جنگی جرائم پراسرائیل کا محاسبہ کیا جائے: وزیراعظم انوار الحق کاکڑ
Image

ریاض:(اے پی پی) نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ جنگی جرائم پراسرائیل کا محاسبہ کیا جائے۔ اسرائیل کے مظالم اور ریاستی دہشتگردی کی اس مہم کو فوری طور پر روکا جائے۔ فوری غیر مشروط جنگ بندی، غزہ کے محاصرے کو ختم اور غزہ کے لوگوں تک امداد کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے ریاض میں منعقدہ مشترکہ عرب و اسلامی غیرمعمولی سربراہ اجلاس میں شرکت کی۔ نگران وزیرِ خارجہ جلیل عباس جیلانی اور سیکرٹری خارجہ بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ اجلاس میں شریک ہوئے۔

اے پی پی کے مطابق ریاض میں جاری غیرمعمولی سربراہ اجلاس قابض اسرئیل کی فلسطین میں حالیہ انسانیت سوز جارحیت اور اسکے نتیجے میں پیدا ہونے والی تشویشناک صورتحال کے حوالے سے منعقد کیا گیا ۔ وزیرِ اعظم انوالحق کاکڑ نے اجلاس سے اپنے خطاب میں غزہ میں قابض صہیونی فوج کی جانب سے مسلسل اور ظالمانہ جارحیت کی واضح اور شدید مذمت کی ۔

یہ بھی پڑھیں:بیروت کو غزہ میں بدل دیں گے، اسرائیل کی حسن نصراللہ کو دھمکی

وزیرِ اعظم نے اپنے خطاب میں اسرائیل کی ان ظالمانہ کارروائیوں اور غزہ کے غیر انسانی و غیر قانونی محاصرے کو غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی شہادتوں، بڑے پیمانے پر تباہی اور نقل مقانی کا ذمہ دار قرار دیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیلی افواج فلسطین میں بین الاقوامی انسانی قوانین اور انسانی حقوق کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہی ہیں۔اسرائیلی افواج کا مسلسل اور بلاتفریق نہتے فلسطینیوں پر طاقت کا استعمال جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

وزیرِ اعظم نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم پراسکا محاسبہ کرے۔اسرائیل کے مظالم اور ریاستی دہشتگردی کی اس مہم کو فوری طور پر روکا جائے۔فوری طور پر غیر مشروط جنگ بندی، غزہ کے محاصرے کو ختم اور غزہ کے لوگوں تک امداد کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے،اس تنازعے اور فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت کی بنیادی وجہ نو آبادیاتی سوچ اور فلسطینیوں کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ کیخلاف سعودی عرب میں اسلامی ممالک کا غیر معمولی اجلاس

وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام اپنے فلسطینی بہن بھائیوں اور انکے حقِ خود ارادیت کے حصول کیلئے انکے ساتھ بھرپور یکجہتی اور حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔وزیرِ اعظم نے جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور القدس الشریف کے بطور دارلخلافہ کے ساتھ ایک خودمختار، پائیدار، محفوظ اور یکجا فلسطینی ریاست کے فوری قیام کو خطے میں دیر پا امن و سلامتی کی ضمانت قرار دیا۔