دودھ پینا صحت کیلئےکتنا فائدہ مند ہے؟
Image

لاہور:(ویب ڈیسک) ہمارے یہاں یہ عقیدہ رائج ہے کہ دودھ انسانی جسم کے لیے بہت ضروری ہے اور یہ ایک صحت بخش مشروب ہے۔ بہت سے لوگوں کو رات کو سونے سے پہلے ایک گلاس گرم دودھ پینے کی عادت ہوتی ہے۔

ان دنوں، ٹیلی ویژن سمیت میڈیا کے بہت سے پلیٹ فارمز دودھ پینے کے فوائد کے بارے میں اشتہارات سے بھرے ہوئے ہیں۔ اس طرح کے اشتہارات اکثر دیکھنے کو ملتے ہیں کہ ’’ہماری کمپنی کے بسکٹ میں دودھ زیادہ ہے‘‘۔ اگر آپ ہماری کمپنی کا دودھ یا مصنوعات استعمال کرتے ہیں تو آپ کے بچے 'چیمپئن' بن جائیں گے۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ نوزائیدہ مرحلے کے بعد انسانوں کے علاوہ کوئی دوسری مخلوق کسی دوسری مخلوق کا دودھ نہیں پیتی۔

کیا دودھ ایسی چیز ہے جسے ہر کوئی روزانہ پی سکتا ہے؟

بی بی سی میں شائع رپورٹ کے مطابق دودھ میں کس قسم کے غذائی اجزاء ہوتے ہیں؟ روزانہ کتنا دودھ پینا صحت کے لیے اچھا ہے؟ اور دودھ کون نہیں پینا چاہیے؟اس رپورٹ میں ان تمام سوالات کے جوابات جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔بچوں کی صحت اور غذائیت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دودھ میں کیلشیم اور پروٹین کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے لیکن اگر کوئی شخص مناسب مقدار میں نان ویجیٹیرین کھانا کھاتا ہے تو اس کے لیے دودھ پینا لازمی نہیں ہے۔

زمانہ قدیم میں لوگوں میں کئی قسم کی غذائی کمی تھی۔ اسی لیے شاید لوگوں نے دودھ دینے والے جانور پالنا شروع کر دیا ۔ دودھ پینے کی روایت پروان چڑھی کیونکہ اس وقت غذائیت کے لیے زرعی مصنوعات پر انحصار کرنا ممکن نہیں تھا۔ دودھ پینے کی عادت انسانی معاشرے میں پچھلے دس ہزار سال سے رائج ہے۔ اب ہماری خوراک میں کافی بہتری آئی ہے۔ اگر ہم صحیح طریقے سے کھانا کھاتے ہیں تو ہمیں دودھ کی ضرورت نہیں ہوسکتی ہے۔

دودھ میں کون سے غذائی اجزاء ہوتے ہیں؟

اکثر لوگ گائے کا دودھ پیتے ہیں۔ اس کے بعد بھینس کا دودھ استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر ہم کیلوریز پر نظر ڈالیں تو 100 گرام دودھ میں 67 کیلوریز ہوتی ہیں۔ لیکن بھینس کے دودھ کی اسی مقدار میں 117 کیلوریز ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بھینس کا دودھ مسلسل پینے سے وزن بڑھتا ہے۔

100 گرام گائے کے دودھ میں 120 ملی گرام کیلشیم ہوتا ہے، جب کہ بھینس کے دودھ میں اتنی ہی مقدار میں 210 گرام کیلشیم ہوتا ہے۔ جہاں تک پروٹین کا تعلق ہے تو گائے کے 100 گرام دودھ میں 3.2 گرام پروٹین ہوتا ہے، جب کہ 100 گرام بھینس کے دودھ میں 4.3 گرام پروٹین ہوتا ہے، لیکن یہ کیسین پروٹین ہوتا ہے۔ یعنی یہ پروٹین ہضم نہیں ہوتی۔ یہی وجہ ہے کہ اگر آپ کی آنت میں لییکٹیز انزائم نہیں ہے تو جسمانی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اسی طرح جہاں تک چربی کا تعلق ہے تو گائے کے 100 گرام دودھ میں 4.1 گرام اور بھینس کے دودھ میں 6.5 گرام چکنائی ہوتی ہے۔

دودھ کس کو پینا چاہیے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے قبل صرف ماں کا دودھ پینے والے بچوں میں لییکٹیس اینزائم ہوتا تھا لیکن روزانہ دودھ پینے کی عادت ڈالنے کے بعد انسانی جسم میں تبدیلیاں رونما ہوئیں۔ اس لیے بالغ افراد کو دودھ نہیں پینا چاہیے۔دودھ کا تعلق ہاضمے سے ہے۔کچھ لوگ بغیر کسی بدہضمی کے عام طور پر ایک لیٹر دودھ پی سکتے ہیں، لیکن کچھ لوگوں کو صرف آدھے گلاس دودھ سے گیس، جلن اور اسہال ہو سکتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو دودھ نہیں پینا چاہیے۔

چونکہ دودھ میں بہت سے غذائی اجزاء ہوتے ہیں، اس لیے بچوں کو دودھ ضرور دینا چاہیے، لیکن اس سے ان کا وزن بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے بچوں کو صرف دودھ نہیں دینا چاہیے۔ کچھ بچے دودھ کی وجہ سے دوسری خوراک نہیں لیتے۔

روزانہ کتنا دودھ پینا چاہیے؟

کچھ سال پہلے کرکٹر مہندرا سنگھ دھونی کے بارے میں انٹرنیٹ پر یہ وائرل ہو گیا کہ وہ روزانہ چار لیٹر دودھ پیتے ہیں لیکن دھونی نے اس پر کہا تھا کہ وہ روزانہ ایک لیٹر دودھ پیتے ہیں۔ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ ہر کوئی روزانہ ایک لیٹر دودھ بھی نہیں پی سکتا۔ ہو سکتا ہے دھونی میں ایک لیٹر دودھ ہضم کرنے کی صلاحیت ہو کیونکہ وہ بہت زیادہ ورزش کرتے ہیں لیکن ایک صحت مند انسان 400 ملی لیٹر دودھ یا 400 گرام دہی لے سکتا ہے۔

کیا میٹھا دودھ پینا چاہیے؟

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ روزانہ 400 ملی لیٹر، صبح 200 ملی لیٹر اور شام کو 200 ملی لیٹر دودھ پینا اچھا ہے۔ شام کے وقت چینی ملا کر دودھ پینے سے گریز کرنا چاہیے۔ چونکہ دودھ میں پہلے ہی کافی کیلوریز ہوتی ہیں۔اگر کسی کو السر یا لییکٹوز الرجی ہے تو اسے دودھ پینے سے گریز کرنا چاہیے۔اگر کوئی بدہضمی کا شکار ہو تو اسے دودھ نہیں پینا چاہیے۔انڈے کی سفیدی بھی کیلشیم فراہم کر سکتی ہے۔ گھی، مکھن، مونگ پھلی، ہری سبزیاں بھی کیلشیم فراہم کرتی ہیں۔

کون سا دودھ بہتر ہے a1 یا a2؟

کیا مقامی گائے کا A2 قسم کا دودھ پروٹین سے بھرا ہوا ہے اور A1 قسم کا دودھ غیر ملکی گایوں سے بہت سی بیماریوں کو جنم دیتا ہے؟دنیا بھر میں اس حوالے سے بہت سی تحقیقیں ہو چکی ہیں۔ دونوں اقسام کے دودھ کے پروٹین کی ساخت میں کچھ فرق ہے، لیکن اس بات کا کوئی پختہ ثبوت نہیں ہے کہ A1 دودھ انسانی جسم کے لیے نقصان دہ ہے۔ بھینس کا دودھ 100% A2 قسم کا ہوتا ہے۔ غیر ملکی نسل کی جرسی گائے بھی A2 قسم کا دودھ دیتی ہے۔A1 اور A2 پر تحقیق کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اچھی اور صاف جگہ سے دودھ پینا کافی ہے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage