سردیوں میں گلے کی خراش سے آرام کیلئے یہ ضرور آزمائیں
Image

لاہور: (ویب ڈیسک) سردیوں کے موسم میں موسمی بیماریوں جیسے سردی، بخار کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان بیماریوں کے علاوہ گلے کی خراش بھی بہت زیادہ پریشان کرتی ہے۔

یہ مسئلہ اتنا بڑھ جاتا ہے کہ کھانا پینا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات یہ درد دو تین دن میں خود ہی ٹھیک ہوجاتا ہے اور بعض اوقات ہفتوں تک ٹھیک نہیں ہوتا۔ آج ہم آپ کو کچھ گھریلو ٹوٹکے بتائیں گے جنہیں اپنا کر آپ گلے کی خراش سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔

ملٹھی کا استعمال:

کیلشیم، گلیسرک ایسڈ، اینٹی آکسیڈنٹس، اینٹی بائیوٹکس اور پروٹین سمیت بہت سے غذائی اجزاءملٹھی میں پائے جاتے ہیں۔ گلے کی خراش کو دور کرنے کے لیے آپ شہد کے ساتھ ملٹھی پاؤڈر کھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ گرم پانی میں ملٹھی کا پاؤڈر ملا کر غرارے کرنا آپ کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔

میتھی کے بیج:

میتھی کے بیجوں میں آئرن، کیلشیم، میگنیشیم، پوٹاشیم، سوڈیم، زنک، فاسفورس، فولک ایسڈ سمیت جسم کے لیے ضروری غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ گلے کی خراش کے لیے میتھی کے بیجوں کو پانی میں ڈال کر اس وقت تک ابالیں جب تک کہ پانی کا رنگ نہ بدل جائے۔ آپ یہ پانی پی سکتے ہیں اور گارگل بھی کر سکتے ہیں۔

دارچینی:

باورچی خانے میں بہت سے مصالحے موجود ہیں جو بیماریوں کے علاج میں بہت مددگار ہیں۔ ان میں سے ایک دار چینی ہے۔ گلے کی خراش سے آرام حاصل کرنے کے لیے نیم گرم پانی میں شہد اور لیموں کو دار چینی کے پاؤڈر میں ملا کر دن میں 2 سے 3 بار پی لیں۔

آملہ کا رس:

گلے کی خراش سے نجات کے لیے روزانہ آملہ کا رس شہد میں ملا کر استعمال کریں۔ آملہ کا جوس وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے اور شہد اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات سے بھرپور ہوتا ہے جو گلے کی سوزش سے آرام فراہم کرتا ہے۔

ہلدی کا پانی:

گرم پانی میں ایک چٹکی ہلدی ملا کر ابالیں اور تھوڑا سا ٹھنڈا ہونے دیں۔ اس پانی سے غرارے کریں۔ آپ کو آرام ضرور ملے گا۔ ہلدی میں اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو قوت مدافعت بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ گلے کی خراش سے نجات کے ساتھ ساتھ آپ کی قوت مدافعت بھی مضبوط ہوگی۔