لاہور:(سنونیوز)لاہورہائیکورٹ نے ڈیفنس میں گاڑی کی ٹکر سے چھ افراد کی جان لینے والے ملزم کی تحفظ کی درخواست پر عبوری تحریری حکم جاری کردیا ۔عدالت نے گاڑیوں کی رجسٹریشن کرنے والی اتھارٹی سے رجسٹریشن کے طریقہ کار طلب کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس علی ضیاء باجوہ نے دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا جس میں کہا گیا ہے سڑکوں پر بغیر لائسنس گاڑیاں چلانے والے ڈرائیور چلے پھرتے قاتل ہیں متعلقہ اداروں کی زمہ داری ہے کہ وہ ایسی لاقانونیت پر ایکشن لیں۔تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ سی ٹی او نے عدالت کو بتایا کہ لاہور میں 73 لاکھ گاڑیاں رجسڑڈ ہیں سی ٹی او نے بتایا کہ صرف 13 لاکھ افراد کے پاس ڈرائیونگ لائسنس موجود ہےایسی صورتحال بہت تشویشناک ہے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ سختی سے اس عمل کو روکیں۔
تحریری حکم میں واضح کیا گیا ہے کہکارروائیوں کے دوران کسی شہری کو بلا جواز ہراساں نہ کیا جائے سی ٹی او اور ایس ایس پی آپریشنز آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں جبکہ ایس ایس پی انوسٹی گیشن آئندہ سماعت پر مقدم کے مکمل ریکارڈ کے ساتھ عدالت پیش ہوں ۔تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے جس کے لیے عدالت کو معاونت درکار ہے لہزا بیرسٹر احمد پنسوتا اور ایڈووکیٹ میاں علی حیدر کو عدالتی معاون مقرر کیا جاتا ہے درخواست پر آئندہ سماعت 21 نومبر کو ہوگی۔
دوسری طرف لاہور ڈیفنس میں گاڑی کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی ہلاکت کی تحقیقات میں اہم انکشاف ہوا کہ کم عمر ڈرائیور افنان متاثرہ کار کا پیچھا کر کے اس میں سوار خاندان کی خواتین کو ہراساں کرتا رہا، متاثرہ گاڑی میں سوار نوجوان نے اسے منع کیا لیکن افنان نے گالیاں دیں۔ذرائع کے مطابق کم عمر ڈرائیور افنان کی حادثے سے قبل جاں بحق افراد کے ساتھ بحث بھی ہوئی۔ افنان وائی بلاک سے گاڑی میں بیٹھی خواتین کا کافی دیر تک پیچھا کرتا رہا۔ متاثرہ گاڑی کے ڈرائیور حسنین نے کئی بار گاڑی کی اسپیڈ تیز کی کہ افنان پیچھا چھوڑ دے۔
ملزم افنان نے گاڑی کا پیچھا نہیں چھوڑا اور مسلسل خواتین کو ہراساں کرتا رہا۔ وائی بلاک نالہ پر متاثرہ گاڑی کے ڈرائیور حسنین نے گاڑی روک کر افنان کو ڈانٹا۔ دوسری گاڑی سے حسنین کے والد نے بھی ملزم افنان کو سمجھایا کہ خواتین کو ہراساں مت کرو، اس دوران ملزم افنان دھمکیاں اور گالیاں دیتا رہا۔ذرائع پنجاب حکومت کے مطابق حسنین اپنی بہن اور بیوی کو لے کر آگے نکلا تو ملزم نے دوبارہ پیچھا شروع کر دیا۔ حادثے کے بعد حسنین کی گاڑی 70 فٹ روڈ سے دور جاگری، گاڑی میں سوار تمام افراد جاں بحق ہوگئے، حادثے کے بعد چار افراد ملزم کو چھڑانے پہنچے لیکن لوگوں کاغصہ دیکھ کر بھاگ گئے۔ مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل لاہور کے علاقے ڈیفنس میں کار حادثے میں 6 افراد کو ہلاک کرنے والا ڈرائیور 16 سالہ افنان کا پولیس کو دیا گیا ویڈیو بیان سامنے آیا جس میں اس نے اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ گاڑی کی رفتار 100 سے زیادہ تھی۔
ملزم افنان نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ آٹھویں جماعت کا طالب علم ہے۔ گاڑی چلاتے ہوئے تقریباً ایک سال کا عرصہ ہو گیا ہے۔ کزن سے گاڑی چلانا سیکھی، والد اور والدہ نے جانے سے منع کیا، مگر ضد کرکے چلا گیا۔ گاڑی 110 کی رفتار پر تھی کہ اچانک سامنے سے گاڑی آ گئی۔بیان میں ملزم نے مزید بتایا کہ دونوں سائیڈوں پر بیرئیرز تھے اور ہمارے پاس گاڑی نکالنے کا کوئی راستہ نہیں تھا ۔ گاڑی میں ملزم کے ساتھ کچھ دوست بھی سوار تھے ۔ ملزم دوستوں کے ہمراہ کھانا کھانے کے لیے جا رہا تھا ۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage