افغانستان جانے سے انکار، افغان شوہر نے پاکستانی بیوی کو قتل کر دیا
Image
پشاور: (رپورٹ فیضان حسین) افغانستان جانے سے انکار موت کے منہ میں لے گئی، خاتون کا افغانستان جانے سے انکار موت کا سبب بن گیا، افغان خاوند 4 بچوں کو لیکر فرار ہوگیا۔ افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل جاری ہے لیکن پاکستانی خاتون کے افغانستان نہ جانے پر افغان شوہر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا۔ خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں پاکستانی بیوی کی جانب سے افغان شوہر کے ساتھ افغانستان جانے سے انکار نے شوہر نے مبینہ طور پر بیوی کو قتل کر دیا،ضلع نوشہرہ کی تحصیل پبی پولیس سٹیشن میں ایف آئی آر درج کر دی گئی۔ نوشہرہ پولیس کے ترجمان عدنان دورانی نے بتایا ہےکہ ایف آئی آر درج ہو گئی ہے جبکہ واقع کے بعد سے افغان شہری آصف روپوش ہے، عدنان درانی کا کہنا تھا کہ جب سے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل شروع ہوا ہے تو شوہر نے بیوی کو افغانستان ساتھ جانے کا کہا لیکن بیوی کے انکارپر گھر میں گذشتہ کئی روز سے مسئلے چل رہے تھے۔ مقتولہ کی بہن کے مطابق پشاور سے تعلق رکھنے والی خاتون کی دس سال قبل آصف نامی افغان باشندے سے شادی ہوئی تھی اور ان کے چار بچے ہیں جن میں ایک بیٹی اور 3 بیٹے ہیں، مقتولہ کی بہن کے مطابق آصف قصائی کا کام تھا اور اہل خانہ کے ساتھ پبی میں رہائش پذیر تھا۔ حکومت کی جانب غیر قانونی باشندوں کو واپس جانے کے احکامات کے بعد وہ بھی واپس افغانستان جانا چاہتا جبکہ اس کی بہن افغانستان جانے پر رضامند نہیں تھی،بہن کے انکار پر افغانی شوہر آصف خوش نہیں تھا اور اسی وجہ سے مبینہ طور پر بیوی کو قتل کر دیا۔ مقتولہ کی بہن کا کہنا ہے کہ آصف قتل کرنے کے بعد فرار ہو گیا اور اب مختلف نمبرز سے وٹس ایپ پر دھمکیاں دے رہا ہے، آصف نے ان کو وٹس ایپ پر کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو رات کو تین بجے قتل کیا جب وہ سو رہی تھی۔ ترجمان عدنان دورانی کے مطابق واقعے کے بعد سے مبینہ قاتل شوہر ایک بیٹی اور تین بیٹوں کو لے کر فرار ہو گیا اور تاحال روپوش ہے جس کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ مقتولہ کے خاندان کے مطابق پولیس قاتل کی گرفتاری کیلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھا رہی کیونکہ قاتل کھلے عام دھمکیاں بھی دے رہا ہے اور کیس کو بھی واپس لینے کا کہہ رہا ہے۔