حلقہ وار کوٹ ادو
Image

تحریر :کاشف ندیم

کسی دور میں انتخابات میں ون ٹو ون مقابلہ ہوا کرتا تھا۔اب وہ دور نہیں رہا نا ہی وہ لوگ رہے سب بدل گیا۔ہر برادری کا اپنا نماٸندہ ہے جو انتخابی اکھاڑے میں اتر چکا ہے بلکہ ایک برادری میں کٸ کٸ امیدوار ہیں جو ایکدوسرے کے مدمقابل ہیں۔ ہر امیدوار خود کو دوسرے کے مقابلے میں مضبوط اور عوام کا زیادہ خیرخواہ ہونے کا دعوے دار ہے۔

انتخابات ہونے کی منادی کیا ہوٸ سوٸ ہوٸ قیادت جیسے جاگ اٹھی جاڑے کی شدت میں نا صبح کی خنکی اور دھند کا ڈر اور نا ہی رات کی تاریکی اور ٹھنڈک کا خوف بس انتخابی مہم میں مضطرب یہ سیاسی نماٸندے جن میں کچھ تو فصلی بٹیرے ہیں اور کچھ جدی پشتی ۔سیاست کسی کو وراثت میں ملی اور کسی کو ٹھیکداری میں کسی پر قسمت کی دیوی ہوٸ مہربان تو کسی پر لکشمی کا ہوا احسان۔

اب تو عوام بے چارے ہیں پریشان کہ کس کو کریں انکار اور کس کا کریں انتخاب کیونکہ امیدواران کا تو سیلاب امنڈ آیا ہے۔ حلقہ وار بات کریں تو اکتاہٹ کا سبب بنے لیکن ایک ہی ضلع کی بات کر لیتے ہیں جس میں دو قومی اور تین صوباٸ اسمبلی کی نشستیں ہیں۔اور وہ نٸے بننے والے اضلاع میں سے ضلع کوٹ ادو ہے ۔جہاں کے سیاسی خاندانوں میں گورمانی خاندان جو نواب مشتاق احمد خان گورمانی مرحوم کا کبنہ ہے انہوں نے سیاست کی داغ بیل رکھی تھی۔

اسی طرح کھر خاندان جس کے بزرگ سیاست دان شیر پنجاب سابق گورنر پنجاب مصطفی کھر ہیں قریشی خاندان اور ہنجرا خاندان ہیں جو ایک دوسرے کے سیاسی حریف ہوا کرتے تھے ۔اب تو کھر گورمانی ہنجرا اور قریشی خاندان ایکوسرے کے مخالف نہیں بلکہ ان برادریوں میں انکے اندر ہی اتنے امیدواران ہیں کہ اب دشمن اپنی صفوں میں شامل ہے ۔

بھاٸی بھاٸی کے مدمقابل ہو جب تو پھر مخالف برادری سے پھر کیا مقابلہ عام انتخابات سال 2024 میں حصہ لینے والے وہ امیدوار جن کا تعلق ضلع کوٹ ادوکے2 قومی اور3صوبائی حلقوں سے انکی مجموعی تعداد 137ہے،قومی اسمبلی کے دو حلقوں میں 50 امیدوار جبکہ صوبائی اسمبلی کے تین حلقوں میں 87 امیدوار انتخابی دنگل میں زور آزماٸیں گے ،ضلع بھر کے 5حلقوں میں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ جمع کرانے والے امیدواروں کی امید پر پانی پھر گیا ۔

بلے کے نشان کی حسرت لیے مختلف انتخابی نشانات لیکر آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابی مہم چلاٸیں گے۔ اسی طرح ن لیگ کے ٹکٹ پر بھی بہت سارے امیدواروں کی آس یاس میں بدل گٸ ۔حلقہ این اے 179میں کل 23امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوگاجن میں 7پارٹی امیدوارجبکہ 16آزاد امیدوارحصہ لیں گے۔

آلاٹ شدہ نشانات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کے سیدمحمد سرور شاہ کو کرین,جماعت اسلامی پاکستان کےصدام الحق کوترازو،سلیمان خیل قبلہ موومنٹ کےعبدالسلام کوگیٹ، پاکستان سینٹر مسلم لیگ کےعمران علی کوکرسی،پاکستان راہ حق پارٹی کے غلام شبیرسیال کواستری،پاکستان پیپلز پارٹی کے امجد عباس قریشی کو تیر،مسلم لیگ ن کےملک غلام قاسم ہنجراء شیر سے جبکہ آزادامیدواروں میں بینظیر فاطمہ ہینڈ بیگ،خالدہ پروین کانٹا،رابعہ ملک دیوار،رؤف الرحمن کنول کا پھول،سید محمد شہباز غوث کرسی میز،،صفدر عباس کو طوطا،طاہر محمود مور،محمد ارشد صدیقی کٹورا,محمد اشرف خان رند ریڈیو،محمد اصغرچوٹی،محمد آصف خان دستی درانتی،محمد سجادشاہد انار،محمد سلیمان شاپنر،محمد شبیر علی قریشی چارپائی،محمد طیب طاہر پتل گھڑی،ملک طاہر سلطان ٹوٹی،کے نشان سے حصہ لیں گے

حلقہ این اے 180میں کل 27امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوگاجن میں 5پارٹی امیدوارجبکہ 22آزاد امیدوارحصہ لیں گے،آلاٹ شدہ نشانات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے ملک رضاربانی کھر تیر،پاکستان مسلم لیگ ن کے عبدالخالق کھر شیر،پاکستان تحریک لبیک کے اللہ بچایا کرین،پاکستان راہ حق پارٹی کے غلام شبیر سیال استری،پاکستان اسلامک ریپبلک پارٹی کے ظفر اقبال گورمانی جیپ، جبکہ آزاد امیدواروں میں اشفاق احمد ابابیل,،امتیاز حسین ٹوتھ برش،خليل الرحمان خان گرمانی ہتھ گاڑی،صوبہ خان بوتل،طارق احمد گرمانی ہوائی جہاز،على عباس قریشی رباب،ایونیہ مصطفیٰ کھر انگریزی حروف تہجی K‏,فیاض حسین ریکٹ،مبشر فیاض کو کانٹا,محبوب علی میز کرسی، محمد اصغر مرغی،محمد ذیشان گرمانی ہینڈپمپ،محمد شبیر علی قریشی کمپیوٹر,محمد شیراز تیل کا چولہا،محمد عارف خان بلوچ بکری، محمد کاشف حقہ،محمد ندیم کوثر انار،مسرت فاروق کھر لیپ ٹاپ،ملک بلال احمد کھرچارپائی،ملک غلام مصطفیٰ کھرکنول کا پھول،ملک محمد مدثر عباس کھرگیٹ اورمیاں عامر سلطان گورایہ جھولا کے نشان پر الیکشن لڑیں گے۔

حلقہ پی پی 276میں کل 29امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوگاجن میں 7پارٹی امیدوارجبکہ 22آزاد امیدوارحصہ لیں گے،آلاٹ شدہ نشانات کے مطابق مسلم لیگ ن کے امجد پرویزچانڈیہ شیر،پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی رضیہ منظور تیر،تحریک لبیک پاکستان کے سید محمد جعفر مزمل کرین،جماعت اسلامی پاکستان کےفرناز اصغر ترازو،سلیمان خیل قباٸل موومنٹ کےمحمد اسلم گیٹ،پاکستان مرکزی مسلم لیگ کےوسیم افضل کرسی،جمعیت علماء اسلام ف کےتنزیل الرحمن کتاب جبکہ أزادامیدواروں میں ابرار حسین مرغی،احسن الحق نولاٹیہ کرسی میز،اکرام الحق ٹاور،امجد عمران کوبطخ،رانا اورنگزیب اشرف چارپائی،سعدیہ مرتضی پھول گوبھی،سمیع اللہ مائک،شفیق احمد حقہ،عبدالرزاق فلیمنگو،عبد الصمد على حروف تہجی "A"غلام مرتضی ہینڈ پمپ،غلام مرتضی رحیم کھر مور، فاروق الرحمن گھڑی،مجاہد بشیر نگل،محمد اجمل پینگوئن،محمد أصف انار،محمدجنید دیوار ،محمد سلیمان چرخی،محمد اسلم خان بھڑ،مظہر حسین ہوائی جہاز مظہر عباس بیڈ،نعیم عباس بوتل کے نشان پر الیکشن لڑیں گے۔

حلقہ پی پی 277میں کل 32امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوگاجن میں 5پارٹی امیدوارجبکہ 27آزاد امیدوارحصہ لیں گے،آلاٹ شدہ نشانات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے قاری تاج محمد کتاب، برابری پارٹی پاکستان کی ‏رقیہ بی بی قلم، سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے سعید احمد ہرن،تحریک لبیک پاکستان کےمحمد آصف کرین اوراستحکام پاکستان پارٹی نیاز حسین خان عقاب ،جبکہ آزاد امیدواروں میں اختر حسین ٹاور،اللہ بچایا کیتلی،خدا بخش حقہ،خليل الرحمن خان گورمانی وہیل،ذیشان نیاز لیپ ٹاپ،راؤ محمد عطاء اللہ تالاچابی،شاہد مصطفیٰ بوتل،شفیق احمد بکری،صدام حسین ٹی شرٹ،عبدالرزاق برش،کاشف ممتاز کیمرا،محبوب علی ریڈیو،محمد اکمل راؤ انار،محمد دیشان گورمانی مور،محمد سعودگورمانی پانی کا ٹینک،سیف الدین احمد گورمانی پنکھ،محمد عزیر حسین کرسی میز،محمد کاشف گھڑی،محمد نسیم عباس چارپائی،مسرت فاروق کھر مرغی،ملک بلال احمد کھر ایروپلین، ملک خالد بن قاسم کنول کا پھول،ملک طاہر سلطان ہینڈ پمپ،ملک غلام یسین کھر کٹورا،ملک محمد مدثر عباس کھر موبائل چارجر ،ملک محمد یار کھرکرکٹ اسٹمپس اور نادیہ فاروق کھر دروازہ کے نشان الاٹ کئے گئے ہیں ۔

حلقہ پی پی 278میں کل 26امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوگاجن میں 8پارٹی امیدوارجبکہ 18آزاد امیدوارحصہ لیں گے،آلاٹ شدہ نشانات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے ملک احمدیار ہنجرا شیر،پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کےمیرآصف خان دستی تیر،تحریک لبیک پاکستان کے ملک اختر حسین برار کرین،جماعت اسلامی پاکستان کےفرقان آصف بزدار ترازو،پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے محمداسمعیل کرسی،جمعیت علمائے پاکستان(نورانی گروپ)کےمحمدہاشم چترالی ٹوپی،سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے ساجدحسین ہرن،تحریک تحفظ پاکستان کے چوہدذی محمدفاروق ریوالورجبکہ آزادامیدوار محبوب علی بیڈ،محمدیونس خان راکٹ،چوہدری رؤف الرحمن گول میز،محمداحسن علی قریشی حقہ،ملک طاہرمحمودپتل گھڑی،محمدطیب طاہرپتل کرکٹ اسٹمپس،ڈاکٹرعمرفاروق بلوچ چارپائی،محمداصغر کیلکولیٹر،

محمدندیم کوثر انار،محمداشرف خان رند مور،محمدثقلین خان رند بھالو،،محمدوقاص سلطان فلمنگو،سجادحسین صوفہ، محمدارشدصدیقی پیالہ،عثمان معاویہ بطخ،ملک محمدیارکھر ڈولفن، سیدمحمدشہباز غوث بخاری میزکرسی کے نشان الاٹ کئے گئے ہیں۔

حلقہ این اے 180میں مسلم لیگ ن اورپاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹوں پر2بھائیوں کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق کھر اور ملک غلام رضا ربانی کھر ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں جبکہ اسی حلقہ میں سابق گورنر ملک غلام مصطفی کھر بھی اپنے انہی 2بھتیجوں کے مقابلے میں بیوی عیونہ مصطفی کھرسمیت سیاسی مخالف ہونگے۔

اسی حلقے سے سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے خواتین کی مخصوص نشست سے ہونگی اور وہ اپنے چھوٹے بھاٸ رضا ربانی کھر کی حمایت کر رہی ہیں جبکہ انہوں نے شیر پنجاب اپنے چچا ملک غلام مصطفی کھر کو مشورہ دیا کہ وہ تین چار مرتبہ مسلسل الیکشن ہار چکے ہیں اب انہیں سیاست چھوڑ دینی چاہیے جبکہ انکے بڑے بھاٸ عبدالخالق کھر نے حنا ربانی کے اس پر بیان پر انہیں جواب دیتے ہوۓ کہا کہ کھر خاندان میں سیاست کی بنیاد رکھنے والے مصطفی کھر ہی ہیں ہمیں اپنے بزرگوں کا احترام کرنا چاہیے اور حنا ربانی کو اسطرح کی بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔

یاد رہے ملک غلام مصطفی کھر اس وقت 86 برس کو پہنچ چکے ہیں اور اس کہاوت پر عمل پیرا ہیں کہ مرد اور گھوڑا کبھی بھی بوڑھا نہیں ہوتا۔اور وہ انتخابی دوڑ میں ابھی بھی خود تو شامل کیے ہوۓ اس ریس کو جیتنا چاہتے ہیں۔