انڈیا: زیر تعمیر سرنگ میں 40 مزدوروں کو بچانے کی جدوجہد جاری
اترکاشی: (سنو نیوز) یمونوتری قومی شاہراہ پر سلکیارا سے ڈنڈالگاؤں تک زیر تعمیر سرنگ میں اتوار کی صبح تقریباً 5 بجے مٹی کے تودے گرنے کے 60 گھنٹے بعد بھی سرنگ کے اندر پھنسے مزدوروں کو بچانے کی جدوجہد جاری ہے۔
فائر سروس کی ٹیمیں بشمول ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف، آئی ٹی بی پی امدادی کارروائیوں کے لیے موقع پر موجود ہیں۔ ماہرین کے مشورے پر سیٹنگ پلیٹس لگا کر ملبہ ہٹانے اور پھنسے ہوئے کارکنوں کو نکالنے کے لیے محفوظ راستے تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن ٹنل کے اوپر والے حصے سے آنے والے ملبے کی وجہ سے اس کام میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
اترکاشی ضلع کے یمونوتری قومی شاہراہ پر دھارسو اور برکوٹ کے درمیان سلکیارا کے قریب تقریباً 4531 میٹر لمبی سرنگ زیر تعمیر ہے، جس میں سلکیارا کی طرف سے 2340 میٹر اور برکوٹ کی طرف سے 1600 میٹر تعمیر کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:منی پور میں حالات کشیدہ، باغیوں نے پولیس سے جدید ہتھیار چھین لئے
یہاں 12 نومبر کو صبح 5 بجے کے قریب سلکیارا سائیڈ سے تقریباً 30 میٹر کے فاصلے پر 270 میٹر اندر اوپر سے سرنگ میں ملبہ گرنے سے 40 لوگ پھنس گئے تھے۔
این ایچ آئی ڈی سی ایل کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، جو کہ سرنگ کی تعمیر کر رہی ہے، پھنسے ہوئے افراد میں اتراکھنڈ کے دو، ہماچل پردیش سے ایک، بہار کے چار، مغربی بنگال کے تین، اتر پردیش کے آٹھ، اڑیسہ کے پانچ، آسام کے دو اور 15 شامل ہیں۔ جھارکھنڈ سے سرنگ میں پھنسے زیادہ تر لوگ جھارکھنڈ، اتر پردیش، ہماچل، اڑیسہ، بہار، مغربی بنگال وغیرہ ریاستوں کے باشندے ہیں۔
پولیس، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، آئی ٹی بی پی، بارڈر روڈ آرگنائزیشن، محکمہ صحت اور ریپڈ ایکشن ٹیم کے ارکان سمیت تقریباً 160 ریسکیو ورکرز کو موقع پر تعینات کیا گیا ہے۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر جائے حادثہ سے تقریباً 5 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک عارضی ہیلی پیڈ بنایا گیا ہے۔ امدادی کارروائیوں کے لیے چنیالیسور ہیلی پیڈ کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہندوستانی ہیکرز کے قطر پر سائبر حملے
سرنگ سے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کے بعد محکمہ صحت کی ٹیموں کے ساتھ ایمبولینسوں کو ٹنل کے منہ پر تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ انہیں طبی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ قریبی اضلاع کے ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ ایمس رشیکیش کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔