چین کی پاکستان اور ایران سے تحمل کی اپیل
Image

بیجنگ: (ویب ڈیسک) پاکستانی صوبہ بلوچستان میں ایران کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر چین کی کی جانب سے اہم بیان سامنے آیا ہے جس میں دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہر ہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

گذشتہ روز ایران کی فورسز نےپاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صوبہ بلوچستان میں ڈرون اور میزائل سے حملے کیےتھے۔ ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کی نیوز میں دعویٰ کیا گیا کہ ایرانی سیکیورٹی فورسز نے" جیش العدل" نامی تنظیم کے 2 ٹھکانوں پر حملے کیے ۔

پاکستان نے ایران کی جانب سے فضائی حدود کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسے پاکستانی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور خبردار کیا کہ ایسا کوئی بھی اقدام ناقابل قبول ہے ، اس کے سنگین نتائج ہوسکتے ہیں۔ ایران پراس کی تمام تر ذمہ داری عائد ہو گی۔

اس سنگین معاملے پر چینی وزارت خارجہ نے پاکستان اور سے تحمل اپنانے کی اپیل کی گئی ہے۔دونوں  فریق کشیدگی بڑھانے کی بجائے امن و استحکام کو برقرار رکھنے کیلئے مل کر کام کریں۔

دوسری جانب پاکستان نے اپنی حدود میں میزائل حملے کے بعد ایران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے جبکہ ایرانی سفیر کو بھی واپس آنے سے روک دیا گیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ایران کیساتھ اپنے تمام سرکاری دورے بھی منسوخ کر دیے ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستان نے ایران کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر یہ بڑا اقدام اٹھایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/17/01/2024/pakistan/64985/

بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ رات ایران کی طرف سے پاکستان کی خودمختاری کی بلا اشتعال اور کھلم کھلا خلاف ورزی بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ یہ غیر قانونی عمل مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، اور اس کا کوئی جواز نہیں ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس غیر قانونی اقدام کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ نتائج کی ذمہ داری پوری طرح ایران پر عائد ہوگی۔ ہم نے یہ پیغام ایرانی حکومت تک پہنچا دیا ہے۔ ہم نے انہیں یہ بھی مطلع کیا ہے کہ پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور پاکستان میں ایرانی سفیر جو اس وقت ایران کے دورے پر ہیں ، ممکن ہے کہ فی الحال واپس نہ آئیں۔ ہم نے ان تمام اعلیٰ سطح دوروں کو بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو آنے والے دنوں میں پاکستان اور ایران کے درمیان جاری تھے یا طے شدہ تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی ایران کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان نے شدید مذمت کی تھی۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ ایران نے پاکستانی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی کی ہے۔ ایران کا حملہ پاکستان کی خودمختاری کے خلاف ہے اور ناقابل قبول ہے، ایرانی حملے میں 2 بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہوئی ہیں۔ پاکستان نے ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا ہے۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں، نتائج کی ذمہ داری پوری طرح سے ایران پر عائد ہوگی۔ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشتگردی خطے کے تمام ممالک کیلئے مشترکہ خطرہ ہے جس کیلئے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے، اس طرح کی یکطرفہ کارروائیاں اچھے ہمسایہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں اور یہ دو طرفہ اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں۔