عمران خان کے کاغذات مسترد کرنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
Image
لاہور: (سنو نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے سابق چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی این اے 122 اور 89 میانوالی سے کاغذات مسترد کرنے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بانی تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان کی این اے 122 اور 89 میانوالی سے کاغذات مسترد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے عزیر بھنڈاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ الیکشن لڑنے کیلئے اہل ہونے یا نااہلی کا اختیار ریٹرننگ افسر کے بجائے عدالت کے پاس ہے۔ یہ بھی پڑھیں https://sunonews.tv/16/01/2024/pakistan/64773/ عزیر بھنڈاری ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سزا یابی کیخلاف درخواست سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، 18 ویں ترمیم سے پہلے کرپشن پر نااہلی کا معاملہ اخلاقی پستی سے علیحدہ تھا، اخلاقی پستی کا معاملہ کرپٹ پریکٹس سے مختلف ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ عمران خان نے این اے 122 لاہور اور 89 میانوالی سے کاغذات جمع کروائے ہیں، دونوں کاغذات نامزدگی مسترد کرنے میں توشہ خانہ کا الزام ایک جیسا ہے۔ وکیل عزیر بھنڈاری ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ این اے 122 میں تائید کنندہ کا حلقہ سے نہ ہونے کا الزام لگایا گیا، قانون کے مطابق 2 سال سزا پر کاغذات نامزدگی مسترد کئے جاسکتے ہیں، این اے 89 میں توشہ خانہ سزا کے علاوہ کوئی الزام نہیں ہے، توشہ خانہ میں اخلاقی پستی کو بنیاد بنا کر سزا سنائی گئی، عدالتی فیصلوں میں اخلاقی پستی کی کوئی تشریح موجود نہیں ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے کہا کہ کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ ایک ساتھ سنایا جائے گا۔ یاد رہے سابق چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے این اے 122 اور 89 میانوالی سے کاغذات مسترد کرنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔