انتخابات 2024: سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ
Image
لاہور:(سنو نیوز) الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشانات الاٹ کر دیئے،مسلم لیگ ن شیر،پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کو تیر کا نشان مل گیا،تحریک انصاف سمیت پندرہ جماعتوں کوانٹراپارٹی انتخابات نہ کرانے پر کوئی نشان نہیں دیا گیا۔ آزاد امیدواروں کیلئے 170 نشانات مختص کیے گئے ہیں، الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کرنے کیلئے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کو مراسلہ لکھ دیا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران امیدواروں کی پارٹی وابستگی سے مطمئن ہوکر متعلقہ انتخابی نشانات الاٹ کریں۔ الیکشن کمیشن نے پاکستان مسلم لیگ ن کو شیر کا نشان الاٹ کیا ہے، پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کو تیر کا نشان دیا گیا ہے جبکہ تحریک انصاف کو کوئی نشان نہیں دیا گیا، تحریک انصاف نظریاتی کو بلے باز اور تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کو پگڑی کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔ پیپلزپارٹی تلوار، مسلم لیگ ق سائیکل اور استحکام پاکستان پارٹی کو عقاب کا نشان ملا ہے، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان پتنگ، ایم کیو ایم حقیقی موم بتی، جماعت اسلامی ترازو اور جمعیت علمائے اسلام کتاب کے نشان پر الیکشن لڑے گی۔ تحریک لبیک کرین، بلوچستان نیشنل پارٹی کلہاڑی اور پاکستان عوامی پارٹی کو انسانی آنکھ کا نشان الاٹ کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے آزاد امیدواروں کے لیے 177 نشانات مختص کیے ہیں۔ مزید پڑھیں https://sunonews.tv/09/01/2024/election-2024/63761/ دوسری جانب پی ٹی آئی کو بلے نشان کی واپسی کے معاملے پر سپریم کورٹ نے درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ آج سماعت کریگا ، اس حوالے سے کاز لسٹ جاری کر دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے 4 جنوری 2024ء کو”بلے”کا انتخابی نشان واپس لینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، گذشتہ روز درخواست 10 جنوری کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی تھی۔ الیکشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ کی عدم فراہمی پر تحریک انصاف کی الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر کل عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہماری بلے کے نشان کی واپسی کے لیے درخواست مقرر ہی نہیں ہوئی۔ قبل چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پی ٹی آئی کی بلے کے نشان سے متعلق درخواست پر سماعت مقرر کرنے کی یقین دہائی کرائی تھی۔