10 December 2023

Homeتازہ ترینکرنسی مارکیٹ میں ڈالر دوسرے روز بھی کمزور

کرنسی مارکیٹ میں ڈالر دوسرے روز بھی کمزور

ڈالر کی قدر

کرنسی مارکیٹ میں ڈالر دوسرے روز بھی کمزور

کراچی: (سنو نیوز)کرنسی مارکیٹ میں ڈالر دوسرے روز بھی کمزور رہا، انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 88 پیسے کم ہو کر286 روپے 50 پیسے پر بند ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر75 پیسے سستا ہو کر288 روپے25 پیسے میں فروخت ہوا۔مرکزی بینک کے مطابق گزشتہ روز ڈالر 287 روپے 38 پیسے پر بند ہوا تھا۔

دوسری جانب کاروباری ہفتے کے آخری روز سٹاک مارکیٹ میں کئی روز سے جاری تیزی کا تسلسل ٹوٹ گیا۔سٹاک مارکیٹ میں مسلسل تیزی کے بعد مندی کا رجحان دیکھنے کو ملا جس کے باعث ہنڈرڈ انڈیکس میں 334پوائنٹس کی مندی سے انڈیکس بمشکل 57ہزار کی حد کو بچا پایا۔مارکیٹ میں نوے کروڑ حصص کی خرید و فروخت میں انویسٹرز نے 23 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچا نے کہا کہ امید ہے کہ آنے والے دنوں میں ڈالر کی قدر میں بتدریج کمی ہو گی، صرف ڈالر بڑھ رہا تھا، باقی فنانشل کریڈنشلز بہتر ہیں، اسٹاک ایکسچینج میں اضافہ ہو رہا ہے تو ڈالر نہیں بڑھنا چاہیے، برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوگیا ہے، اسی طرح براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بڑھ گئی ہے، مجموعی طور پر مالیاتی اشاریے اچھے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بینکوں یا مارکیٹ پلیئرز نے جو افراتفری پیدا کی تھی کہ ڈالر بڑھ جائے گا، ان کے سارے اندازے غلط ہو گئے ہیں، انتظامی اقدامات کے بعد ایکسچینج کمپنیز نے 70 کروڑ ڈالر دیئے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) میں اسٹاف لیول کی سطح پر معاہدہ طے پاگیا ہے۔ جس کی ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کے بعد اسلام آباد کو 70 کروڑ ڈالر ملیں گے۔

آئی ایم ایف اہلکار نیتھن پورٹرنے ایک بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے آئی ایم ایف کے تین ارب ڈالر ایس بی اے کے تعاون سے اپنے استحکام پروگرام کے پہلے جائزے پر پاکستانی حکام کے ساتھ عملے کی سطح کا معاہدہ کیا ہے۔ معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔ منظوری کے بعد تقریباً 70 کروڑ ڈالر دستیاب ہو جائیں گے اور پروگرام کے تحت کل تقسیم تقریباً 1.9 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:ماہانہ بنیادوں پر قرضوں میں تاریخی کمی آئی:اسٹیٹ بینک

انہوں نے کہا کہ مالی سال 2024 کے بجٹ پر ثابت قدمی سے عمل در آمد، توانائی کی قیمتوں میں مسلسل ایڈجسٹمنٹ اور زرمبادلہ کی مارکیٹ میں نئے بہاؤ نے مالی اور بیرونی دباؤ کو کم کیا ہے، آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں کمی کی توقع ہے۔ تاہم پاکستان اہم بیرونی خطرات کے لیے حساس ہے، جن میں جغرافیائی سیاسی تناؤ کی شدت، اجناس کی دوبارہ بڑھنے والی قیمتیں اور عالمی مالیاتی حالات میں مزید سختی شامل ہیں۔ لچک پیدا کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ پاکستان کا دورہ کرنے والا جائزہ مشن قرض کی آئندہ قسط کے اجرا کے معاہدے کے قریب ہے اور یہ ’کسی بھی دن ہو سکتا ہے۔‘

آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی نشریاتی ادارے بلوم برگ کو انٹرویو دیا جس میں ٹی وی میزبان نے جب ان سے پاکستان سے متعلق سوال پوچھا تو کرسٹالینا کا کہنا تھا کہ معاہدے کے قریب ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ جائزے پر معاہدہ ایک ہفتے کے اندر ہو جائے گا، تو اب یہ کسی بھی دن ہو جائے گا۔

Share With:
Rate This Article