غزہ میں شدید بمباری ، درجنوں فلسطینی جاں بحق
Image

غزہ: (ویب ڈیسک)اسرائیل نے غزہ میں اپنی تازہ اور تباہ کن بمباری میں درجنوں فلسطینیوں کو جاں بحق کر دیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ جس وقت اسرائیلی طیاروں کی جانب سے غزہ کے جنوبی شہر پر شدید بمباری کی گئی تھی۔

اسی وقت رفح شہر میں دو مغویوں کی رہائی بھی عمل میں لائی گئی۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ رہا کیے گئے افراد کی صحت بہتر ہے۔ قبل ازیں فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے کہا تھا کہ رفح شہر پر فضائی حملے ہوئے ہیں اور بہت سے لوگ مارے گئے ہیں۔

عالمی برادری کو اس شہر پر اسرائیل کے منصوبہ بند حملے کے بارے میں خبردار کیا گیا تھا، جس میں تقریباً ڈیڑھ ملین افراد نے پناہ لی تھی۔ اسرائیل نے کہا کہ اس نے غزہ کے جنوبی علاقوں پر حملہ کیا تاہم اس نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

سوشل میڈیا پر جاری بیان کے مطابق اسرائیل کی ڈیفنس فورسز، شن بیٹ اور اسرائیلی پولیس کی مشترکہ کارروائی کے دوران دو اسرائیلی مغویوں کو بازیاب کرایا گیا۔ ان کے نام 60 سالہ فرنینڈو سائمن مارمن اور 70 سالہ لوئس ہار بتائے گئے ہیں۔

بازیاب کرائے گئے یرغمالیوں کو طبی معائنہ کے لیے اسرائیل کے شیبا میڈیکل سینٹر لے جایا گیا۔ اسرائیل کی ڈیفنس فورسز نے رات کے وقت نامعلوم مقام پر ہیلی کاپٹر کے لینڈنگ کی تصاویر جاری کی ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ لوگ اس میں سوار تھے یا نہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع Yves Galant نے ریسکیو آپریشن کو "مؤثر" قرار دیتے ہوئے مزید کہا: "ہم یرغمالیوں کی واپسی کے اپنے عزم پر قائم رہیں گے چاہے کچھ بھی ہو۔" اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ مغویوں کو رفح شہر میں ایک عمارت کی دوسری منزل پر رکھا گیا تھا۔

شیبا میڈیکل سینٹر کے قائم مقام ڈائریکٹر آرمون ایک نے کہا، "مجھے یہ کہتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ آزاد کیے گئے دو یرغمالیوں کو آج رات یہاں لایا گیا اور وہ اچھی حالت میں ہیں۔"

اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کی طرف سے 1200 سے زائد افراد کو ہلاک کرنے اور اسرائیل کے جنوب میں 240 کے قریب یرغمال بنانے کے بعد اپنی کارروائیاں شروع کیں۔ بعد میں کچھ یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیا۔

رفح میں اسرائیلی ریسکیو آپریشن پیر کو اس وقت شروع ہوا جب شہر کے عینی شاہدین نے رات بھر شہر کے شمال اور مرکز میں درجنوں اسرائیلی فضائی حملوں کی اطلاع دی۔ مقامی باشندوں نے بی بی سی کو بتایا کہ حملے میں ہیلی کاپٹروں اور کشتیوں نے بھی حصہ لیا۔

حماس کے زیر کنٹرول وزارت صحت کے مطابق غزہ میں بچوں سمیت 52 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔ اسی دوران خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 37 ہو گئی۔

اتوار کے روز غزہ میں حماس کی وزارت صحت نے بتایا کہ گذشتہ روز کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مزید 112 فلسطینی شہید ہوئے ، جس کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 28 ہزار 100 اور زخمیوں کی تعداد 67 ہزار 500 ہو گئی۔

متعدد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے اسرائیل کو رفح شہر پر اپنے منصوبہ بند حملے کے بارے میں خبردار کیا ہے، جہاں بہت سے لوگ غزہ کے دوسرے علاقوں سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ایک سینئر اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ اب ان کے رہنے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔رفح، مصر کے ساتھ سرحد، غزہ میں داخل ہونے کے لیے انسانی امداد کا واحد راستہ ہے۔