شعیب ملک کا بابراعظم کی کپتانی بارے اہم بیان
کراچی:(سنو نیوز) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹر شعیب ملک نے کراچی میں ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی گیم میں ایک ہونا بہت ضروری ہے، ٹیم میں اپنے لیڈر کپتان کے ہر فیصلے کو مانا جاتا ہے، سب کرکٹرز یہ ہی چاہتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم کے لیے اچھا ہو ۔
انہوں نے کہا کہ جتنا بابر پر میں بولا ہوں کوئی نہیں بولا ہے، بابر بھی تو کہتا ہے کہ میرا نمبر ہے سب کے پاس تو مجھے کال کرو، اگر بابرکی بہترین ٹیموں کیخلاف پرفارمنس اچھی رہی ہے تو اسے کپتان ہونا چاہیے لیکن اگر گراف وہاں تک نہیں پہنچا ہے تو اسے کپتان نہیں ہونا چاہیے، ہم میں سے کوئی بھی بابر کے مخالف نہیں ہے، ہم سب جانتے ہیں وہ ایک اچھا کھلاڑی ہے۔
شعیب ملک کا مزید کہنا تھا کہ بابر اگر ایک کھلاڑی کے طور اچھا کھیل سکتا ہے تو اسے بطور کھلاڑی ہی اپنی خدمات ٹیم کیلئے دینی چاہیں کیونکہ انڈیا میں جیسی کنڈیشنز تھیں اس میں وہ اس طرح پرفارم کرتے ہوئے نظر نہیں آیا، چونکہ ٹیم نہیں جیت پائی تو اسکا پریشر اس پر تھا جس کی وجہ سے وہ سکور بھی نہیں کر پایا۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ ہمیں اگلے ورلڈ کپ 2027 کیلئے ایک ایسا کپتان چاہیے جو ہمیں جتوا سکے نہ کہ ہم یہ سوچیں کہ اگلے سال اور 6 مہینے بعد ہمیں کون جیتوائے گا،کپتان میں پرفارمنس کے ساتھ ساتھ لیڈرشپ زیادہ ضروری ہے،کپتان وہ ہونا چاہیے جس میں ٹیم میں تمام کھلاڑیوں کا ساتھ لیکر چلنے کا ہنر ہو۔
دوسری جانب شاہد آفریدی نے پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لئے اہم مشورہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ ہو رہی ہو تو کسی بھی کھلاڑی کو باہر کھیلنے کی اجازت نہ دی جائے۔
ایک تقریب کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ قومی ٹیم میں سلیکشن کے دوران دوستیاں نبھائیں گی جس پر سابق کپتان و قومی آل راؤنڈ شاہد آفری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کرکٹ ورلڈکپ میں باؤلرز نے بہت زیادہ رنز دیئے، بلے بازوں کی پرفارمنس بھی بہتر نہیں تھی۔