غزہ کے ہسپتالوں پراسرائیلی فوج کےبراہ راست حملے
Image

غزہ: (سنو نیوز) غزہ کےہسپتالوں پراسرائیلی فوج کےبراہ راست حملے جاری ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کا غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا سےرابطہ ٹوٹ گیا۔ غزہ شہراور شمالی غزہ کےمتعدد ہسپتالوں کوبراہ راست نشانہ بنایا گیا۔

متعدد ہسپتالوں میں بجلی نہ ہونےسےسینتیس نومولودبچوں سمیت ہزاروں لوگوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ الشفاہسپتال کے ڈاکٹروں کےمطابق ہم موت سےبس گھنٹوں دورہیں۔ ڈاکٹرزودآؤٹ باردرزنےخبردارکیاجنگ بندنہ ہوئی توغزہ کےہسپتال مردہ خانےبن جائیں گے۔ اسرائیلی فوج کےحملوں میں شہداکی مجموعی تعدادگیارہ ہزارسےبڑھ گئی ہے۔

غزہ کے مرکزی ہسپتال کے عملے کا کہنا ہے کہ اسہسپتال کے قریب مسلسل جھڑپوں نے وہاں پناہ لینے والے مریضوں اور بے گھر افراد کو خوفناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہزاروں افراد نے جنگ کے خوف سے الشفا اسپتال میں پناہ لے رکھی ہے۔

لیکن پچھلے دو دنوں سے اس ہسپتال کے گرد ایک زبردست جنگ جاری ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان پرتشدد جھڑپوں سے اسپتال میں خوف و ہراس کا ماحول پھیل گیا ہے۔ الشفا کے ایک سرجن نےبتایا کہ اس ہسپتال میں بجلی کی کمی کے علاوہ پانی اور خوراک بھی منقطع کر دی گئی ہے۔

اسرائیلی فورسز نے اعتراف کیا کہ وہ ہسپتال کے قریب حماس کے ساتھ لڑائی میں مصروف ہیں تاہم وہ اس بات سے انکار کرتے ہیں کہ انہوں نے ہسپتال پر بمباری کی ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اس ہسپتال میں زیرِ نگہداشت نوزائیدہ بچوں کو اتوار کو کسی دوسرے "محفوظ ہسپتال" میں منتقل کرنے میں مدد کریں گے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دو بچے پہلے ہی دم توڑ چکے ہیں اور 37 دیگر کو خطرہ ہے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کی خصوصی نگہداشت کے کچھ حصے فیل ہو گئے ہیں جس سے بچوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ میتوںکو دفنانے کی سہولیات کی کمی نے بھی ہسپتال کو اضافی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اسرائیلی فوج کا الزام ہے کہ حماس کے عسکریت پسند ہسپتال کے نیچے پھیلی ہوئی سرنگوں سے ان پر حملہ کر رہے ہیں تاہم حماس اس کی تردید کرتی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ الشفاء ہسپتال بند نہیں ہے اور مشرقی جانب لوگوں کے جانے کے لیے کھلا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطین (یو این آر ڈبلیو اے) کا کہنا ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ کے 2.2 ملین باشندوں میں سے تقریباً 15 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔ یہ جنگ 7 اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیل پر بڑے حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔

ایک اندازے کے مطابق اس حملے میں 1400 افراد ہلاک اور 200 سے زائد یرغمال بنائے گئے تھے۔ حماس کے زیر کنٹرول وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں اب تک 11 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں ساڑھے 4 ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔