صدر مملکت کا الیکشن کی تاریخ دینے کا امکان
Image

اسلام آباد: (سنو نیوز) عام انتخابات کے معاملے پر ملکی سیاست میں ہلچل جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے کسی بھی وقت الیکشن کی تاریخ دینے کا امکان ہے۔

سنو نیوز ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوان صدر میں ڈاکٹر عارف علوی کی نگران وزیر قانون سے ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات ہوئی۔ اس دوران صدر مملکت نے دو بار نگران وزیر قانون کو الیکشن تاریخ دینے کی نوید دی۔ نگران وزیر قانون احمد عرفان اسلم آئینی نقطوں پر صدر مملکت کو بریف کرتے رہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوان صدرملاقات کے بعد نگران وزیر قانون نے جاتے ہی چیف الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا ۔ نگران وزیر قانون نے فوری طور پر کابینہ اور نگران وزیراعظم تک الیکشن تاریخ اعلان کا کہا ۔ صدر مملکت عارف علوی سے ایک شخصیات رابطے میں ہیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے انتخابات کی تاریخ کے فوری اعلان کا مطالبہ کر دیا ہے۔ مرکزی سیکرٹری جنرل عمرایوب خان نے اس سلسلے میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے نام دوسرا خط لکھ دیا ہے۔

عمر ایوب کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ دستور کا آرٹیکل 48(5) صدر کی جانب سے قومی اسمبلی کی تحلیل کی صورت میںان کو انتخابات کے انعقاد کے لئے 90 روز کی مدت کے اندر کی کسی تاریخ کے تعین کا پابند بناتا ہے۔ سپریم کورٹ سبطین خان بنام الیکشن کمیشن ، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے از خود نوٹس کے فیصلوں میں آئین کے اس آرٹیکل کی پوری سراہت سے تشریح کر چکی ہے۔

عمر ایوب خان کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ دستور اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں انتخابات کی تاریخ کا تعین صدر کا استحقاق اور اہم ترین آئینی فریضہ ہے۔ دستور کا آرٹیکل 5 ہر شہری کو ریاست سے وفاداری اور آئین و قانون کی مکمل تابعداری کا پابند بناتا ہے۔

صدر مملکت کے نام خط میں کہا گیا ہے کہ دستور کی تمہید کے تحت ریاست عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعےہی اپنے اختیارات و اقتدار کے استعمال کی پابند ہے۔ چنانچہ قومی اسمبلی کے انتخابات جمہوریت کا بنیادی تقاضہ ہیں،جس کے بغیر ریاست کے لئے آئین ہر عمل ممکن نہیں ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے صدر کو لکھا کہ آپ نے وزیر اعظم کے مشورے پر 9 اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کی۔ اسمبلی کی تحلیل کے بعد انتخابات کی تاریخ کا تعین بھی آپ کے ذمہ ہے۔ انتخابات کی تاریخ کے تعین کے حوالے سے الیکشن ایکٹ 2017 ء کا سیکشن 57 کلی طور پر آئین کے تابع ہے۔