دھند اور شدید سردی کی لہرجاری ہے، درجہ حرارت کم ہوتے ہی نمونیا کے کیسز بڑھ گئے ہیں۔

نمونیا کی ویکسین کی طلب بڑھی تو قیمت بھی بڑھ گئی ہے، کئی کمپنیوں کی ویکسین مارکیٹ سے ہی غائب ہوگئی ہیں، شہریوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ہسپتالوں میں ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے ۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/01/01/2024/latest/62304/

فارمیسی مالکان کے مطابق کم قیمت والے برانڈ کی قلت کی وجہ سے بحران پیدا ہوا ہے، مارکیٹ میں دستیاب 1700 والی ویکسین کی قیمت ساڑھے آٹھ ہزار روپے سے کم نہیں ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی تحقیق کے مطابق پاکستان میں ہر سال اسی ہزار بچوں سمیت پانچ لاکھ افراد نمونیا کا شکار ہوتے ہیں جن میں ایک بڑی تعداد علاج کی مناسب سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے جان سے جاتی ہے ۔

خیال رہے کہ خشک سردی اور سموگ نے پورے پنجاب میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں جس کی بنا پر بہت سی بیماریاں جنم لے رہی ہیںجو کہ انسانی صحت کیلئے مضر ہیں۔

پاکستان اور دنیا کے کئی خطوں میں سردی کا آغاز ہو چکا ہے۔ سردی کے موسم میں سردی کے علاوہ نزلہ زکام اور فلو ان موسمی بیماریوں میں سے ہیں جو بہت سے لوگوں کی زندگیوں میں خلل ڈالتے ہیں اور مسائل پیدا کرتے ہیں۔

اگر آپ سردی کے موسم یا سردیوں میں خود کو سردی سے بچانا چاہتے ہیں تو یہ زیادہ مشکل نہیں لیکن اس کے لیے آپ کو اپنے دفاعی نظام کو مضبوط کرنا ہوگا۔

صوبائی پبلک ہیلتھ لیب کے سربراہ ڈاکٹر حسنین جاوید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خشک سردی اور سموگ کی وجہ سے پورے پنجاب میں نمونیا پھیلنے کا کافی خدشہ ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت وائرل اور بیکٹریل نمونیا نے پنجے گاڑھے ہوئے ہیں۔