اسرائیلی فوج کی غزہ پر تین طرف سے حملہ کرنے کی دھمکی
Image
یروشلم:(سنو نیوز) اسرائیلی فوج نے غزہ پر تین طرف سے حملہ کرنے کی دھمکی دے دی ہے، اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اب غزہ پر بری، فضائی اور بحری راستوں سے جلد حملہ کیا جائے گا اور یہ آپریشن طویل وقت لے گا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق حملے کیلئے شمال میں ہماری فوج بالکل تیار بیٹھی ہے، غزہ کے رہائشی جنوب کی جانب نکل جائیں اور اس وقت تک واپس نہ آئیں جب تک ہم نہ کہیں۔ خیال رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد تین ہزار ہوگئی ہے، اسرائیلی بمباری میں شہید اور زخمیوں سے غزہ کے ہسپتال بھر گئے ہیں اور شہدا کی لاشیں ہسپتال کے صحن میں رکھی گئی ہیں۔ غزہ پر حملوں کا 8 واں روز اسرائیلی طیاروں کی غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، اسرائیل ہزاروں ٹن بارود غزہ پر گرا چکا ہے اور سیکڑوں گھر تباہ ہو چکے ہیں، زخمی فلسطینیوں کی تعداد 9 ہزارسے تجاوز کرگئی۔ فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج نے غزہ سے نقل مکانی کرنے والے قافلوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں 70 افراد شہید ہوگئے۔ یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی غزہ سے آنے والی گاڑیوں کے قافلے کی بمباری دوسری جانب امریکہ نے اسرائیل فلسطین تنازع کو بڑی جنگ میں تبدیل ہونے سے روکنے کے لیے چین سے مدد مانگ لی ہے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا چینی ہم منصب سے فون پر رابطہ ہوا ہے، چینی وزیر خارجہ نے فوری طور پر بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کا مشورہ دیا ہے، اسرائیل فلسطین تنازع میں اضافہ ہو رہا ہے جو قابو سے باہر ہونے کا خدشہ ہے۔ چینی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ چینی وزیر خارجہ چین بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور سویلین کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانے کے ہر عمل کی مذمت کرتا ہے۔ واضح رہے کہ حماس سربراہ نے کہا ہے ایک بھی فلسطینی غزہ نہیں چھوڑے گا، کوئی فلسطینی بھی مصر ہجرت نہیں کرے گا، مصر ہمارا مسلم برادر ملک ہے اور مصری ہمارے بھائی ہیں لیکن مصر نقل مکانی کرنا اس مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ تمام فلسطینیوں کا فیصلہ یہ ہے کہ ہم اپنے ملک میں ہی رہیں گے اور کہیں نہیں جائیں گے، امریکہ اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ کو ہر صورت میں ہم ناکام بنا دیں گے۔ دوسری جانب مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کیلئے مظاہروں کاسلسلہ بھی جاری ہے۔ نیویارک اسکوائرپرپاکستانی اورمسلم کمیونٹی نےمظاہرہ کیا۔ اماراتی طیارہ امدادی سامان لے کرمصرپہنچ گیا ہے جبکہ دوسری جانب سویڈن اسرائیل کاساتھی بن گیا، اس نے فلسطینیوں کی امداد بند کردی ہے۔ نیویارک کا ٹائمز اسکوائر اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھا۔ فلسطین کے نہتے عوام کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ پاکستانی اور مسلم کمیونٹی کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ مظاہرے کے دوران فلسطینی اور اسرائیلی حامی آمنے سامنے آ گئے اور ایک دوسرے کیخلاف نعرہ بازی کی۔ دیگر یورپی ممالک کی طرح سویڈن نے بھی اسرائیل کیلئے ہمدردیاں دکھانا شروع کر دی ہیں۔ سویڈن کی جانب سے فلسطین کی مالی امداد غیرمعینہ مدت کیلئے بند کردی گئی ہے۔ سویڈن ڈیموکریٹس کے سربراہ جمی اوکیسن کا کہنا ہے کہ سویڈش حکومت کو ملک میں فلسطینیوں کا جشن انتہائی ناگوار گزرا ہے۔ حماس کے حملے پر جشن منانے والے تمام افراد کو فی الفور ڈی پورٹ کردینا چاہیے۔ غزہ کیلئے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اماراتی طیارہ فوری طبی امداد لے کر مصر پہنچ گیا ہے۔ زمینی سرحد فتح کراسنگ سے امداد فلسطینوں تک پہنچائی جائے گی۔ یواے ای نے فلسطینیوں کیلئے پانچ کروڑ درہم کی امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سینٹرل لندن میں لوگوں کا سیلاب اُمڈ آیا۔ 15 ہزار سے زائد مظاہرین نے بی بی سی کے ہیڈ کوارٹرز کا گھیراؤ کرلیا ، فری فری فلسطین کے نعروں سے وسطی لندن کی فضا گونج اٹھی۔ مظاہرین کی بڑی تعداد نے اسرائیل سے جنگ بندی پر مشتمل نعروں والے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے۔ وسطی لندن میں مظاہرین کو کنٹرول کرنے کیلئے میٹ پولیس کے ایک ہزار اہلکار تعینات کیے گئے۔ میٹ پولیس نے وارننگ دی کہ ریلی کے شرکا مقررہ روٹ پر چلیں ورنہ گرفتار کرلیا جائے گا۔ لندن سمیت برطانیہ کے مختلف شہروں میں بھی آج اسرائیلی جارحیت کے خلاف ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔ سوئٹزر لینڈ کے شہر برن میں آج فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور معصوم انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے کیلئے ایک بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے جنگ بندی کے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ مسلمانوں کے علاوہ دیگر کمیونٹی کی بھی ایک کثیر تعداد نے اس میں شرکت کی۔