آئی ایم ایف کیجانب سے پاکستان میں پبلک انوسٹمنٹ رپورٹ جاری
Image
اسلام آباد:(سنو نیوز) آئی ایم ایف نے پاکستان میں پبلک انوسٹمنٹ بارے میں رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 10 ہزار ارب سے زائد کے ترقیاتی منصوبے ہیں، پاکستان کے ترقیاتی منصوبے بجٹ سے 14 گنا زیادہ ہیں، جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے 14 ترقیاتی بجٹ درکار ہونگے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے انتہائی رسک والے ممالک میں شامل ہے ، سال 2022 کے سیلاب سے پاکستان میں تین کروڑ لوگ متاثر ہوئے، پاکستان میں 1700 لوگ سیلاب سے مر رہے ہیں ،پاکستان کا ترقیاتی بجٹ موسمتی تبدیلیوں کے پروجیکٹس کو ترجیح دے ۔ سال 2000 سے پاکستان میں ہر سال موسمیاتی تبدیلی دو ارب ڈالر کا نقصان کر رہی ہے، ہرسال 500 افراد قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے ہلاک ہو رہے ہیں ،پاکستان میں ہر سال 40 لاکھ افراد موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہو رہے ہیں ۔ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیاں زراعت اور انفراسٹرکچر کو تباہ کر رہی ہیں، سال 2050 تک پاکستان کی معیشت قدرتی آفات سے 9 فیصد تک متاثر ہو سکتی ہے ،پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بجٹ انتہائی ناکافی ہے ۔ دوسری جانب پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ میں سٹاف لیول کی سطح پر معاہدہ بھی طے پا گیا ہے جس کی ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کے بعد اسلام آباد کو 70 کروڑ ڈالر ملیں گے۔ آئی ایم ایف اہلکار نیتھن پورٹر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے آئی ایم ایف کے تین ارب ڈالر ایس بی اے کے تعاون سے اپنے استحکام پروگرام کے پہلے جائزے پر پاکستانی حکام کے ساتھ عملے کی سطح کا معاہدہ کیا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف پروگرام کی پہلی سہ ماہی کی شرائط پوری انہوں نے کہا کہ مالی سال 2024 کے بجٹ پر ثابت قدمی سے عمل در آمد، توانائی کی قیمتوں میں مسلسل ایڈجسٹمنٹ اور زرمبادلہ کی مارکیٹ میں نئے بہاؤ نے مالی اور بیرونی دباؤ کو کم کیا ہے، آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں کمی کی توقع ہے۔ پاکستان اہم بیرونی خطرات کے لیے حساس ہے جن میں جغرافیائی سیاسی تناؤ کی شدت، اجناس کی دوبارہ بڑھنے والی قیمتیں اور عالمی مالیاتی حالات میں مزید سختی شامل ہیں۔ لچک پیدا کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage