پاکستان کا غزہ کے نہتے فلسطینیوں کیلئے امداد بھجوانے کا فیصلہ
Image

اسلام آباد: (سنو نیوز) پاکستان نے ہنگامی بنیادوں پر غزہ کے نہتے فلسطینیوں کے لیے امداد بھجوانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پاکستان نے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے دکھوں کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر انسانی بنیادوں پر امدادی امداد غزہ روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور محاصرے کے تناظر میں گنجان آباد غزہ کے پہلے سے مظلوم عوام کو انسانی امداد کی فوری ضرورت ہے۔ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ غزہ میں رونما ہونے والے انسانی المیے کے پیش نظر حکومت پاکستان نے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے دکھوں کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر انسانی بنیادوں پر امدادی امداد غزہ روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سےفلسطینی ہلال احمر سوسائٹی، اقوام متحدہ کی متعلقہ ایجنسیوں، مصر اور بیرون ملک پاکستانی مشنز کے ساتھ رابطے میں ہیں تا کہ امدادی سامان کی ترسیل کے طریقوں کو حتمی شکل دی جا سکے۔

اس کے علاوہ پاکستانی سینیٹرز نے فلسطین کی صورتحال پر (او آئی سی) کے رکن ممالک کی پارلیمانی یونین (پی یو آئی سی) کے زیر اہتمام ہنگامی ورچوئل اجلاس میں شرکت کی۔ پاکستان کی جانب سے سینیٹرز نزہت صادق، فیصل سلیم رحمان، ثناء جمالی اور ڈائریکٹر جنرل (کوآرڈینیشن) سینیٹ میر شے مزار بلوچ نے شرکت کی۔

شرکاء کی جانب سے فلسطینی عوام پر اسرائیلی بمباری اور قتل عام پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس سے بحرین، مصر، تیونس، ملائیشیا، ترکی، ایران، کویت، شام، متحدہ عرب امارات، لبنان، موریطانیہ اور گیانا کی پارلیمنٹ کے اسپیکرز اور صدورسمیت شرکا نے خطاب کیا۔

شرکا نے اجتماعی طور پر اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مداخلت کرے اور اسرائیلی افواج کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں کو روکے۔ شدید انسانی بحران سے بچنے کیلئے غزہ کی پٹی میں پانی، خوراک اور انتہائی ضروری امدادی سامان کے داخلے کو یقینی بنایا جائے۔

شرکا اجلاس کا کہنا تھا کہ فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کےلئے متحدہ کوششوں کی اہم اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ فلسطینی سرزمین پر ناجائز اسرائیلی قبضہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔

شرکا نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرے۔ ملائیشیا کے نمائندوں نے 147ویں IPU جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اس مسئلے کو ہنگامی ایجنڈا آئٹم کے طور پر شامل کرنے کی تجویز دی۔

شرکا نے واضح طور پر اسرائیلی بمباری کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان مظالم کے ذمہ داروں کو بین الاقوامی قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرائیں۔

دوسری جانب برطانیہ سمیت دنیا بھر میں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے جاری ہیں ۔ برسٹل کی ریلی میں خواتین کی بڑی تعداد شریک ہوئیں ۔ اسکاٹ لینڈ کے چاروں بڑے شہروں گلاسگو ، ایڈنبرا ، ایبرڈین اور ڈنڈی میں بھی ریلیاں نکالی گئیں ۔ مقررین نے فلسطینیوں تک خوراک کی رسائی یقینی بنانے اور غزہ میں سیز فائر کا مطالبہ کیا ہے۔

ادھر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اسرائیل اور امریکاکو خبردار کر تے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین میں صورتحال بگڑی تو ایران خاموش تماشائی نہیں رہے گا۔ قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات میں کہا زمینی حملے کی صورت میں حالات قابو سے باہر ہوجائیں گے۔

عرب لیگ اور افریقی یونین کو بھی خدشہ ہے کہ اسرائیل کا غزہ پر ممکنہ زمینی حملہ نسل کشی کا باعث بن سکتا ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے حملے کی تاریخ میں نظیر نہیں ملے گی۔ دونوں تنظیموں نے عالمی برادری سے حملے کے سدباب کا مطالبہ کردیا ہے۔