پی ٹی آئی امیدواروں کو مختلف انتخابی نشانات الاٹ
Image
لاہور:(سنو نیوز) عام انتخابات 2024 کیلئے حصہ لینے والے امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کردیئے گئے ہیں، ریٹرننگ افسران انتخابی نشانات سمیت امیدواروں کی حتمی فہرستیں آج آویزاں کریں گے۔ پی ٹی آئی بطور سیاسی جماعت الیکشن کمیشن میں حصہ نہیں لے سکے گی، ریٹرننگ افسران الیکشن ایکٹ سیکشن 68 کے تحت حتمی فہرستیں مرتب کریں گے، ریٹرننگ افسران فہرست الیکشن کمیشن کو بھی بھجوائیں گے۔ الیکشن ایکٹ کے تحت کمیشن حتمی فہرستیں ویب سائٹ پر اپلوڈ کرے گا، پی ٹی آئی امیدوار بلا پر الیکشن 2024 میں حصہ نہیں لگ سکیں گے، پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد امیدواروں کے لئے مختص انتخابی نشان الاٹ کیے گئے، آزاد امیدواروں کے لئے الیکشن کمیشن نے 177 نشانات مخصوص کر رکھے ہیں۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر علی خان کو ’چینک‘ کانشان الاٹ کیاگیا ہے، شوکت یوسفزئی کو ’ریکٹ‘ کانشان مل گیا، پارٹی رہنما شہریارآفریدی کو ’بوتل‘ کے نشان پر الیکشن لڑنا ہوگا، پشاور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 30 کی امیدوار شاندانہ گلزار کو ’پیالہ‘ اور ملتان سے مہر بانو قریشی کو ’چمٹا‘ کا انتخابی نشان دیا گیا ہے۔ منڈی بہا الدین کی نشست این اے 69 پر پرویزالہیٰ کی اہلیہ قیصرہ الہٰی ’فریج‘ کے نشان پر الیکشن لڑیں گی۔ ملتان میں بھی پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد حیثیت سے انتخابی نشانات الاٹ کردیا گیا ہے، این اے 148سے بیرسٹر تیمور ملک، این اے 149سے ملک عامر ڈوگر اور این اے 153 سے ڈاکٹر ریاض لانگ کو انتخابی نشان ’کلاک‘ الاٹ کیا گیا ہے۔ این اے 150 سے زین حسین قریشی کو انتخابی نشان ’جوتا‘ جبکہ این اے 152 سے عمران شوکت کو انتخابی نشان ’ٹنل‘ الاٹ کیا گیا ہے، این اے 19 صوابی سے اسد قیصر کو ’وہیل چیئر‘کا نشان الاٹ کیا گیا ہے، اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے امیدوار شعیب شاہین ’فاختہ‘ کے نشان پر الیکشن لڑیں گے۔ مزید پڑھیں https://sunonews.tv/13/01/2024/pakistan/64303/ چنیوٹ سے این اے 93 کی نشست پر غلام بی بی بھروانہ کو ’حقے‘ کے نشان پر الیکشن لڑنا ہوگا، این اے 118 لاہور سے عالیہ حمزہ ملک ’ڈائس‘ کے نشان کے ساتھ انتخابی میدان میں اتریں گی، حلقہ این اے 175 مظفر گڑھ سے جمشید دستی کو ’ہارمونیم‘ اور این اے 176 پر انہیں ’ہوائی جہاز‘ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔ این اے 132 قصور سے محمد حسین ڈوگر کو ’کرکٹ سٹمپس‘ کا نشان ملا، ایمان طاہر کو ’واٹر ٹربائن‘، عنبر مجید نیازی کو ’بطخ‘ اور ڈاکٹر ریاض ملک کو ’راکٹ‘ کا نشان دیا گیا، این اے 41 لکی مروت پر پی ٹی آئی کے سینیئر نائب صدر بیرسٹر شیر افضل خان کو ’سارس‘ جبکہ پی کے 105 لکی مروت پر پی ٹی آئی امیدوار جوہر محمد خان کو ’پھول گوبھی‘ کا نشان الاٹ کیا گیا۔ پی کے 106 غزنی خیل پر ملک نور سلیم خان کو ’اینٹ‘ جبکہ پی کے 107 سرائے نورنگ پر پی ٹی آئی کے امیدوار طارق سعید خان کو ’تیل کا چولہا‘ بطور انتخابی نشان دے دیا گیا، این اے 8 باجوڑ سے امیدوار گل ظفر خان کو ’گھڑیال‘ جبکہ پی کے 19 سے ڈاکٹر حمید اور پی کے 20 سے انور زیب خان کو بھی ’گھڑیال‘ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔ پی کے 21 سے اجمل خان کو ’پریشر ککر‘ جبکہ پی کے 22 سے سابق ایم این اے گلداد خان کو ’پیچ کس‘ کا انتخابی نشان جاری کردیا گیا۔ خیال رہے کہ گذشتہ شب سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا جس کے بعد پی ٹی آئی ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئی تھی۔