غزہ پٹی میں سنگین انسانی صورتحال پر گہری تشویش ہے: جسٹن ٹروڈو
Image
ٹورانٹو:(ویب ڈیسک) کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ کینیڈا کو غزہ کی پٹی میں سنگین انسانی صورتحال پر گہری تشویش ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری کردہ ٹویٹ میں انہوں نے فلسطین اسرائیل کشیدگی سے متعلق اظہار خیال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بغیر کسی روک ٹوک کے انسانی رسائی ضروری ہے۔ جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ کینیڈا بین الاقوامی قانون بشمول انسانی حقوق کے قانون کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، ہم خطے میں اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کینیڈین شہریوں کے اسرائیل، مغربی کنارے، اور غزہ کی پٹی سے جلد اور محفوظ طریقے سے واپس آنے کے حوالے سے مدد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد تین ہزار ہوگئی ہے، اسرائیلی بمباری میں شہید اور زخمیوں سے غزہ کے ہسپتال بھر گئے ہیں اور شہدا کی لاشیں ہسپتال کے صحن میں رکھی گئی ہیں۔ غزہ پر حملوں کا 8 واں روز اسرائیلی طیاروں کی غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، اسرائیل ہزاروں ٹن بارود غزہ پر گرا چکا ہے اور سیکڑوں گھر تباہ ہو چکے ہیں، زخمی فلسطینیوں کی تعداد 9 ہزارسے تجاوز کرگئی۔ دوسری جانب مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کیلئے مظاہروں کاسلسلہ بھی جاری ہے۔ نیویارک اسکوائرپرپاکستانی اورمسلم کمیونٹی نےمظاہرہ کیا۔ اماراتی طیارہ امدادی سامان لے کرمصرپہنچ گیا ہے جبکہ دوسری جانب سویڈن اسرائیل کاساتھی بن گیا، اس نے فلسطینیوں کی امداد بند کردی ہے۔ نیویارک کا ٹائمز اسکوائر اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھا۔ فلسطین کے نہتے عوام کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ پاکستانی اور مسلم کمیونٹی کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ مظاہرے کے دوران فلسطینی اور اسرائیلی حامی آمنے سامنے آ گئے اور ایک دوسرے کیخلاف نعرہ بازی کی۔ دیگر یورپی ممالک کی طرح سویڈن نے بھی اسرائیل کیلئے ہمدردیاں دکھانا شروع کر دی ہیں۔ سویڈن کی جانب سے فلسطین کی مالی امداد غیرمعینہ مدت کیلئے بند کردی گئی ہے۔ سویڈن ڈیموکریٹس کے سربراہ جمی اوکیسن کا کہنا ہے کہ سویڈش حکومت کو ملک میں فلسطینیوں کا جشن انتہائی ناگوار گزرا ہے۔ حماس کے حملے پر جشن منانے والے تمام افراد کو فی الفور ڈی پورٹ کردینا چاہیے۔ غزہ کیلئے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اماراتی طیارہ فوری طبی امداد لے کر مصر پہنچ گیا ہے۔ زمینی سرحد فتح کراسنگ سے امداد فلسطینوں تک پہنچائی جائے گی۔ یواے ای نے فلسطینیوں کیلئے پانچ کروڑ درہم کی امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سینٹرل لندن میں لوگوں کا سیلاب اُمڈ آیا۔ 15 ہزار سے زائد مظاہرین نے بی بی سی کے ہیڈ کوارٹرز کا گھیراؤ کرلیا ، فری فری فلسطین کے نعروں سے وسطی لندن کی فضا گونج اٹھی۔ مظاہرین کی بڑی تعداد نے اسرائیل سے جنگ بندی پر مشتمل نعروں والے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے۔ وسطی لندن میں مظاہرین کو کنٹرول کرنے کیلئے میٹ پولیس کے ایک ہزار اہلکار تعینات کیے گئے۔ میٹ پولیس نے وارننگ دی کہ ریلی کے شرکا مقررہ روٹ پر چلیں ورنہ گرفتار کرلیا جائے گا۔ لندن سمیت برطانیہ کے مختلف شہروں میں بھی آج اسرائیلی جارحیت کے خلاف ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔ سوئٹزر لینڈ کے شہر برن میں آج فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور معصوم انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے کیلئے ایک بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے جنگ بندی کے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ مسلمانوں کے علاوہ دیگر کمیونٹی کی بھی ایک کثیر تعداد نے اس میں شرکت کی۔