مانسہرہ :(ویب ڈیسک ) نجی ٹی وی کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما علی نواز اعوان کو مانسہرہ کے علاقے بٹل سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیر مملکت 9 مئی واقعات کے بعد سے روپوش تھے جس پر پولیس نے انہیں مفرور قرار دیتے ہوئے ان کی تلاش شروع کردی تھی،پولیس کو علی نواز اعوان کی مانسہرہ کے علاقے بٹل میں موجودگی کا علم ہوا جہاں سے انہیں مبینہ طور پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علی نواز اعوان کو گزشتہ رات بٹل مانسہرہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے، انہیں فوری طور پر عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔
تحریک انصاف کےمطابق ٹی آئی اسلام آباد ریجن کے صدر اور ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علی نواز اعوان کو گزشتہ رات بٹل مانسہرہ سے اغوا کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔اس کے علاوہ سابق وزیر زلفی بخاری کی جانب سے علی نواز کےبارے میں پوسٹ کی گئی ہے کہ انہیں مبینہ طور پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔
موجودہ صورتحال جس میں پارٹی قائدین کو اغواء کے بعد تشدد کا نشانہ بنا کر اُن سے خان صاحب کے خلاف بیان لیا جاتا ہے، میں حلف اُٹھاتا ہوں کے تحریک انصاف سے 21 سالہ وابستگی کے دوران کبھی بھی عمران خان صاحب نے جلاو گھیراو یا املاک پر حملے کی ہدایت نہیں دی۔ ہم پرامن لوگ ہیں اور اس وقت… pic.twitter.com/C9tq82UZIt
— Ali Awan (@AliAwanPTI) October 6, 2023
تحریک انصاف نے علی نواز اعوان کا ایک ویڈیو بیان بھی پوسٹ کیا ہے جس میں رہنما پی ٹی آئی کہتے نظر آرہے ہیں کہ 9 مئی کے واقعات کی پورے پاکستان نے مذمت کی ہے، لیکن تحریک انصاف کے رہنماؤں کو پہلے گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا اور پھر انہوں نے پریس کانفرنس کرکے اس کی مذمت کی اور پارٹی چھوڑ دی یا کسی اور جماعت میں چلے گئے۔
علی نواز اعوان کا کہنا تھا کہ میں تحریک انصاف میں ہوں اور رہوں گا لیکن اگر مجھے گرفتار کرلیا جائے اور اس کے بعد میں کسی ویڈیو یا پریس کانفرنس میں نظر آؤں تو عوام سمجھ لے کہ مجھ پر دباؤ ہے اور میں جبر کے ذریعے اپنا بیان ریکارڈ کرارہا ہوں۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage