ڈاکٹر ذاکر نائیک انتقال کر گئے؟ خبریں سوشل میڈیا پر وائرل
Image

جکارتہ: (سنو نیوز)سوشل میڈیا پر مشہور مذہبی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے انتقال کی خبریں وائرل ہونا شروع ہو چکی ہیں۔ اس کی وجہ سے دنیا بھر میں رہنے والے ان کے فالورز شدید پریشان ہیں۔

سینیٹر عبدالکریم جو کہ جمعیت اہلحدیث پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں انہوں نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے انتقال کی خبر جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہاپنے مشن کی تکمیل کیلئے ملائیشیا میں مقیم اور بالکل تندرست ہیں۔ میں ان کے فالورز سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایسی جھوٹی خبروں جو کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جار ہی ہیں، ان پر یقین نہ کریں اور پریشان نہ ہوں۔

ادھر اسلامی تنظیم کے اہم رکن آصف حمید نے بھی اپنی ٹویٹ میں دعویٰ کہ میری کچھ دیر پہلے ہی ڈاکٹر ذاکر نائیک سے بات چیت ہوئی ہے، وہ بالکل خیر وعافیت کیساتھ ہیں۔ اس وقت کروڑوں لوگ پریشان ہو چکے ہیں کیونکہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ آصف حمید کا کہنا تھا کہ ہم ڈاکٹر ذاکر نائیک کی صحت اور درازی عمر کی دعا کرتے ہیں۔ عوام سے درخواست ہے کہ وہ اسلامی اسکالر کے انتقال بارے وائرل جھوٹی نیوز پر یقین نہ کریں۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کو عیسائیوں اور ہندوئوں  سے مناظروں کی وجہ عالمگیر شہرت حاصل ہوئی۔ وہ انڈیا میں اسلام ریسرچ اینڈ ایجوکیشن نامی فلاحی ادارے کا انتظام چلاتے رہے ہیں۔ اسی انسٹی ٹیوٹ کے تحت ایک اسلامی ٹیلی وژنی چینل PEACEبھی پاکستان میں آن ایئر چلتا رہا ہے۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک پر انڈین حکومت نے 2015 ء کے بعد جھوٹے الزام لگانا شروع کیے۔ ان پر الزامات لگائے گئے کہ وہ غیر ملکی فنڈز لے کرہندوستان میں مبینہ طور پر انتہاپسندی پھیلانے کے مرتکب ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک کا اصل نام عبدالکریم نائیک ہے۔ وہ انڈیا کی ریاست مہاراشٹر کےمرکزی شہر ممبئی میں 1965ء کو پیدا ہوئے۔ وہڈاکٹر ہونے کے علاوہ مشہور اسکالر بھی ہیں۔وہ مبینہ طور پر منی لانڈرنگ اور انتہا پسندی پر اکسانے کے جھوٹے الزامات کی وجہ سے انڈیا کو چھوڑ چکے ہیں اور اس وقت ملائیشیا میں مقیم ہیں۔ انڈیا نے متعدد مرتبہ ملائیشین حکومت سے درخواست کی کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بےدخل کر دیا جائے لیکن ایسا کبھی نہیں کیا گیا۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک 2016 ء میں ہندوستان چھوڑ کر ملائیشیا چلے گئے تھے اور اب وہاں مستقل طور پر رہائش پذیر ہیں۔