سانپ کے زہر سے ہائی بلڈ پریشر کا علاج دریافت
Image
ساؤ پاؤلو:(ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے ہائی بلڈ پریشر کا علاج دریافت کر لیا ہے، طبی ماہرین کے مطابق ایک ایسی قسم کے سانپ کا زہر دریافت کیا گیا ہے جو انسان کو بلڈ پریشر کے مسائل میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹس کے مطابق جرنل بائیوکیمی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں کو جنوبی امریکی سانپ کی ایک قسم بوتھروپس کوٹیارا کے زہر میں ایسا پروٹین ملا ہے جو اپنے اندر کم یا زیادہ بلڈ پریشر کے مسئلے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق برازیل کی فیڈرل یونیورسٹی آف ساؤ پاؤلو کے میڈیکل سکول سے تعلق رکھنے والے محققین نے سانپ کے زہر میں بی سی-7 اے نامی ایک پروٹین دریافت کیا ہے جو بلڈ پریشر کو کم کر سکے گا، یہ پروٹین بالکل انہی پروٹینز کی طرح کام کرتا ہے جو بلڈ پریشر کو کم کرنے کی دوا کیپٹوپرل بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سانپ کے زہر میں موجود اس پروٹین کو اگر مناسب کھانے میں استعمال کیا جائے تو یہ انسان میں ہائی بلڈ پریشر کے لاج کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا، کیپٹوپرل اور دیگر اینجیوٹینسن کنورٹنگ انزائم کے نام سے جانے جانی والی ادویات بہتر کام کرتی ہیں جو جسم میں خون کے دباؤ کو قابو کرنے کے لیے اہم ہوتا ہے۔ مزید پڑھیں https://sunonews.tv/07/01/2024/latest/63370/ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس تحقیق کے شریک مصنف پروفیسر ایلگزینڈر تاشیما نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ زہر ہمیں حیران کرنے سے کبھی نہیں چوکتے، اتنی معلومات کے باوجود تازہ دریافتیں ممکن ہیں، تمام دستیاب ٹیکنالوجی کے باوجود ان زہروں میں بہت سی ایسی چیزیں ہیں جن کا مطالعہ کیا جانا ابھی باقی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ دریافت اے سی ای سے بچانے والی نئی اقسام کی ادویات کے لیے راہ ہموار کر سکتی ہے جو بلڈ پریشر کو کم کرتی ہیں، سانپ کے زہر میں 197 قسم کے پروٹین دریافت ہوئے جن میں 189 پروٹینز پہلی بار دیکھے گئے ہیں۔