انجو نے انڈیا جا کر پینترا بدل لیا
Image

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) پاکستانی نوجوان سے شادی کرنے والی انڈین خاتون انجو نے اپنے ملک جا کر ایسا بیان دیا ہے جس نے سب کو حیران کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ انجو نامی ایک انڈین خاتون خیبرپختونخواکے علاقے اپر دیر کے نوجوان نصر اللہ کی محبت میں گرفتار ہو کر پاکستان چلی آئی تھی۔ اس نے نصر اللہ کی خاطر اپنے شوہر اور بچوں کی بھی پرواہ نہیںکی تھی اور ان کو چھوڑ دیا تھا۔

انجو نے پاکستان میں ناصرف نصر اللہ سے اسلامی رسم ورواج کے مطابق کورٹ میرج کی بلکہ 5 مہینے بھی اس کے ساتھ گزارے۔ دونوں نے ہنی مون منانے کیلئے پرفضا مقامات کا بھی دورہ کیا تھا۔ اس موقع کی تصویریں اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھیں۔

تاہم انجو نامی اس خاتون نے انڈیا جاتے ہی اپنا رنگ دکھانا شروع کر دیا ہے اور وہاں کے میڈیا میں ایسی باتیں کر دی ہیں جن کو سن کر سب حیران رہ گئے ہیں۔ اس انڈین خاتون نے میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا ہے کہ میرا پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے شادی کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ لیکن پاکستان جاتے ہی حالات ہی ایسے پیدا ہو گئے کہ مجھے مجبوری اور پریشر میں آکر اس سے شادی کرنا پڑی۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/25/07/2023/latest/33453/

انڈین میڈیا کو انٹرویو میں انجو نے کہا کہ میں پاکستان میں تقریباً 5 ماہ ضرور رہی لیکن ایسا کرنے کا میرا کوئی ارادہ نہیں تھا اور نہ ہی میں نصراللہ سے شادی کرنا چاہتی تھی۔ تاہم اس نے تسلیم کیا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے میری نصر اللہ سے دوستی ہو چکی تھی اور میں ویزا حاصل کرکے ہی پاکستان پہنچی تھی۔ لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ میں پاکستان جا کر اس سے شادی کرنا چاہتی تھی، میں نے ایسا سب کچھ صرف مجبوری اور پریشر میں آکر کیا کیونکہ میرے لیے حالات ہی ایسے پیدا کر دیے گئے تھے۔

انجو نے کہا کہ میرا ارادہ تھا کہ چند دن پاکستان میں گزار کر پاکستان واپس آ جائوں گی لیکن دونوں اطراف کے میڈیا نے اس ایشو کو ایسا رنگ دیا کہ میں پاکستان میں ہی رہ جانا مناسب سمجھا تاہم چیزیں جب سیٹل ڈائون ہوئیں تو نومبر 2023ء میں واپس انڈیا آ گئی ۔

انڈین خاتون نے کہا کہ اگر میڈیا اس بات کو نہ اچھالتا تو میں کبھی پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے شادی نہ کرتی کیونکہ میرا ایسا کوئی ارادہ ہی نہیں تھا۔ لیکن میرے وہاں  پہنچتے ہی میرے شوہر اور خاندان نے میڈیا میں بیان باز ی شروع کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/26/07/2023/latest/33637/

اس نے کہا میں شدید پریشان ڈری ہوئی تھی کہ اب میرا کیا ہوگا؟ میں کس کے سہارے پر زندگی گزاروں گی کیونکہ بھارت میں موجود میرے خاندان نے مجھ سے قطع تعلق کر لیا ہے۔ اس لیے میں نے حالات وواقعات کو دیکھتے ہوئے یہی مناسب سمجھا کہ مجھے نصر اللہ سے شادی کر لینی چاہیے کیونکہ اس کے علاوہ میرے پاس اور کوئی آپشن ہی نہیں بچا تھا۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال جولائی 2023ء میں بھارتی لڑکی انجو اور پاکستانی شہری نصر اللہ کا نکاح ہوگیا تھا۔ انجو نے نکاح سے قبل اسلام قبول کیا، اس کے بعد خاتون کا اسلامی نام فاطمہ رکھا گیا ۔ انجو اور نصراللہ کا نکاح ڈسٹرکٹ کورٹ دیر میں انجام پایا۔

نکاح کے بعد نصر اللہ اور فاطمہ نے دیر سٹی، ہل پارک، لواری ٹنل اور دیگر سیاحتی مقامات کا دورہ کیا اور حسین موسم سے لطف اندوز ہوئے۔ دونوں نے اس موقع پر ویڈیوز بھی بنائیں جن کو ٹک ٹاک پر شیئر کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/30/07/2023/latest/34184/

نکاح کے باوجود پولیس نے انڈین خاتون سے تفتیش کی۔ اس سے پہلے خاتون نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو بھی بات کرنی ہے ، سیدھا اس سے ہی رابطہ کیا جائے ۔ انڈین خاتون نے کہا تھا کہ میرے گھر والوں کو پریشان نہ کیا جائے، میں کچھ دنوں تک واپس ہندوستان چلی جائوں گی۔ میں پاکستان میں بالکل ٹھیک رہ رہی ہوں۔

فیس بک پر پروان چڑھنے والی دوستی بھارتی لڑکی کو پاکستان کھینچ لائی تھی۔ دہلی شہرکی 35 سالہ انجو فیس بک پر 29 سالہ نصراللہ کے ساتھ دوستی ہوجانے کے بعد خیبر پختونخوا پہنچی تھی۔ پاکستان پہنچنے والی بھارتی انجو نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ میری اور نصر اللہ کی فیس بک پر ہونے والی دوستی اب محبت میں بدل چکی ہے جس کے باعث میں اب نصر اللہ کے بغیر نہیں رہ سکتی۔