بیروت کو غزہ میں بدل دیں گے، اسرائیل کی حسن نصراللہ کو دھمکی
یروشلم: (سنو نیوز) اسرائیل نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بیروت کو غزہ میں تبدیل کردیں گے۔
تفصیل کے مطابق حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ نے ہفتے کے روز اسرائیل اور حماس جنگ پر اپنی دوسری تقریر کی۔ یہ تقریرٹی وی چینل المنار پر نشر کی گئی۔ نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں سے کہنا چاہتا ہے کہ ‘بغاوت کا راستہ ترک کر دیں کیونکہ اس کی قیمت بہت زیادہ ہوگی۔’
نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل کبھی بھی اپنے مقصد کو حاصل نہیں کر سکے گا کیونکہ آنے والی نسلیں غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی مزید سختی سے مخالفت کریں گی۔ اسرائیل نے نصر اللہ کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے نصر اللہ کی تقریر کے بعد کہا کہ “حزب اللہ ایک سنگین غلطی کرنے کے قریب ہے۔ سب سے پہلے جو قیمت ادا کریں گے وہ لبنان کے شہری ہوں گے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم غزہ میں کیا کر رہے ہیں۔” بیروت کی صورتحال غزہ جیسی ہوگی جہاں سے لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کر سفید جھنڈے اٹھائے بھاگ رہے ہیں۔
نصراللہ نے کہا تھا کہ جنوبی لبنان سے اسرائیل پر حملے جاری رہیں گے۔ یہ حملے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں فلسطینیوں کی حمایت کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ نصراللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران حزب اللہ نے اسرائیل پر حملے تیز کر دیے ہیں اور ڈرون کے علاوہ مزید طاقتور میزائل بھی استعمال کیے ہیں۔ حزب اللہ نے اسرائیل کے اندرونی علاقوں میں مزید حملے کیے ہیں۔
نصراللہ نے اپنے خطاب میں اسلامی ممالک سے اسرائیل کے خلاف متحد ہونے کی اپیل بھی کی۔ ہفتہ کو ہی سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اسلامی اور عرب ممالک کی غیر معمولی مشترکہ کانفرنس منعقد ہوئی جسے ہنگامی کانفرنس کا نام دیا گیا ہے۔ اس کانفرنس میں عرب اور اسلامی دنیا کے رہنماؤں نے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔
حسن نصراللہ نے کہا کہ فلسطینی اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے رہنماؤں سے یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ وہ فلسطین کو آزاد کرانے کے لیے اپنی فوجیں بھیجیں۔فلسطینی ایک سادہ سی درخواست کر رہے ہیں کہ مسلم دنیا کے رہنما متحد ہو جائیں اور امریکا سے فوری طور پر جنگ بند کرنے کا مطالبہ کریں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ کیا 57 عرب اور اسلامی ممالک غزہ کے لیے چوکی کھولنے اور وہاں امداد فراہم کرنے اور زخمیوں کو بچانے کے قابل نہیں ہیں؟ مصر کی رفح سرحدی چوکی کے حوالے سے نصر اللہ نے کہا کہ دنیا اس فیصلے اور اس قدم کا انتظار کر رہی ہے۔
اپنی تازہ ترین تقریر میں نصراللہ نے کہا کہ “امریکا اور اس کا ‘کٹھ پتلی برطانیہ’ غزہ میں جاری جنگ کو کنٹرول کر رہے ہیں اور یہ ممالک جنگ بندی کی مخالفت کر رہے ہیں۔”اس وقت صرف امریکا ہی اس جنگ کو روک سکتا ہے۔ اس وقت اسرائیلی حکومت میں نیتن یاہو اور گیلنٹ جیسے لوگ موجود ہیں جو صرف اپنا فائدہ چاہتے ہیں۔ جنگ روکنے کے لیے تمام دباؤ امریکا پر ڈالنا چاہیے۔”
حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ اس وقت سب سے اہم بات یہ ہے کہ اسرائیل کے حوالے سے دنیا کے نظریات بدل رہے ہیں جو ہزاروں بچوں اور خواتین کو مار رہا ہے۔یہ پیش رفت اسرائیل اور غزہ کے عوام کی مخالفت کرنے والی مزاحمت کی حمایت میں ہے۔ غزہ میں اسرائیل کی مسلسل بربریت فلسطینیوں کی جدوجہد کو مزید تقویت دے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بدل رہا ہے کہ اسرائیلی امن پسند لوگ ہیں۔ تعلقات کو معمول پر لانے کی اسرائیل کی کوششیں ناکام ہو رہی ہیں۔حزب اللہ نے حالیہ دنوں میں اسرائیل کے خلاف برقان راکٹ کا استعمال کیا ہے۔ یہ راکٹ آدھا ٹن تک دھماکا خیز مواد لے جا سکتا ہے۔ وہ پہلی بار یہ بتانا چاہتے ہیں کہ حزب اللہ اسرائیل پر جاسوس ڈرون بھیج رہی ہے اور بعض اوقات یہ ڈرون حیفہ پہنچ جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان میں سے کچھ ڈرونز کو مار گرایا گیا جب کہ کئی ڈرون معلومات اکھٹی کرنے کے بعد واپس لوٹ گئے۔
ادھر لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ڈرونز نے لبنان اسرائیل سرحد سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر لبنان کے اندر فضائی حملے کیے ہیں۔ لبنان کی سرحد کے اندر اندر ہونے والے اس ڈرون حملے میں اب تک ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔