چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس
Image

اسلام آباد:(سنونیوز)چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس،اجلاس میں مختلف حلقوں میں انتخابی نشانات کی تبدیلی کے حوالے سے آنے والی درخواستوں کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں متعلقہ حکام کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہبیلٹ پیپرز کی چھپائی کا عمل شروع ہوگیا ہے،اجلاس میں انتخابی نشانات تبدیل کرنے سے متعلق ہائی کورٹس کے فیصلوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق ہائی کورٹس سے نشانات تبدیل ہوئے تو الیکشن کمیشن متعلقہ حلقوں میں انتخابات ملتوی کرسکتا ہے۔فی الحال تمام ڈی آر اوز کو انتخابی نشانات تبدیل کرنے سے روکنے احکامات جاری کر دیئے گئے۔اگر انتخابی نشان تبدیل کرنا مقصود ہو تو الیکشن کمیشن سے رجوع کیا جائے۔

الیکشن کمیشن نے تمام صوبائی الیکشن کمشنرز ،ڈی آراوزاور آراوز کو پیشگی اجازت کے بغیر انتخابی نشان کی تبدیلی سے اجتناب کی ہدایت کی ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سےصوبائی الیکشن کمشنرز ، ڈی آر اوزاور آر اوزکو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ انتخابی نشان کی تبدیلی سے اس مرحلہ پر اجتناب کریں اور اگر کوئی تبدیلی لازم درکار ہو تو کمیشن سے پیشگی اجازت لیں کیونکہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی شروع ہو چکی ہے اور ہو سکتا ہے انتخابی نشان کی تبدیلی ممکن نہ ہو سکے۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کرنے کی سینیٹ کی قرارداد پر عمل درآمد سے معذرت کرلی۔ ای سی پی کے حکام نے سینیٹ سیکریٹریٹ کو خط لکھ دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/13/01/2024/election-2024/64400/

الیکشن کمیشن کی جانب سے سینیٹ سیکریٹریٹ کو لکھے جانے والے خط میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی قرارداد کا اجلاس میں جائزہ لیا اور اس پر غور و خوض کیا گیا، ماضی میں بھی عام انتخابات اور بلدیاتی انتخابات موسم سرما میں ہوتے رہے ہیں۔

خط میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے مشاورت کے بعد پولنگ کے لیے 8 فروری کی تاریخ مقرر کی تھی، عام انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن نے تمام تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں، الیکشن کمیشن 8 فروری کو انتخابات کے لیے سپریم کورٹ میں بھی یقین دہانی کروا چکا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے خط میں کہا کہ اس مرحلے پر الیکشن کمیشن کے لیے عام انتخابات کو ملتوی کرنا مناسب نہیں ہو گا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سینیٹ سیکریٹریٹ کو لکھا گیا خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ اب سے کچھ دیر قبل ہی خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے آزاد سینیٹر دلاور خان کی جانب سے ملک میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات ملتوی کرنے کے لیے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو لکھا گیا خط منظر عام پر آیا تھا۔

سینیٹر دلاور خان کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو لکھے خط میں کہا گیا کہ سینیٹ نے 5 جنوری کو الیکشن ملتوی کرانے کی قرارداد پاس کی تھی، الیکشن کمیشن نےتاحال انتخابات ملتوی کرنے کے لیے اقدامات نہیں کیے۔

سینیٹر کی جانب سے لکھے گئے خط میں مؤقف اپنایا گیا کہ سینیٹ میں منظور کردہ قرارداد میں نشاندہی کیے گئے تحفطات پر توجہ دینی چاییے تھی۔

خط کے متن کے مطابق مسائل حل کیے بغیر صاف شفاف انتخابات کے انعقاد پر سمجوتہ نظر آرہا ہے، میری قرارداد پر عملدر آمد کی موجودہ صورت حال معلوم کی جائے۔اس میں کہا گیا ہے کہ یقینی بنایا جائے کہ 8 فروری کے انتخابات ملتوی کیے جائیں اور ایسے حالات کو یقینی بنایا جائے کہ ملک بھر سے لوگ الیکشن سرگرمیوں میں شرکت کر سکیں۔

یاد رہے 5 جنوری کو سینیٹر دلاور خان نے سینیٹ میں ایک قرار داد پیش کی تھی جس میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، اس قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تھا۔