امریکا کا ڈومور کیلئے ایک بار پھر پاکستان پر دبائو
Image

اسلام آباد: (رپورٹ، غزالہ نورین) امریکی عہدیداروں کے رواں ماہ یکے بعد دیگرے دورہ پاکستان کا معاملہ ، امریکا کی جانب سے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ، امریکا پاکستان پر ڈومور کے لئے دبائو ڈال رہا ہے ۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی عہدیداروں نے ایک بار پھر غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی کے فیصلہ پر عمل نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان کو بدلے میں مالی مدد کے حوالے سے آفرز بھی دی گئیں۔امریکا اپنے لئے کام کرنے والے ان افغانوں کا بوجھ بھی پاکستان پر ہی ڈالنا چاہتا ہے ، جن سے امریکا میں آبادکاری کا وعدہ کر رکھا ہے۔

امریکا نے 25 ہزار، برطانیہ اور دیگر نیٹو ممالک نے بھی 3 لاکھ کے قریب افغانوں کی آباد کاری کا وعدہ کر رکھا ہے۔ امریکا چاہتا ہے مختلف بہانوں سے ان 25 ہزار افراد کو بھی ہاکستان اہنے ہاں پناہ دے۔ نیٹو ممالک نے جن افغانوں کو لے جانے کا وعدہ کیا ہے، انہیں بھی پاکستان میں ہی رکھنے کا مطالبہ کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقاتوں میں امریکی عہدیداروں کی توجہ بار بارپاکستان کی داخلی سیکیورٹی پر بھی دلائی گئی لیکن امریکی عہدیدار مسلسل اپنے مطالبات دہرا رہے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے بھی ٹامس ویسٹ اور دیگر امریکی عہدیداروں کے سامنے شواہد رکھ دیے گئے ہیں۔

افغان سرزمین کے پاکستان میں دہشتگردی کے لئے استعمال اور افغان انتظامیہ کی طرف سے ٹی ٹی پی کی مدد کے شواہد بھی دئیے گئے۔ پاکستان نے بھی امریکی عہدیداروں کو اپنا فیصلہ واپس لینے سے معذوری سے متعلق آگاہ کردیا ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ امریکا کو خدشہ ہے کہ پاکستان ان لوگوں کے خلاف بھی کارروائی کرے گا جو لیگل ہیں یا ان کا پراسس جاری ہے۔ پاکستان نے امریکی عہدیداروں کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے افغانوں کے خلاف ضرور کارروائی ہوگی جو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہوں گے۔ پاکستان کے لئے اپنی سلامتی اولین ترجیح ہے ۔