پاکستان کا سب سے زیادہ اور کم آبادی والا حلقہ کونسا ؟
Image

سنو الیکشن سیل :(رپورٹ ، خدیجہ عشرت ، حذیفہ شکیل ) ملک میں جمہوریت کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے انتخابات کا انعقاد 8 فروری 2024 کو ہونے جا رہا ہے ۔ پاکستان میں قومی اسمبلی کے 266 چھوٹے بڑے حلقے ہیں جن میں ووٹرز کے حساب سے پاکستان کا سب سے بڑا حلقہ این اے 57 راولپنڈی ہے۔

اس کی کل آبادی نو لاکھ 28 ہزار 659ہے اور اس میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8 لاکھ 61 ہزار 116 ہے۔ راولپنڈی صوبہ پنجاب کا اہم ضلع ہے۔ سب سے زیادہ خواتین ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 18 ہزار 154 بھی اسی حلقے سے ہے۔ 2018 میں اس حلقہ کا مجموعی ٹرن آؤٹ 52 فیصد رہا جبکہ خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 40.2 فیصد رہا اور مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 59.88 فیصد تھا۔

کراچی غربی این اے 244 ووٹرز کے مطابق پاکستان کا سب سے کم رجسٹرڈ ووٹرز 1 لاکھ 55 ہزار 824 والا حلقہ ہے۔ اس حلقے کی کل آبادی 9 لاکھ 44 ہزار 27 ہے اور پاکستان میں سب سے کم مرد ووٹرز 89 ہزار 505 اور سب کم خواتین ووٹرز 66 ہزار 319 والا حلقہ بھی یہی ہے۔ 2018 کے عام انتخابات میں اس حلقے کا مجموعی ٹرن آؤٹ 41 فیصد تھا جبکہ مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 67.75 فیصد اور خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 32.25 فیصد تھا۔

سب سے زیاد مرد ووٹرزوالا حلقہ این اے 233 کراچی کورنگی ہے جس کی کل آبادی 10 لاکھ 31 ہزار 170 اور رجسٹرڈ مرد ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 69 ہزار 488ہے۔ 2018 کے الیکشن میں اس حلقہ کا مجموعی ٹرن آؤٹ 37 فیصد تھا۔

این اے 18 ہری پور خیبر پختونخوا کا رجسٹرڈ ووٹرز کے حساب سے سب سے بڑا حلقہ ہے۔اس کی کل آبادی 11 لاکھ 74 ہزار 783 ہے اور کل ووٹرز کی تعداد 7 لاکھ 24 ہزار 915ہے۔ 2018 میں اس حلقے کا مجموعی ٹرن آؤٹ 52 فیصد رہا خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 44.25 فیصد اور مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 57.75 فیصد رہا۔

این اے 43 ٹانک -کم -ڈیرہ اسماعیل خان خیبر پختونخوا کا ووٹرز کے اعتبار سے سب سے چھوٹا حلقہ ہے جس کی کل آبادی 7 لاکھ 64 ہزار 93اور رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 67 ہزار 365ہےجن میں 91 ہزار 484مرد اور 75 ہزار 878 خواتین ووٹرز ہیں ۔

خیبر پختونخوا میں سب سے کم رجسٹرڈ مرد و خواتین ووٹرز والا حلقہ بھی یہی ہے۔ 2018 میں اس حلقے کا مجموعی ٹرن آؤٹ 52 فیصد تھا۔ مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 63.09 اور خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 36.91 فیصد رہا۔

خیبر پختونخوا کا این اے 19 صوابی سب سے زیادہ خواتین ووٹرز 3454153 لاکھ 45 ہزار 415والا حلقہ ہے 2018 میں اس حلقے کا مجموعی ٹرن آؤٹ 44 فیصد رہا ۔جس میں مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 65.42 اور خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 34.58 فیصد رہا۔

این اے 39 بنوں خیبر پختونخوا کا سب سے زیادہ مرد ووٹرز 3 لاکھ 92 ہزار 105 والا حلقہ ہے ۔ یہ آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا سب بڑا حلقہ بھی ہے جس کی کل آبادی 13 لاکھ 57 ہزار 890 ہے اور سب سے کم آبادی والا حلقہ این اے 1 چترال ہے جس کی کل آبادی 5 لاکھ 15 ہزار 935ہے۔2018 میں بنوں کا مجموعی ٹرن آؤٹ 43 فیصد جبکہ مرد ووٹرز 70.73 اور خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 29.27 فیصد رہا۔

این اے 57 راولپنڈی پنجاب کا سب سے زیادہ رجسٹرڈ ووٹرز والا حلقہ ہے جس کی کل آبادی 9 لاکھ 28 ہزار 659اور رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8 لاکھ 61 ہزار 116ہے پنجاب کا سب سے زیادہ رجسٹرڈ مرد و خواتین ووٹرز والا حلقہ بھی یہی ہے۔ این اے 57 میں رجسٹرڈ مرد ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 44 ہزار 193 اور رجسٹرڈ خواتین ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 18 ہزار 154 ہے۔

پنجاب کا سب سے کم رجسٹرڈ ووٹرز والا حلقہ این اے 148 ملتان ہے جس کی کل آبادی 9 لاکھ 10 ہزار 134 اور رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 13 ہزار 333 ہے۔ این اے148پنجاب کا سب سے کم مرد و خواتین ووٹرز والا حلقہ ہے اس میں مرد ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 11 ہزار 639 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 1 ہزار 694 ہے۔2018 میں اس حلقے کا مجموعی ٹرن آؤٹ 57 فیصد رہا جبکہ مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 59.53 اور خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 40.87 فیصد رہا۔

این اے 233 کراچی کورنگی صوبہ سندھ کا سب سے زیادہ رجسٹرڈ ووٹرز والا حلقہ ہے جس کی کل آبادی 10 لاکھ 31 ہزار 170اور رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8 لاکھ 52 ہزار 386 ہے یہ صوبہ سندھ کا سب سے زیادہ مرد و خواتین ووٹرز والا حلقہ ہے ۔ اس میں مرد ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 69 ہزار 488 اور خواتین ووٹرز کی تعداد3 لاکھ 82 ہزار 898 ہے ۔

این اے 244 کراچی غربی صوبہ سندھ کا سب کم رجسٹرڈ ووٹرز والا حلقہ ہے جس کی کل آبادی 9 لاکھ 44 ہزار 27 اور مرد ووٹرز کی تعداد 89 ہزار 505 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 66 ہزار 319 ہے ۔ یہ حلقہ صوبہ سندھ کا سب سے کم مرد و خواتین ووٹرز والا حلقہ ہے ۔

این اے 255 صحبت پور-کم-جعفرآباد-کم-ناصرآباد صوبہ بلوچستان کا سب سے زیادہ رجسٹرڈ ووٹرز والا حلقہ ہے جس کی کل آبادی 11 لاکھ 24 ہزار 576اور رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 7 لاکھ 44 ہزار 344 ہے یہ حلقہ صوبہ بلوچستان کا سب سے زیادہ مرد و خواتین ووٹرز والا حلقہ ہے جس میں خواتین ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 48 ہزار 219 اور مرد ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 26 ہزار 125 ہے 2018 کے انتخابات میں اس کا مجموعی ٹرن آؤٹ 39 فیصد رہا جس میں مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 59.32 فیصد اور خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 68.40 فیصد رہا۔

این اے 266 قلعہ عبداللہ -کم- چمن صوبہ بلوچستان کا سب سے کم خواتین ووٹرز 67 ہزار 936 والا حلقہ ہے 2018 کے الیکشن میں اس حلقے کا مجموعی ٹرن آؤٹ 41 فیصد تھا۔

این اے 259 کیچ-کم-گوادر بلوچستان کا سب سے کم رجسٹرڈ ووٹرز 90 ہزار 263والا حلقہ ہے اس کی کل آبادی 9 لاکھ 39 ہزار 588 ہے 2018 کے الیکشن میں اس حلقے کا مجموعی ٹرن آؤٹ 40 فیصد رہا تھا۔

2018 کے انتخابات میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ والا حلقہ این اے 222 تھر پار کر (2) تھا جس کا ٹرن آؤٹ 70.91 فیصد رہا اور سب سے کم ٹرن آؤٹ والا حلقہ این اے 268 چاغی -کم-نوشکی-کم - کھران تھا جس کا مجموعی ٹرن آؤٹ 20.58 فیصد رہاتھا۔