برطانوی وزیر اعظم نے وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو برطرف کر دیا
Image
لندن:(سنو نیوز) برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک نے اپنی وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو برطرف کر دیا ہے، برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک نے اپنی کابینہ میں ردوبدل بھی کی ہے۔ برطانوی میڈیاکے مطابق سویلابریورمین نے فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے مارچ میں پولیس کو سخت ہدایات دی تھیں جس پر انھیں حکومت کے اندر سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔ برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونا ک نے جیمز کلیورلی کو وزیر داخلہ جبکہ سابق وزیراعظم برطانیہ ڈیوڈ کیمرون کو وزیر خارجہ مقرر کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز لندن کے وسطی علاقے میں غزہ کے فلسطینیوں کی حمایت میں سب سے بڑا مظاہرہ کیا گیا تھا مظاہرے میں تقریباً تین لاکھ افراد نے شرکت کی، لندن میں کئی ہفتوں سے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے جاری ہیں، حالیہ ہفتوں میں فلسطین کی حمایت میں لندن میں ہونے والا یہ سب سے بڑا مظاہرہ معلوم ہوتا ہے۔ یہ احتجاج ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ہر سال اس دن لندن کے مختلف علاقوں میں تقریبات منعقد کی جاتی ہیں اور جنگ میں ہلاک ہونے والے برطانوی لوگوں کی یاد تازہ کی جاتی ہے مگر لندن کے مرکز میں وہ مقامات فلسطینی حامی مظاہرین کے سامنے بند کر دیے گئے تھے جہاں برطانوی جنگوں کے متاثرین کی یاد میں تقریب منعقد ہوتی ہے۔ لندن پولیس نے بیان میں کہا کہ انہوں نے لندن میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرین کے مخالفین کے ایک گروپ کو گرفتار کر لیا ہے، دوسری جانب فلسطین کی حمایت میں اس احتجاج کو حکومت کی جانب سے منفی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ یہ پہلی جنگ کے خاتمے کے دن ہوا تھا۔ یہ بھی پڑھیں: صیہونی فوج کے حملے جاری، شہدا کی تعداد 11 ہزار180 سے تجاوز کر گئی تین روز قبل برطانیہ کی وزیر داخلہ سویلا برورمین نے لندن میں فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں کے حوالے سے برطانوی پولیس کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس ایسے مظاہروں کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دائیں بازو کے مظاہرین کے احتجاج کو عموماً تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن جب فلسطین کی حمایت میں احتجاج ہوتا ہے تو ایسا کچھ نہیں ہوتا۔ برطانوی وزیر داخلہ کے تبصرے کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب غزہ میں صیہونی فوج کے حملے جاری ہیں، اسرائیلی فوج نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر پھر حملہ کیا ہے، جنوبی غزہ میں بمباری ،خان یونس میں رہائشی عمارتوں پر حملے ہسپتالوں کا گھیرائو کر لیا۔ شہدا کی مجموعی تعداد 11 ہزار180 سے تجاوز کرگئی جبکہ 28 ہزار سے زائد زخمی ہیں، شہدا میں تین ہزار سے زائد خواتین چار ہزار چھ سو نو بچے بھی شامل ہیں۔ سات اکتوبر سے اڑتیس صحافیوں سمیت سینتالیس میڈیا ورکرز اسرائیلی حملوں میں جان کی بازی ہار گئے ہیں، مکار صیہونی فوج نے نہتے فلسطینیوں کو شمالی غزہ سے جنوبی غزہ منتقل کیا اور پھر وہاں بھی بمباری شروع کردی۔ اسرائیلی فوج کے دعووں کے باوجود ہسپتال سے نکلنے والوں کو محفوظ راستہ نہیں دیاجارہا،غزہ کے ڈاکٹربے بس ہوگئے ہیں،وسائل کی کمی کے باعث ہسپتال مردہ خانے بننے لگے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں اسلامی ممالک کی تاریخی کانفرنس بے نتیجہ ختم الشفا اور القدس ہسپتال کے بعد ایندھن ختم ہونے سے کمال عدوان ہسپتال نے بھی کام بند کردیاہے، تدفین میں تاخیر کے باعث ہسپتال میں رکھی سوسے زائد لاشیں خراب ہونے لگیں ہیں۔ صیہونی فوج کے ہسپتالوں پر حملوں اور گھیراو کے بعد حماس نے یرغمالیوں کیلئے جاری مذاکرات معطل کردیے ہیں۔ ادھر لبنان سرحد پر حزب اللہ ااور اسرائیلی فوج میں جھڑپیں جاری ہیں،حزب اللہ کے میزائل حملے میں متعدد اسرائیلی فوجی جہنم واصل،درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔ اسرائیل نے جنوبی لبنان میں بمباری کی،دوسری طرف امریکی فوج نے شا م میں ایران اور حامی گروپوں کی تنصیبات پر حملے کیے،حملے عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے جواب میں کیے گئے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امورکی رپورٹ کے مطابق ساڑھے دس لاکھ سے زائد افراد 7اکتوبر سے اب تک بے گھر ہوچکے ہیں ، غزہ میں سوا دو لاکھ مکانات متاثر ہوئے ہیں،41 ہزار سے زائد مکانات مکمل تباہ ہوئے۔