تین سے تیس سال کے بانڈز کی نیلامی
Image

کراچی :(سنونیوز)اسٹیٹ بینک ایک بار پھر بینکوں سے طویل مدت کے لئے پیسہ حاصل کرنے میں ناکام ۔وسط اور طویل مدت کے بانڈز کی نیلامی میں بینکوں نے صرف تین، پانچ اور دس سال کے بانڈز کی آفرز دیں۔

حکومت نے تین سے تیس سال کی مدت کے بانڈز کی نیلامی کا اعلان کیا، بینکوں نے تین، پانچ اور دس سال کے بانڈز کی 432 ارب روپے کی پیشکشیں جمع کرائیں۔ پندرہ، بیس اور تیس سال کے بانڈز کے لئے بینکوں نے ایک پیسہ بھی آفر نہیں کیا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق بینکوں نے تین سال کے بانڈز کے لئے 182 ارب، پانچ سال کی 129 اور دس سال کے بانڈ کے لئے 119 ارب روپے پیش کئے۔

اسٹیٹ بینک نے سولہ اعشاریہ آٹھ فیصد پر 74 ارب روپے کا تین سال کا بانڈ بیچا۔ پانچ سال کے لئے 38 ارب روپے کی آفرز پندرہ اعشاریہ پانچ فیصد پر قبول کیں۔ ڈیڑھ ارب روپے کا دس سال کا بانڈ چودہ اعشاریہ پانچ فیصد پر فروخت ہوا۔

دوسری جانب مہنگی شرح سود نے نجی شعبے کو بلا سود اسلامی بینکوں سے قرض لینے کی طرف راغب کر دیا،، چھ ماہ میں پرائیویٹ سیکٹر نے روایتی بینکوں سے صرف پونے دو ارب روپے ادھار لئے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/01/01/2024/business/62463/

مہنگی شرح سود کے باعث نجی شعبے نے روایتی بینکوں سے قرض لینے کی ہمت نہیں کی، اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے چھ ماہ میں پرائیویٹ سیکٹر نے صرف 57 ارب 80 کروڑ روپیہ قرض لیا، سب سے بڑا 55 ارب روپے کا قرض اسلامی بینکوں سے بلاسود قرض حاصل کیا گیا۔

رواں مالی سال کے چھ ماہ میں زیر گردش نوٹوں کی مالیت میں 686 ارب روپے کا اضافہ ہوا، زر کا پھیلاؤ 32 ہزار 216 ارب روپے سے تجاوز کر گیا۔زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے سے بینکاری نظام کے غیر ملکی اثاثوں میں چھ ماہ کے دوران 447 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اسٹیٹ بینک کے Foreign Assetsمیں 476 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔حکومت نے چھ ماہ کے دوران بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے 2 ہزار 733 ارب روپے ادھار لئے، آئی ایم ایف کی ہدایت پر اسٹیٹ بینک سے لئے گئے قرضوں میں سے 373 ارب روپے حکومت نے چھ ماہ میں واپس کئے۔

خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں نے بینکوں سے مزید 25 ارب روپے قرض لیا تاکہ ملازمین کی تنخواہیں اور دیگر اخراجات پورے کئے جا سکیں۔ حکومت نے بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے بینکوں سے دو ہزار سات سو ارب روپے سے زائد قرضہ حاصل کیا۔