چیئرمین پی ٹی آئی چینک کے نشان پر الیکشن لڑیں گے
Image
لاہور:(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات اور بلے کے انتخابی نشان سے متعلق گذشتہ رات کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لے لیا تھا۔ سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا، سپریم کورٹ سے فیصلے کے بعد عمران خان کے نامزد پارٹی لیڈر گوہر خان نے چینک کے انتخابی نشان پر صبر شکر کر لیا ہے۔ گوجرانوالا میں پی ٹی آئی کے امیدواروں نے پی ٹی آئی نظریاتی کے انتخابی نشان لینے کی کوشش کی لیکن الیکشن کمیشن کا اعلان سامنے آنے کے بعد یہ نشان لینے کی درخواستیں واپس لے لیں اور پھر کسی کو وکٹ تو کسی کوریکٹ کا انتخابی نشان ملا۔ چیئرمین پی ٹی آئی گوہر خان کی جانب سے اپنے ٹکٹ یافتہ قرار دیئے گئے امیدواروں میں سے کسی نے اپنے لیے رولر کوسٹر کا انتخابی نشان چن لیا تو کسی کو سٹیبلائیزر پسند آیا اور کسی امیدوار نے اپنے لیے میز پسند کیا تو کوئی کرسی کا شیدائی نکلا جبکہ وزیرآباد سے پی ٹی آئی کے لیڈر اور حامد ناصر چٹھہ کے صاحبزادے احمد چٹھہ نے پیالہ پسند کیا۔ اس سے قبل انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کا وقت شام 4 بجے تک مقرر تھا لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کے انتظار میں الیکشن کمیشن نے پہلے 7 بجے، پھر 9 بجے، ساڑھے دس بجے، پھر گیارہ بجے، ساڑھے گیارہ بجے اور پھر شب 12 بجے تک انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کے وقت میں توسیع کی تھی۔ مزید پڑھیں https://sunonews.tv/13/01/2024/pakistan/64303/ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات اور بلے کے انتخابی نشان کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کو کوئی انتخابی نشان نہ دینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال کر دیا تھا۔ اب خود کو پی ٹی آئی سے منسوب کرنے والے امیدوار الیکشن میشن کیجانب سے دیے گئے انتخابی نشانوں پر الیکشن لڑیں گے جب کہ بہت سے امیدواروں نے بلے کا نشان نہ ملنے کے بعد کاغذات نامزدگی واپس لینا شروع کر دیے ہیں۔