عالمی برداری غزہ میں جنگ بندی کیلئے کوششیں کرے: نگران وزیراعظم
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ عالمی برداری فلسطینی عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دے، عالمی برداری غزہ میں فوری جنگ بندی کیلئے کوششیں کرے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ فلسطین میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد شہید ہو چکے ہیں، اسرائیل غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، غزہ میں انسانی حقوق کی تشویشناک صورتحال سب کے سامنے ہے۔ انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ عالمی برداری کشمیریوں کے حق خوداردایت کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے، 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں آباداتی تبدیلی کرنا ہے، بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ملکی اور بین الاقومی سطح پر انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں، پاکستان انسانی حقوق کے عالمی منشور کی حمایت اور پاسداری جاری رکھے گا۔ یہ بھی پڑھیں https://sunonews.tv/10/12/2023/latest/58744/ یاد رہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی جانب سے جنگ بندی کی قرارداد ویٹو ہونے کے بعد غزہ میں فلسطینیوں کو مزید اسرائیلی فضائی اور زمینی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق غزہ سے نکلنے سے قاصر 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں نے سنیچر کو شدید بمباری کا سامنا کیا۔ بمباری ان علاقوں میں بھی کی گئی جنہیں اسرائیل نے محفوظ زون قرار دیا تھا۔ واشنگٹن کی جانب سے اسرائیل کے لیے 106 ملین ڈالر مالیت کی گولہ بارود کی ہنگامی فروخت کی منظوری دی گئی ہے۔ امریکہ کی جانب سے 14 ہزار سے زیادہ ٹینک کے گولے فروخت کرنے کا اعلان غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے قرارداد ویٹو کرنے کے ایک دن بعد کیا گیا۔ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو فوری طور پر ٹینکوں کے گولے فروخت کرنا ہنگامی صورتحال میں قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔ اس فروخت کو معمول کے کانگریس کے جائزے سے بھی استثنیٰ دیا گیا ہے۔ فلسطین وزارت صحت کے اعداوشمار کے مطابق غزہ میں فلسطینی شہداء کی تعداد 17 ہزار 700 سے بڑھ گئی ہے جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ وزارت صحت نے کہا تھا کہ مرکزی اور جنوبی غزہ کے دو ہسپتالوں میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والے 133 افراد کی لاشیں وصول کی گئیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو امریکہ کی طرف سے ویٹو کئے جانے کو فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں شریک ہونے کا اظہار کہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ غزہ میں بہنے والے بچوں، عورتوں اور بزرگوں کے خون کا ذمہ دار امریکہ ہے۔ امریکہ بار بار غزہ میں مستقل جنگ بندی کی مخالفت کر چکا ہے اور اس سلسلے میں اسی موقف کا حامی ہے جو اسرائیل کا موقف ہے۔ البتہ امریکہ جنگ میں چھوٹے وقفوں کی حمایت کرتا رہا ہے۔ جبکہ سلامتی کونسل میں جب بھی جنگ بندی کے حق میں قرارداد یا مطالبہ آیا امریکہ نے اس کی مخالفت کی۔ جیسا کہ ہفتہ کے روز ایک بار پھر امریکہ نے جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کر دیا ہے۔ اس قرارداد کے حق میں پندرہ میں سے تیرہ ووٹ آئے تھے۔ برطانیہ نے اپنے ووٹ کا استعمال نہیں کیا تھا جبکہ امریکہ نے قرارداد کو ویٹو کر دیا۔