عام انتخابات 3 ماہ تک ملتوی کرنے کی دوسری قرار داد سینیٹ میں جمع
Image

اسلام آباد: (سنو نیوز) فاٹا سے آزاد حیثیت سے منتخب ہونے والے ہدایت اللہ نے سینیٹ میں سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر الیکشن 3 ماہ کے لئے ملتوی کرانے کی قرارداد جمع کرا دی۔

آزاد سینیٹر ہدایت اللہ نے قرار داد میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملک میں اس وقت سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے جس کے پیش نظر عام انتخابات کو تین ماہ کیلئے ملتوی کیا جائے۔

خیال رہے کہ 5 جنوری 2024ء کو ملک میں بڑھتے دہشتگردی کے واقعات کے بعد الیکشن ملتوی کرانے کی قرارداد سینیٹ میں کثرت رائے سے منظور کرلی گئی تھی۔سینیٹر دلاور خان نے الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد سینیٹ میں پیش کی۔ جس کے متن میں کہا گیا کہ ملک میں سیکیورٹی کے حالات انتہائی خراب ہیں، مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ پر حملے ہوئے، ملک کے مختلف علاقوں میں جنوری اور فروری میں موسم سرما اپنی انتہا پر ہوتا ہے۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں، فروری میں ہونے والے انتخابات کو ملتوی کیا جائے، موزوں وقت تک الیکشن کمیشن انتخابات ملتوی کرے۔ قرارداد اکثریت سے منظور کر لی گئی۔

سینیٹ اجلاس میں 14 ارکان موجود تھے۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللہ نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ 2013 اور 2018 میں سخت حالات کی دوران الیکشن ہوئے۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے سینیٹرز نے بھی قرارداد کی مخالفت کی۔ ثمینہ ممتاز زہری نے الیکشن ملتوی کرانے کی قرارداد کی شدید مخالفت کی اور کہا کہ اچانک سے ایسا کیا ہوا کہ قرارداد پیش کر دی گئی۔

مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللہ نے قرارداد کی مخالفت کی جبکہ پیپلزپارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی اور تحریک انصاف کے گردیپ سنگھ نے پہلی بار حمایت کی اور دوسری بار خاموش رہے ۔ سینیٹر افنان اللہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ دوسری جنگ عظیم میں بھی انتخابات کا عمل نہیں رکا،سپریم کورٹ نے کہا ہے 8 فروری کو الیکشن پتھر پر لکیر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/05/01/2024/latest/63067/

نگران وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی ٰ سولنگی ایوان میں پہنچے تو قرار داد ایک بار پھر پیش کی گئی ، انہوںنے قرارداد کی مخالفت کی تاہم ایوان نے دوسری مرتبہ بھی قرار داد کثرت رائے سے منظورکرلی جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔

سینیٹ میں عام انتخابات کو ملتوی کرانے کے حوالے سے قرارداد کی منظوری کے بعد اپنے خطاب میں سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ میں شہیدوں کا احترام کرتا ہوں، میں اپنے قابل عزت ساتھیوں اور کسی کی دل آزاری نہیں کرنا چاہتا، یہ بھی بالکل نہیں چاہتا کہ کسی دھماکے میں معصوم جانیں چلی جائیںلیکن ہمارے ملک پاکستان کا ایک سسٹم ہے اور وہ اس کے تحت ہی چل سکتا ہے۔

سینیٹرافنان اللہ خان کا کہنا تھا کہ ہم نے ماضی میں جو تجربے کئے، اس کے نتیجے میں باسٹھ ہزار ارب کے قرضے چڑھ چکے ہیں، تو یہ کہہ دینا کہ باسٹھ ہزار ارب کا قرضہ ایک سو چونتیس ہزار ارب ہوجائے گا، اس لئے انتخابات ملتوی ہونے چاہیں تو کیا پچھلے چھ مہینوں میںملک کے قرضے نہیں بڑھے؟ یا آپ حضرات نے یہ لکھ کہ دے دیا ہے کہ قرض نہیں بڑھایا جائے گا؟

ان کا کہنا تھا کہ کیا ہم کوئی بزدل قوم ہیں؟ جہاں تک عام انتخابات کی تاریخ کی بات ہے تو فروری 2008 ء میں الیکشن ہوا، 1997 ء فروری میں الیکشن ہوا، 1970 ء دسمبر میں الیکشن ہوا، مارچ 1977 ء میں بھی الیکشن ہوا تو یہ سب موسم سرما میں ہوئے تھے۔ دوسری جنگ عظیم میں پانچ کروڑ ستترلاکھ لوگ ہلاک ہوئے تھے لیکن 1944 ء میں امریکا میں عام انتخابات ہوئے، 1945ء میں انگلینڈ میں الیکشن ہوا تھا۔