10 December 2023

Homeپاکستانہمیں کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ راج قبول نہیں: بلاول بھٹو

ہمیں کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ راج قبول نہیں: بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری ایبٹ آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے/فائل فوٹو

ہمیں کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ راج قبول نہیں: بلاول بھٹو

ایبٹ آباد: (سنو نیوز) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لاڈلہ بننا ہے تو صرف عوام کا لاڈلہ بننا ہے، ہمیں کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ راج قبول نہیں، اگرمجھے موقع ملا توعوام کو کبھی مایوس نہیں کروں گا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایبٹ آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی بڑی تعدادمیں شرکت پرمشکورہیں، پیپلزپارٹی کا عوام سے تعلق 3 نسلوں کا ہے، آصف زرداری نے خیبرپختونخوا کوشناخت دی، پیپلزپارٹی نےعوام کو حقوق دیئے، پیپلزپارٹی محروم طبقوں کی نمائندہ جماعت ہے۔

بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے ذریعے خواتین کی مالی مدد کی گئی، عوام کی خدمت کا سفرجاری رہےگا، شہید ذوالفقار اور بینظیر بھٹو کا مشن پورا کریں گے، عوامی مسائل کا حل پیپلزپارٹی کا منشور ہے، پیپلزپارٹی ہی ملک کو مسائل سے نکال سکتی ہے، نفرت اورتقسیم کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔

چیئرمین پیپلزپاٹی نے کہا کہ عوام پیپلزپارٹی کو خدمت کا موقع دیں تو مایوس نہیں کریں گے، ہمارا مقابلہ غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے ہے، کسی کو دوسرا اور چوتھی بار وزیراعظم بنانے سے کچھ نہیں ہوگا، جسے موقع نہیں ملا اسے موقع دے کر وزیراعظم بنوائیں۔

انہوں نے کہا کہ پرانے اور روایتی سیاستدانوں کو گھر بٹھانا پڑے گا، ہمیں نئی سیاست اور نئی قیادت کی ضرورت ہے۔

پیپلزپارٹی ہر پچ پر کھیلنے کیلئے تیار ہے: بلاول بھٹو

یاد رہے کچھ روز قبل چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مٹھی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب کو لاہور میں مشکلات ہیں، میاں صاحب کو یہ تجویز دی گئی ہے کہ دوسرے صوبوں میں جائیں، تجویز ہے میاں صاحب پنجاب پر ہی فوکس کریں، آج کل ایک مخصوص فیلڈ سجائی جا رہی ہے، اسلام آباد اور عوام کے درمیان بہت بڑا فاصلہ ہے، امید ہی نظر نہیں آتی کہ پاکستان کی مشکلات کب ختم ہوں گی۔

بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ اور انتقام کی سیاست میری ٹریننگ نہیں، ترقی کا سفر طویل ہے، ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، جب تک مہنگائی کے سونامی میں ڈوبے عوام کو نکال نہ لیں چین سے نہیں بیٹھیں گے، تھرپارکر سے کراچی تک ریلوے لائن تعمیر کرنے کا پلان ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن میں آپ نے میرا نمائندہ بننا ہے، آپ نے گھر گھر جانا ہے، پیپلزپارٹی کو جتوانا ہے، پیپلزپارٹی کے منصوبوں کی وجہ سے بیروزگاری میں کمی آئی ہے، ریلوے لائن کا فائدہ تھر کے کوئلے کو مارکیٹ تک پہنچانا ہے، آر او پلانٹس یہاں کے عوام کیلئے بڑا منصوبہ ہے، آر او پلانٹ صوبے اور وفاق کے اختلاف کی وجہ سے سست روی کا شکار ہوا، نگران حکومت کا کام ہے وہ الیکشن کرائے، سابق حکومت کی پالیسی جاری رکھے، نگران حکومت کو سہولتیں دینی چاہئیں، رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ پاکستان میں تعلیم کے حوالے سے توجہ کم رہی ہے، تھرپار کر میں این ای ڈی یونیورسٹی کیمپس کا کام شروع ہوگیا ہے، پاکستان میں مینٹل ہیلتھ میں سرمایہ کاری ہی نہیں کی گئی، ٹیچرز ٹریننگ کے ذریعے اساتذہ کا لیول اوپر لانا ہے، مینٹل ہیلتھ کی سہولت پہلے کراچی میں شروع کریں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ 5 سال سے ہم ایک کرائسز سے دوسرے کرائسز میں دھکیلے گئے، پہلے کورونا آیا، پھر سیلاب آگیا، ریلیف اور ڈیزاسٹر میں رقم خرچ کرنا پڑی، ہماری کوشش ہے نامکمل مشن کو مکمل کریں، ہم شہید بی بی کے وعدے نبھا رہے ہیں، غربت اور بیروزگاری کے مسئلے سے انکار نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ تھرکول کامیاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبہ ہے، ہماری کردار کشی کی گئی کہ پیپلزپارٹی ڈلیور نہیں کرسکتی، پروپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ پیپلزپارٹی بزنس کے خلاف ہے، ان جھوٹے الزامات کا جواب ہم نےتھر میں اپنے کام سے دیا، تھر میں پہلے ڈاکٹرز نہیں ہوتے تھے، تھر میں خواتین اور بچوں کی شرح اموات میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔

Share With:
Rate This Article