شوگر سے بچاؤ کا عالمی دن
لاہور(سنو نیوز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ذیابیطس سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، یہ موضوع بر وقت علاج اور مرض کے بارے میں صحیح معلومات اور ضروری دیکھ بھال تک رسائی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
ذیابیطس (شوگر) کے عالمی دن کے موقع پر تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں، ہسپتالوں کے زیر انتظام ذیابیطس سے آگاہی کے حوالہ سے مختلف پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں، ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کا مرض اپنی پیچیدگی کے اعتبار سے دیگر امراض کے مقابلے میں زیادہ خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
دنیا بھر میں 34 کروڑ سے زائد افراد ذیابیطس کا شکار#sunopakistan #Diabetes #SUNONEWSHD pic.twitter.com/idaMpq6IwK
— SUNO NEWS HD (@suno_newshd) November 14, 2023
عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان کی 30.8 فیصدآبادی ذیابیطس یا شوگر میں مبتلا ہے، تاہم مریضوں کے حوالے سے چین میں سب سے زیادہ 14 کروڑ افراد شوگر کے مریض ہیں جبکہ بھارت 7 کروڑ مریضوں کیساتھ دوسرے اور پاکستان 3 کروڑ سے زائد مریضوں کیساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
شوگر ایک ایسا مرض ہے جس کے ہوجانے سے اور بہت سی مختلف بیماریاں جنم لیتی ہیں، دنیا بھر میں پہلی بار شوگر کا عالمی دن سال 1991 میں منایا گیا تھا جبکہ 2006 میں اقوام متحدہ نے بھی ایک قرارداد کے ذریعے 14 نومبر کو شوگر کا عالمی دن قرار دیا تھا۔
ذیابیطس کی بہت سی قسمیں ہیں لیکن ٹائپ 1، ٹائپ 2 ذیابیطس سے متعلق کیسز زیادہ عام ہیں۔
ذیابیطس ٹائپ 1 میں مریض کا لبلبہ ہارمون انسولین بنانا بند کر دیتا ہے، اسکی وجہ سے ہمارے خون میں گلوکوز کی مقدار بڑھنے لگتی ہے لیکن اسے موروثی اور وائرل انفیکشن کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔
ذیابطیس سے متاثرہ تقریباً دس فیصد لوگ ٹائپ 1 ذیابیطس میں مبتلا ہیں، دوسری طرف ٹائپ ٹو ذیابیطس میں لبلبہ میں ضرورت کے مطابق انسولین پیدا نہیں ہوتی یا ہارمون ٹھیک سے کام نہیں کرتا۔
World Diabetes Day 2023: Focusing on Access to Diabetes Care.
People with diabetes require ongoing care and support to manage their condition and avoid complications.
Know your risk.Check your blood sugar regularly. United for a better future.🌐💙 #WorldDiabetesDay pic.twitter.com/lNTVzXcvLX
— srcunibadan (@src_unibadan) November 14, 2023
پاکستان میں بھی ذیابیطس کا مرض دن بدن پھیل رہا ہے ، موٹا پے کے شکار افراد میں ذیابیطس کے امکانات زیادہ ہوجاتے ہیں۔
علامات
شوگر بیماری ایک خاموش قاتل ہے،اس بیماری میں لبلبہ انسولین پیدا کرنا چھوڑ دیتا ہے۔
زخموں کا دیر سے بھرنا
موٹاپا
غیر صحت مندانہ طرزِ زندگی
خاندان میں شوگر کے مرض کا عام ہونا
غیرمتوازن غذا
بڑھتی ہوئی عمر
بلڈ پریشر
خون میں چکنائی کا عدم توازن
علاج
شوگر کا سب سے بہترین علاج مکمل پرہیز، چہل قدمی اور ورزش کرنا ہے، شوگر کے مرض میں مریض مختلف قسم کی ادوایات لیتے ہیں جبکہ کچھ مریض انسولین بھی لگاتے ہیں۔
خیال رہے کہ 14 نومبر فریڈرک بینٹنگ کی پیدائش کا بھی دن ہے جس نے انسولین ایجاد کی تھی، 14 نومبر کے دن اس عظیم ماہر طب کو خراج تحسین بھی پیش کیا جاتا ہے مگر اس دن کا بنیادی مقصد ذیابیطس کے حوالے سے مریضوں میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شوگر کیوجہ سے ہر 6 سیکنڈز کے بعد دنیا میں کہیں نہ کہیں ایک فرد اپنی جان کھو بیٹھتا ہے، شوگر ایک ایسا مرض ہے جو کم و بیش جسم کے ہر نظام کو متاثر کرتا ہے، اسکے اثرات فرد سے لیکرمعاشرے تک محیط ہیں، شوگر جسمانی، ذہنی، سماجی اور معاشی لحاظ سے انسانی معاشرے پر اثر انداز ہوتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ آئی ڈی ایف نے اس سال خاندان کو عنوان میں ڈال کر معاشرے میں شوگر کے اثرات کا شعور اجتماعی سطح پر پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ذیابیطس سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ذیابیطس کا عالمی دن منانے کا مقصد ذیابیطس کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہے، بدقسمتی سے پاکستان میں لوگوں کی کثیر تعداد ذیابیطس کا شکار ہے۔
صحت مند انسان ہی صحت مند معاشرے کو تشکیل دیتا ہے۔ ذیابطیس کا مرض اپنی پیچیدگی کے اعتبار سے دیگر امراض کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہے۔ دنیا بھر میں شوگر کے مریضوں میں ہمارا نمبر تیسرا جبکہ مڈل ایسٹ اور افریقہ ممالک کی فہرست میں ہمارا نمبر دوسرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی تعداد 3 کروڑ 30 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لئے انسولین ایجاد کرنے والے فریڈرک بینٹنگ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ فریڈرک بینٹنگ نے انسولین ایجاد کرکے شوگر کے مریضوں کو جینے کی نئی امید دلائی۔ مثبت معمولات زندگی اور متوازن غذا کا استعمال کرکے بیماریوں پر کسی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا ذیابیطس سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر پیغام
ذیابیطس کا عالمی دن منانے کا مقصد ذیابیطس کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہے۔
بدقسمتی سے پاکستان میں لوگوں کی کثیر تعداد ذیابیطس کا شکار ہے۔
صحت مند انسان ہی صحت مند معاشرے کو تشکیل دیتا ہے۔… pic.twitter.com/Oq68uWmuwv
— National Assembly 🇵🇰 (@NAofPakistan) November 14, 2023
نگران وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ نے 14 نومبر ذیابطیس کی تاریخ میں بہت اہم ہے ،شوگر کا پہلا مریض 4 سال کا بچہ تھا جب انسولین ایجاد ہوئی ، انسانیت کے لیے گیم چینجر تھا پھر پتہ چلا کہ انسولین اور آگاہی بہت ضروری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ قصور لوگوں کا نہیں قصور ہمارا ہے کہ اس طرح سے ہم لوگوں کو آگاہی نہیں دے رہے ، ساڑھے پانچ لاکھ ڈائیلسز کی مشینیں چاہیں ،ہمارے پاس صرف 85 ہزار مشینیں ہیں، پاکستان میں تیزی سے شوگر کے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے۔