لاہور: (سنو نیوز) ورلڈ کپ 2023ء میں شرکت کیلئے ہندوستان کے دورے پر گئی پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کی واپسی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
سنو نیوز ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ اسکوڈ کے گیارہ ممبران کولکتہ سے روانہ ہو چکے ہیں۔ کچھ کھلاڑی اورمینجمنٹ ٹیم کے ارکان کولکتہ سے دبئی جا چکے ہیں۔ بابر اعظم ، حارث رئوف اور افتخار احمد صبح روانہ ہونے والے کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔
پاکستانی کھلاڑی مختلف فلائٹس سے کل پاکستان پہنچیں گے۔ ٹیم کے 11 ارکان کی پہلے مرحلے میں ایمریٹس کی پرواز EK571 کے ذریعے آج صبح 8:55 بجے کولکتہ سے روانہ ہوئے۔ دیگر ممبران ایمریٹس کی پرواز EK573 کے ذریعے آج رات 08:20 بجے کولکتہ سے اڑان بھریں گے۔
سیالکوٹ کے کھلاڑی 13 نومبر کو ایمریٹس کی پرواز EK618 سے اپنے شہر پہنچیں گے۔ خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور راولپنڈی سے ٹیم مینجمنٹ کے کھلاڑی اور ممبران 13 نومبر کو EK612 کے ذریعے اسلام آباد پہنچیں گے ۔
لاہور کے کھلاڑی اور ٹیم انتظامیہ دو مختلف پروازوں سے 13 نومبر کو EK622 اور EK624 سے لینڈ کریں گے۔ حسن علی بھارت میں ہی رہیں گے، وہ 22 نومبر کو پاکستان واپس آئیں گے۔
ٹیم ڈائریکٹر مکی آرتھر 13 سے 16 نومبر تک دبئی میں قیام کریں گے اور 16 نومبر کو لاہور روانہ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کا سفر اختتام پذیر، انگلینڈ نے میچ جیت لیا
خیال رہے کہ بھارت میں جاری ورلڈ کپ 2023ء میں پاکستانی ٹیم کا سفر اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ انگلینڈ نے آخری میچ میں پاکستان کو شکست سے دوچار کر دیا ہے۔ 338 رنز کے تعاقب میں پاکستان کی پوری ٹیم 43 اعشاریہ 3 اوورز میں 244 رنز بنا کر آئوٹ ہو گئی تھی۔
ورلڈ کپ 2023ء اب تک بہت سے سرپرائز سے بھرپور رہا ہے۔ اس عالمی مقابلے میں فخر زما ن اور گلین میکسویل کی شاندار بلے بازی مدتوں یاد رکھی جائے گی۔ وہیں پاکستانی فاسٹ بائولر حارث رئوف کی گیند بازی بھی شاید کوئی نہ بھول پائے جنہوں نے رنز دینے کا نیا ریکارڈ بنا دیا ہے۔
کولکتہ کے مشہور ایڈن گارڈنز میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ کے 44ویں میچ میں پاکستان کا مقابلہ انگلینڈ سے ہوا۔ انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی اننگز کا ایک مضبوط آغاز کیا۔ اپنی رفتار اور جارحیت کے لیے مشہور حارث رؤف نے ورلڈ کپ کی تاریخ میں اپنا نام لکھوایا۔
ورلڈ کپ 2023 ء ایڈیشن میں ان کی کامیابی ایک ایسی ہے جو آنے والے برسوں تک چیلنج نہیں ہوسکتی ہے۔ انہوں نے ایک ایسا ریکارڈ قائم کیا جو منفرد اور شاید ایسا ہے جسے کوئی بھی کھلاڑی عبور کرنے کی خواہش نہیں رکھتا۔
یہ بھی پڑھیں:حارث رئوف کا ورلڈ کپ 2023ء میں منفرد ریکارڈ
وہ یہ کہ انگلینڈ کے خلاف میچ کے دوران حارث رؤف ورلڈ کپ کے ایک ایڈیشن میں سب سے زیادہ رنز دینے والے باؤلر بن گئے ہیں۔ انہوں نے اس ٹورنامنٹ میں 533 رنز دیے ہیں، جو ایک ایسا ریکارڈ ہے جو اس کی صلاحیت کے کسی باؤلر کے لیے شاندار سے زیادہ شرمناک ہے۔
اس ریکارڈ کی قابل ذکر بات یہ ہے کہ حارث رؤف نے 9 میچوں کے دوران یہ سنگ میل عبور کیا۔ خاص طور پر انگلینڈ کے خلاف میچ میں انہوں نے 64 رنز دیے۔ 79 اوورز کرا کر 533 رنز دینے کی یہ کارکردگی اس ورلڈ کپ میں حارث رؤف کے کھیل کے ایک متعلقہ پہلو کو اجاگر کررہی ہے۔
حارث رؤف کے بعد شاہین آفریدی پاکستان کے دوسرے مہنگے ترین باؤلر ہیں جنہوں نے 9 میچوں میں 400 سے زیادہ رنز دیے۔ یہ اعداد و شمار پاکستان جیسی ٹیم جو اپنی بائولنگ کی وجہ سے مشہور ہے کیلئے کسی شرمندگی سے کم نہیں ہے۔
2023 ء کے ورلڈ کپ میں حارث رؤف کی کارکردگی کے اعداد و شمار تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ کارکردگی میں یہ اختلاف کرکٹ میں ایک غیر معمولی واقعہ ہے، جس نے اس ورلڈ کپ میں حارث رؤف کے سفر کو منفرد اور یادگار بنا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وریندر سہواگ کا پاکستانی ٹیم کیخلاف ٹویٹ وائرل
ٹیم انڈیا کے سابق اوپننگ بلے باز وریندر سہواگ نے ورلڈ کپ 2023 ء سے باہر ہوتے ہی پاکستان کرکٹ ٹیم کیخلاف ٹویٹس کرنا شروع کر دی ہیں۔ وریندر سہواگ نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر ایک مضحکہ خیز میم شیئر کی اور ساتھ ہی ایک لمبی پوسٹ بھی لکھی۔
جیسے ہی انگلینڈ کے کپتان جوس بٹلر نے کولکتہ کے تاریخی ایڈن گارڈنز میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، ورلڈ کپ 2023 ء سے پاکستان کا سفر ختم ہوگیا۔ ورلڈ کپ 2023 ء کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے پاکستان کو انگلینڈ کی جانب سے دیے گئے ہدف کا تعاقب صرف 16 گیندوں پر کرنا ہوگا جو کہ اب قطعی طور پر ناممکن ہے۔ پاکستان کے ورلڈ کپ 2023 ء سے باہر ہوتے ہی شائقین اچانک سوشل میڈیا پر متحرک ہو گئے ہیں۔
اس دوران وریندر سہواگ نے پاکستانی ٹیم کے زخموں پر نمک چھڑکنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ 21 ویں صدی میں 6 ون ڈے ورلڈ کپ ہو چکے ہیں۔ 2007ء میں ہم صرف ایک بار سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکے۔ تاہم ہم گذشتہ 6 ون ڈے ورلڈ کپ میں سے 5 میں کوالیفائی کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان سال 2011 ء میں 6 کوششوں میں سے صرف ایک بار ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر سکا ہے۔
پاکستان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وریندر سہواگ نے مزید لکھا کہ اس کے باوجود پاکستان آئی سی سی اور بی سی سی آئی پر گیندوں اور پچ کو تبدیل کرنے کے مضحکہ خیز الزامات لگاتا ہے۔ جب ہم ورلڈ کپ میں پاکستان کو شکست دیتے ہیں ، لیکن کسی اور ٹیم سے ہارتے ہیں تو ان کے وزیراعظم ہمارا مذاق اڑاتے ہیں۔
وریندر سہواگ نے کہا کہ ہندوستان پہنچ کر پاکستانی کھلاڑی طنزیہ انداز میں ہمارے سپاہیوں کا مذاق اڑانے کے لیے حیدرآباد میں چائے سے لطف اندوز ہوتے ہوئے تصویریں پوسٹ کرتے ہیں۔
سابق انڈین کرکٹر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ پی سی بی کے سربراہ کیمرے پر ہمارے ملک کو دشمن ملک کہتے ہیں اور ان سے نفرت کے بدلے محبت کی توقع رکھتے ہیں۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage