عمران خان کی الیکشن میں شمولیت کا فیصلہ عدالت پرہے:عارف علوی
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہاہے کہ انتخابات کی تاریخ پر کوئی کوتاہی نہیں برتی، اتفاق رائے سے الیکشن تاریخ پر سپریم کورٹ کو سراہتا ہوں، عمران خان کی الیکشن میں شمولیت کا فیصلہ عدالت پر ہے۔ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے وائس آف امریکہ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ، انتظامیہ اور سیاسی رہنما انتخابات کے بروقت انعقاد پر متفق ہیں، کوئی شبہ نہیں انتخابات 8 فروری کو نہ ہوں، لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرنا الیکشن کمیشن اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔ عارف علوی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے تحفظات کی طرف خط لکھ کر حکومت کی توجہ دلائی، حکومت نے لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے، قوم بھروسہ رکھتی ہے حکومت لیول پلیئنگ فیلڈ کا اہتمام کرے گی، الیکشن شفاف بنانے کے لئے آئین صدر کو عملی قدم کی اجازت نہیں دیتا، معاملات پر حکومت کی توجہ دلانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔ عمران خان میرے لیڈر ہیں: صدر مملکت عارف علوی انہوں نے کہا کہ صدر کے پاس انتظامی اختیارات نہیں، صدر کی طرف سے اٹھائے جانے والے نقاط بہت معنی رکھتے ہیں، توقعات اپنی جگہ لیکن کوئی ایسا قدم نہیں لے سکتا جس کی آئین اجازت نہ دے، کسی جماعت کا نہیں ہر پاکستانی کا ترجمان ہوں، جہاں بھی مسائل دیکھوں گا ان کی نشاندہی کرتا رہوں گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ بحیثیت صدر عدلیہ پر دانستہ اعتماد رکھتا ہوں، 9 مئی کی مذمت کرچکا، تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا، حکومتوں کو بھی چاہئے کہ ایسے حالات پیدا نہ کریں کہ احتجاج پرتشدد ہوجائے، عام شہریوں کے فوجی عدالت میں مقدمے کا معاملہ عدالت میں ہے، 9 مئی مقدمات کی فوجی عدالتوں میں سماعت پر قبل از وقت رائے کا اظہار نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا نے پناہ گزینوں کا بوجھ بانٹنے میں پاکستان کی مدد نہیں کی، غیر قانونی پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ مناسب اقدام ہے، ایپکس کمیٹی افغانوں کی واپسی کے فیصلے پر نظر ثانی کرسکتی ہے، معیشت اب پناہ گزینوں کا بوجھ مزید اٹھانے کی سکت نہیں رکھتی، افغان طالبان دراندازی روکنے میں ناکام رہے، یقین دہانی کے باوجود ٹی ٹی پی کے خلاف اقدام نہیں لئے گئے۔ صدر مملکت نے کہا کہ آرمی چیف نے بتایا افغان طالبان کو شواہد بھی دیئے گئے، طالبان عملی اقدام لیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے قیام کی تحریک سے فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے، غزہ صورتحال پر پاکستان نے عالمی فورمز پر اپنے مؤقف کا بھرپور اعادہ کیا، مسئلہ فلسطین کا حل صرف دو ریاستی منصوبہ ہے، غزہ ظلم پر دنیا کی عالمی رہنماؤں کی خاموشی افسوسناک ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ صدر کا آئینی مدت مکمل کرنا استحکام کی علامت ہے، نواز شریف وزیر اعظم منتخب ہوئے تو حلف کا تقاضا پورا کروں گا، سیاست دان انتظامیہ اور اسٹیبلشمنٹ مل کر کام کریں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں۔