بلے کے نشان کا معاملہ: سپریم کورٹ نے درخواست واپس لینے پر خارج کردی
Image
اسلام آباد:(سنو نیوز) سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کو بلے کے نشان کی واپسی کیلئے درخواست پر سماعت آج مقرر کی گئی تھی مگر پی ٹی آئی نے اپنی درخواست واپس لے لی ہے، سپریم کورٹ نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔ سماعت کے آغاز پر بیرسٹر گوہر روسٹرم پر آئے اور کہا کہ ہم یہ درخواست واپس لینا چاہتے ہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بیرسٹر گوہر سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کون ہیں؟۔ جس پر بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ میں درخواست گزار کا وکیل ہوں جس پر چیف جسٹس نے حامد خان صاحب کو کہا کہ آپ نے پرسوں کہا تھا آپ وکیل ہیں، جس پر حامد خان نے کہا کہ ہمارا کیس اس وقت پشاور ہائیکورٹ میں ہے۔ چیف جسٹس نے حامد خان سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کھڑے نہیں ہوئے، یہ بتائیں آپ وکیل نہیں ہیں اس کیس میں؟ حامد خان نے کہا کہ نہیں میں اس کیس میں وکیل نہیں ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کل کو کوئی آکر یہ دعویٰ کر دے کہ ہم نے درخواست واپس نہیں کی تھی تو پھر؟ علی ظفر کہاں ہیں انہیں تو اعتراض نہیں درخواست واپس لینے پر؟۔ حامد خان نے کہا کہ نہیں انہیں اعتراض نہیں ، وہ اس وقت پشاور ہائیکورٹ میں ہیں۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشانات الاٹ کر دیئے،مسلم لیگ ن شیر،پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کو تیر کا نشان مل گیا،تحریک انصاف سمیت پندرہ جماعتوں کوانٹراپارٹی انتخابات نہ کرانے پر کوئی نشان نہیں دیا گیا۔ آزاد امیدواروں کیلئے 170 نشانات مختص کیے گئے ہیں، الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کرنے کیلئے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کو مراسلہ لکھ دیا۔ مزید پڑھیں https://sunonews.tv/10/01/2024/election-2024/63791/ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران امیدواروں کی پارٹی وابستگی سے مطمئن ہوکر متعلقہ انتخابی نشانات الاٹ کریں۔ الیکشن کمیشن نے پاکستان مسلم لیگ ن کو شیر کا نشان الاٹ کیا ہے، پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کو تیر کا نشان دیا گیا ہے جبکہ تحریک انصاف کو کوئی نشان نہیں دیا گیا، تحریک انصاف نظریاتی کو بلے باز اور تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کو پگڑی کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔ پیپلزپارٹی تلوار، مسلم لیگ ق سائیکل اور استحکام پاکستان پارٹی کو عقاب کا نشان ملا ہے، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان پتنگ، ایم کیو ایم حقیقی موم بتی، جماعت اسلامی ترازو اور جمعیت علمائے اسلام کتاب کے نشان پر الیکشن لڑے گی۔ تحریک لبیک کرین، بلوچستان نیشنل پارٹی کلہاڑی اور پاکستان عوامی پارٹی کو انسانی آنکھ کا نشان الاٹ کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے آزاد امیدواروں کے لیے 177 نشانات مختص کیے ہیں۔