HomeGazaایرانی حملے کا خدشہ، امریکا نے اپنے ملازمین کے سفر پر پابندی لگا دی

ایرانی حملے کا خدشہ، امریکا نے اپنے ملازمین کے سفر پر پابندی لگا دی

US restricts travel for diplomats in Israel amid fears of Iran attack

ایرانی حملے کا خدشہ، امریکا نے اپنے ملازمین کے سفر پر پابندی لگا دی

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا نے ایرانی حملے کے خدشے کے پیش نظر اسرائیل میں اپنے ملازمین کے سفر پر پابندی لگا دی ہے۔

امریکی سفارت خانے نے کہا کہ اس کے عملے کو کہا گیا ہے کہ وہ یروشلم، تل ابیب یا بیر شیبہ کے علاقوں سے باہر سفر کرنے سے گریز کریں۔ خیال رہے کہ 11 روز قبل شام میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد، جس میں 13 افراد ہلاک ہوئے تھے، تہران نے جوابی کارروائی کا عہد کیا ہے۔برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ فون پر بات چیت میں کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے کہا ہے۔

اسرائیل نے باضابطہ طور پر ایرانی قونصل خانے پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم یہ خیال کیا جاتا ہے کہ تل ابیب اس کا ذمہ دار تھا۔ ایران فلسطینی گروپ حماس کی حمایت کرتا ہے، جو غزہ میں اسرائیل سے لڑ رہا ہے، اور لبنان کی حزب اللہ سمیت پورے خطے میں مختلف پراکسی گروپس کی حمایت کرتا ہے، جو باقاعدگی سے اسرائیل کے خلاف فوجی کارروائیاں شروع کرتے ہیں۔

دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے میں شام اور لبنان میں قدس فورس کے ایک سینئر کمانڈر کے ساتھ ساتھ دیگر ایرانی عسکری شخصیات بھی ہلاک ہوئیں۔یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب غزہ میں جنگ کو پورے خطے میں پھیلنے سے روکنے کے لیے سفارتی کوششیں جاری ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز خبردار کیا کہ ایران “اہم حملے” کی دھمکی دے رہا ہے، انہوں نے اسرائیل کی مکمل حمایت کا وعدہ کیا ۔مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کے کمانڈر مائیکل کوریلا نے ایران کے ممکنہ حملے کے بارے میں دستیاب معلومات پر بات چیت کے لیے اسرائیل کا سفر کیا ہے۔

اسی دوران روئٹرز نے خبر دی ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے گذشتہ دن رات ترکی، چین اور سعودی عرب میں اپنے ہم منصبوں سے مشاورت کرکے یہ واضح کیا کہ خطے میں کشیدگی میں اضافہ کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔اس خبر رساں ادارے نے ایک اور رپورٹ میں لکھا ہے کہ تہران نے واشنگٹن کو پیغام دیا ہے کہ وہ اپنے قونصل خانے پر اسرائیلی حملے پر اس طرح ردعمل ظاہر کرے گا کہ جنگ نہ بڑھے اور یہ رد عمل جلد بازی سے کام نہ لے۔

دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ دمشق میں اس کے قونصل خانے پر اسرائیل کے حملے کی مذمت تہران کی جانب سے فوجی کارروائی کی ضرورت کو روک سکتی تھی۔ اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ نےایکس پر لکھا: “اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل دمشق میں ہماری سفارتی تنصیبات کے خلاف صیہونی حکومت کے جارحانہ اور غیر قانونی اقدام کی مذمت کرتی اور اس کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی تو شاید اس باغی حکومت کو سزا دینے کی ضرورت پیش نہ آتی۔

بدھ کے روز، اسلامی جمہوریہ کے رہبر علی خامنہ ای نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کو ایرانی سرزمین پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کو “سزا ملنی چاہیے اور سزا دی جائے گی۔

Share With:
Rate This Article