بلا چھن گیا، پی ٹی آئی کے کھلاڑی آزاد
Image

سنو الیکشن سیل:(رپورٹ، حنا لیاقت) تحریک انصاف کے کھلاڑی آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔ عام انتخابات 2024 ء کیلئے الیکشن کمیشن کی جانب سےانتخابی نشانات الاٹ کردیئے گئے۔ مختلف امیدواروں کو الگ الگ انتخابی نشان جاری کئےگئے ہیں۔

دوسری جانب قابل توجہ بات یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے امیدواروں سے "بلا" کیا گیا جماعت مخصوص نشستوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھی ہے۔ اہم پی ٹی آئی رہنما جوکہ بلے کے بغیر میدان میں اتریں گے ان کی تفصیلات کچھ یوں ہیں:

بانی تحریک انصاف عمران خان کےترجمان بیرسٹرعمیر نیازی این اے 90(میانوالی 2) سےدروازے کے نشان پر عام انتخاب 2024 ءکا حصہ بنیں گے۔ ڈیرہ غازی خان کے این اے 184 سے زرتاج گل بنچ کے نشان پرآزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں اتریں گی۔ سندھ کے حلقہ این اے 214 (تھرپارکر) سے شاہ محمود قریشی مور کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گے۔این اے 221 (ٹنڈومحمدخان) سے محمد عرفان بوتل کانشان الاٹ کیا گیا۔

اسلام آباد کے این اے 46 سے عامر مغل کو بینگن بطور انتخابی نشان مل گیا۔ این اے 47 سے شعیب شاہین کو جوتے کا نشان الاٹ کیا گیا جبکہ این اے 48 سے راجہ خرم شہزاد نوازکو انارکا نشان دیا گیا۔راولپنڈی کے حلقہ این اے54 سے ملک تیمور مسعودکو ڈھول کا نشان ملا۔ این اے55 ( راولپنڈی) سے راجہ بشارت کوکیتلی کا نشان دیا گیا۔ این اے51(مری) سے محمد لطاسب ستی کو رباب کا نشان دیا گیا۔

پنجاب کے این اے 150(ملتان) سےشاہ محمود قریشی کے صاحبزادے زین قریشی جوتے کے نشان پرجبکہ ان کی صاحبزادی مہر بانو این اے 151( ملتان) سے چمٹے کے نشان پرالیکشن لڑیں گی۔این اے 148 (ملتان) سے بیرسٹر تیمور ملک گھڑی کے نشان پر، این اے 149 (ملتان) سے ملک عامر ڈوگر کلاک کے نشان پر، این اے 152 (ملتان) سے عمران شوکت سرنگ کے نشان پر، این اے 153 ( ملتان) سے ڈاکٹر ریاض لانگ گھڑی کے نشان پر الیکشن لڑیں گے۔

لاہور کے حلقہ این اے117 سے ابرار الحق گٹار کے نشان پر انتخاب میں حصہ لیں گے۔ این اے118 سے عالیہ حمزہ ملک ڈائس کے نشان پر، این اے 119سے اکمل خان مینار کے نشان پر، این اے این اے 120ہمایوں شوکت علی بٹ چھتری کے نشان پر، این اے 122 سے لطیف خان کھوسہ کو ایلفابیٹ کے، این اے 123 افضال عزیم پاہٹ ریڈیو کے نشان پر،این اے 159 (وہاڑی) سے اورنگزیب خان کھچی کو حقہ، این اے 154 (لودھڑاں) سے رانا محمد فراز نون کو ڈولفن ، این اے 162 (بہاولنگر) سے خلیل احمد کو ڈھول، این اے 156 (وہاڑی) سے عائشہ نذیر جٹ کو پیالہ، این اے 49 ( اٹک) سے میجر ریٹائرڈ طاہر صادق کو بھیڑ، این اے 50 ( اٹک) سے ایمان طاہر کو واٹر ٹربائن کا نشان الاٹ کیا گیا۔

فیصل آباد کے این اے96 سے رائے حیدر کھرل اوراین اے 98 سے افتخار رسول گھمن ریڈیو کے نشان پراپنی قسمت آزمائیں گے۔ این اے 99 سے ملک عمر فاروق پریشر ککر اور این اے 104 سے صاحبزادہ حامد رضا مینار کے نشان پر الیکشن لڑیں گے۔

این اے 91( بکھر) سے محمد ثنااللہ لیٹر باکس، این اے 92( بکھر) سے سید علی عباس بخاری لوٹس(کنول کاپھول) کے نشان پر، این اے87( خوشاب1) سے عمر اسلم خان بوتل کے نشان پر ، این اے 88 ( خوشاب 2) سے محمد اکرم خان چارپائی کےنشان پرانتخابات کی دوڑ میں شامل ہوں گے۔ سرگودھا کے حلقوں این اے82 سے ہارون احسان الحق پراچہ ہینڈ پمپ کے نشان پر، این اے83 سے اسامہ احمد میلہ پیالے کے نشان پر، این اے 84 سے شفقت عباس دروازے کے نشان پر، این اے 85 سے خداداد لیپ ٹاپ کے نشان پر ، جبکہ بہاولپور کے این اے168 سے سمیع اللہ چودھری شاور کے نشان پراپنی قسمت آزمائیں گے۔

خیبرپختونخواہ کے این اے 16(ایبٹ آباد) سے علی اصغر خان پیالے کے نشان پر، این اے 17(ایبٹ آباد) سے علی خان جدون کیتلی کے نشان پر، این اے 13 (بٹگرام) سےمحمد نواز وہیل چیئر مین کے نشان پر انتخابی دنگل میں حصہ لیں گے۔این اے 5(اپر دیر) سے صاحبزادہ صبغت اللہ پیالے کے نشان پرالیکشن لڑیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفرانتخابی نشانات کے اس ردوبدل کے باوجود پر امید نظر آتے ہیں۔کہتے پارٹی اب بھی رجسٹرڈ ہے اگلی حکومت ہم بنائیں گے۔12 کروڑ ووٹرز میں سے 10 کروڑ ووٹرز پی ٹی آئی کے ہیں۔ تاہم سیاست کے میدان میں یہ تبدیلی پی ٹی آئی کے کھلاڑیوں کیلئے کتنی کارآمد ہوگی، اس کا فیصلہ 8 فروری کوہوگا۔